پاکستان شوبز کے لیجنڈ مولا جٹ اسٹار سلطان راہی کے بیٹے حیدر راہی نے لالی ووڈ سنیما کے سپر اسٹار ہمایوں سعید پر تنقید کرتے ہوئے ان کی فلمیں فلاپ ہونے کی وجوہات بیان کی ہیں۔

ایک حالیہ پروگرام میں پاکستانی سنیما اور اداکاروں پر اظہار رائے کرتے ہوئے حیدر راہی کا کہنا تھا کہ ہمایوں سعید کو اگر فلم میں کالج کے لڑکے کا کردار دیا جائے تو کوئی اسے قبول نہیں کرے گا۔ لوگ انہیں صرف ایک اچھے اور موزوں کردار میں ہی قبول کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی فلم کی کامیابی کیلئے کردار کے مطابق کاسٹنگ کرنا بےحد ضروری ہے اور کاسٹنگ صحیح ہو تو یہ فلم کی کامیابی کی وجہ بننے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

حیدر راہی نے کہا کہ سلمان خان اور شاہ رخ ہیرو کا کردار ادا کرتے ہیں لیکن انہیں صرف اس لیے قبول کیا جاتا ہے کہ وہ اپنے مطابق کرداروں کا انتخاب کرتے ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ لو گرو ایک ایک کاپی ہے، پہلے اسے بھارت میں کاپی کیا گیا جہاں سلمان خان نے مرکزی کردار ادا کیا اور یہاں یہ کام ہمایوں سعید نے کیا۔ حیدر راہی نے بتایا کہ میں نے ہمایوں سعید کو فلموں کے بارے میں تجاویز دی ہیں لیکن وہ ایسی ہی فلمیں بار بار کرنا چاہتے ہیں۔

یاد رہے کہ ہمایوں سعید کی فلم ’لو گرو‘ حال ہی میں ریلیز ہوئی تھی جس میں ماہرہ خان نے ان کیساتھ ہیروئن کا کردار کیا تھا جس پر اداکارہ کو بھی عمر کی وجہ سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، تاہم ہمایوں سعید اور ماہرہ خان کا کہنا ہے کہ انہیں تنقید سے فرق نہیں پڑتا وہ صرف اپنا کام کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ہمایوں سعید حیدر راہی

پڑھیں:

نیتن یاہو نے غزہ نے ترک سیکیورٹی فورسز کے کسی بھی کردار کی مخالفت کردی

اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے غزہ میں ترک سیکیورٹی فورسز کے کسی بھی کردار کی مخالفت کردی۔

یروشلم میں امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نیتن یاہو نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان غزہ کی جنگ کے بعد کی صورتحال پر گفتگو ہوئی، جس میں اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ جنگ سے تباہ حال علاقے میں سیکیورٹی کی ذمہ داری کون سنبھالے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا غزہ کے لیے امن منصوبہ، حماس نے ترمیم کا مطالبہ کردیا

جے ڈی وینس جنہوں نے ایک روز قبل کہا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا جنگ بندی منصوبہ توقع سے بہتر انداز میں آگے بڑھ رہا ہے، نے بدھ کو بھی اپنے مثبت مؤقف کا اعادہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی نہیں کہاکہ یہ آسان ہوگا، مگر میں پُرامید ہوں کہ جنگ بندی برقرار رہے گی اور ہم پورے مشرقِ وسطیٰ میں بہتر مستقبل تعمیر کرنے میں کامیاب ہوں گے۔

غزہ میں 12 روز سے جنگ بندی قائم ہے، جس کے بعد توجہ ٹرمپ کے امن منصوبے کے دوسرے مرحلے پر مرکوز ہو چکی ہے۔

منصوبے کے مطابق حماس کو ہتھیار ڈالنا ہوں گے اور ایک بین الاقوامی نگرانی میں قائم فلسطینی کمیٹی غزہ کا انتظام سنبھالے گی، جبکہ بین الاقوامی فورس جانچ شدہ فلسطینی پولیس کی مدد کرے گی۔

غزہ میں ترک سیکیورٹی فورسز کے ممکنہ کردار سے متعلق سوال پر نیتن یاہو نے کہاکہ اس بارے میں میری بہت سخت رائے ہے، اندازہ لگانا چاہیں گے کہ وہ کیا ہے؟

ترکیہ کی وزارتِ خارجہ نے اس بیان پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، جبکہ وزارتِ دفاع نے بھی بات کرنے سے گریز کیا۔

جے ڈی وینس نے منگل کے روز کہا تھا کہ ترکی کے لیے ایک تعمیری کردار ادا کرنے کا موقع ضرور ہے، لیکن امریکا اسرائیل پر کوئی غیر ملکی فوج قبول کرنے کے لیے دباؤ نہیں ڈالے گا۔

یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ کے امدادی وفد کا غزہ کا دورہ، بنیادی سہولیات اور پانی کے پلانٹ کا جائزہ

یاد رہے کہ نیٹو رکن ترکیہ اور اسرائیل کے مابین تعلقات غزہ جنگ کے دوران بدترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے اسرائیلی حملوں پر شدید تنقید کی، جبکہ شام جو دونوں ممالک کے درمیان واقع ہے ایک نئی علاقائی مسابقت کا مرکز بن کر ابھرا ہے۔

دوسری جانب حماس نے ہتھیار ڈالنے کے دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنا اسلحہ صرف ایک مستقبل کی آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے وقت ہی حوالے کرے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسرائیلی وزیراعظم غزہ امن منصوبہ غزہ ترک سیکیورٹی فورسز مخالفت کردی نیتن یاہو وی نیوز

متعلقہ مضامین