مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک نے حماس کیخلاف فوجی کارروائی کی پیشکش کی، ٹرمپ کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ مشرقی وسطیٰ میں ہمارے موجودہ عظیم اتحادیوں نے بڑے جوش و خروش کے ساتھ مجھے بتایا ہے کہ وہ میری خواہش پر بھاری فورس کے ساتھ غزہ میں داخل ہو کر حماس کو قابو میں لانے کے لیے تیار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک نے انہیں غزہ میں حماس کے خلاف فوجی کارروائی کی پیشکش کی ہے۔ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ مشرقی وسطیٰ میں ہمارے موجودہ عظیم اتحادیوں نے بڑے جوش و خروش کے ساتھ مجھے بتایا ہے کہ وہ میری خواہش پر بھاری فورس کے ساتھ غزہ میں داخل ہو کر حماس کو قابو میں لانے کے لیے تیار ہیں۔ صدر ٹرمپ نے کسی ملک کا نام ظاہر نہیں کیا کہ کن ممالک نے انہیں حماس کے خلاف جنگ لڑنے کی پیشکش کی ہے۔ ٹرمپ نے انڈونیشیا کو ان کی مدد کے لیے سراہا، انہوں نے کہا کہ میں انڈونیشیا اور اس کے عظیم رہنما کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے مشرق وسطیٰ اور امریکا کی مدد میں ہر ممکن تعاون فراہم کیا ہے۔ واضح رہے کہ انڈونیشیا سمیت کچھ دیگر ممالک نے غزہ میں امن قائم کرنے کے لیے امن فوج بھیجنے کی پیشکش کی ہے لیکن کسی نے بھی حماس کے ساتھ براہ راست ٹکرانے کی آمادگی ظاہر نہیں کی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی پیشکش کی ممالک نے کے ساتھ کے لیے
پڑھیں:
اسرائیل کو مشرق وسطیٰ میں ضم ہونے کیلئے فلسطینیوں کو ترقی کے مواقع فراہم کرنا ہوں گے، جیرڈ کشنر
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور مشرق وسطیٰ کے خصوصی مشیر جیرڈ کشنر نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل مشرق وسطیٰ میں اپنے تعلقات کو مضبوط کرنا چاہتا ہے تو اسے فلسطینی عوام کے لیے ترقی اور بہتر مواقع فراہم کرنا ہوں گے۔
جیرڈ کشنر نے امریکی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ غزہ میں جنگ بندی کے بعد اب اسرائیل کے لیے ضروری ہے کہ وہ فلسطینیوں کی بہتری کے لیے ٹھوس اقدامات کرے تاکہ خطے میں امن قائم ہو سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حماس فی الحال اپنے معاہدے کی پاسداری کر رہی ہے، اگرچہ حالات بدل سکتے ہیں، لیکن امن کی کوششیں جاری ہیں۔
اسی حوالے سے، امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے بھی غزہ میں سکیورٹی نظام قائم کرنے پر زور دیا اور کہا کہ خلیجی عرب ممالک کے امن دستے غزہ میں تعینات کیے جائیں تاکہ قانون، نظم و امان اور سکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکے۔
واضح رہے کہ جیرڈ کشنر اور خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف غزہ جنگ بندی کو مضبوط بنانے کے لیے آج اسرائیل کے دورے پر پہنچے ہیں تاکہ خطے میں دیرپا امن کی راہ ہموار کی جا سکے۔