Daily Mumtaz:
2025-12-08@12:41:34 GMT

پاک افغان کشیدگی، سرحدی راستے گیارہویں روز بھی مکمل بند

اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT

پاک افغان کشیدگی، سرحدی راستے گیارہویں روز بھی مکمل بند

پاک افغان کشیدگی کے باعث چمن میں بابِ دوستی، خیبر میں طورخم بارڈر، جنوبی وزیرستان، شمالی وزیرستان اور ضلع کرم کے سرحدی راستے گیارہویں روز بھی مکمل طور پر بند ہیں۔

سرحدی گزر گاہوں کی بندش سے تجارت، آمدورفت اور مقامی معاشی سرگرمیاں شدید متاثر ہوئی ہیں۔

سرحد پر مال بردار گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ چکی ہیں، جن میں سیمنٹ، ادویات، کپڑا، تازہ پھل اور سبزیوں سمیت لاکھوں روپے کا سامان موجود ہے۔

بارڈر سیل ہونے سے اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے جبکہ روزانہ افغانستان جاکر مزدوری کرنے والے سینکڑوں مزدور بھی شدید متاثر ہیں۔

چمن میں کسٹم حکام کے مطابق بابِ دوستی ہر قسم کی تجارتی سرگرمی اور ویزا پاسپورٹ ٹریولنگ کے لیے تاحال بند ہے۔ جس کے باعث سرحد کے دونوں اطراف ہزاروں مسافر پھنسے ہوئے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق صرف چمن میں پانچ ہزار سے زائد پاکستانی شہری اپنی واپسی کے منتظر ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

اسرائیل کی سرحدی پالیسی شام کیلئے خطرناک ہے، احمد الشرع

دوحہ فورم 2025ء کے پہلے روز ہونیوالے ایک اجلاس سے خطاب میں شام کے عبوری صدر نے اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ وہ غزہ پر حملے کے بعد اپنی سفاکیت کی وجوہات دیگر ممالک پر ڈال رہا ہے۔ احمد الشرع نے واضح کیا کہ اسرائیل نے 8 دسمبر 2024ء کے بعد سے آج تک شام پر ایک ہزار سے زائد فضائی حملے اور 400 سے زیادہ زمینی عسکری دراندازی کی۔ اسلام ٹائمز۔ احمد الشرع نے اسرائیل کی سرحدی پالیسی شام کیلئے خطرناک قرار دے دی۔ عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق شام کے عبوری صدر احمد الشرع نے دوحہ فورم میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام اسرائیل کے ساتھ 1974ء کے معاہدے کا مکمل احترام کرتا ہے، تاہم اسرائیل کی سرحدی پالیسی شام کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ اسرائیل کی کوشش ہے کہ وہ جنوبی شام میں ایک حفاظتی زون قائم کرے، شام کو شدید خطرے میں ڈال سکتی ہے، الشرع نے اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ وہ غزہ پر حملے کے بعد اپنی سفاکیت کی وجوہات دیگر ممالک پر ڈال رہا ہے۔ احمد الشرع نے واضح کیا کہ اسرائیل نے 8 دسمبر 2024ء کے بعد سے آج تک شام پر ایک ہزار سے زائد فضائی حملے اور 400 سے زیادہ زمینی عسکری دراندازی کی۔

دوحہ فورم 2025ء کے پہلے روز ہونے والے ایک اجلاس سے خطاب میں احمد الشرع نے کہا کہ اسرائیل اپنے مسائل کو خطے میں دیگر ممالک پر منتقل کرتا ہے، اس کے لیے وہ ایسی کارروائیاں کرتا، جیسے وہ بھوتوں سے لڑ رہا ہو، اپنی حرکتوں کو سکیورٹی خدشات اور اضطراب سے جواز بخشتا ہے اور 7 اکتوبر کے واقعات کو اپنے اردگرد ہونے والے ہر واقعے پر لگا دیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 8 دسمبر 2024ء سے شام نے واضح مثبت پیغامات بھیجے کہ وہ امن اور علاقائی استحکام کے لیے پرعزم ہے اور واضح کیا کہ وہ اسرائیل سمیت دیگر ممالک کو تنازعات میں گھسیٹنے سے گریزاں ہے، لیکن اسرائیل نے اس نقطہ نظر کا شدید تشدد سے جواب دیا۔

احمد الشرع کا مزید کہنا تھا کہ آج دنیا شام کی اس خواہش کی حمایت کرتی ہے کہ اسرائیل 8 دسمبر 2024ء سے قبل والی پوزیشن پر واپس جائے، انہوں نے دوبارہ اس بات پر زور دیا کہ شام 1974ء کے معاہدے کی مکمل پاسداری کرے گا اور اس معاہدے کا احترام کرے گا، جو 50 سال سے زیادہ کامیابی سے قائم ہے۔ یہ معاہدہ عالمی سطح پر اور سلامتی کونسل کی سطح پر پذیرائی رکھتا ہے، تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ اس سے چھیڑ چھاڑ یا حفاظتی زون جیسی کسی اور ڈیل کی کوشش خطرناک نتائج کا دروازہ کھول سکتی ہے، انہوں نے بفر زون کے تصور پر بھی بات کی اور سوال اٹھایا کہ اسرائیل کی دھمکیوں کے باوجود اس علاقے کو کیسے منظم اور محفوظ رکھا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • آج اور کل: اسلام آباد آنے کے لیے کون سے راستے ہرگز استعمال نہیں کرنے چاہئیں؟
  • اسرائیل کی سرحدی پالیسی شام کیلئے خطرناک ہے، احمد الشرع
  • پاکستان کے مزدوروں کے مسائل اور حل کے راستے
  • شمالی وزیرستان کے وانا میں کل پیرکے روز کرفیو کے نفاذ کا اعلان
  • چمن، سرحدی کشیدگی میں کمی کے بعد افغان مہاجرین کی واپسی دوبارہ بحال
  • شمالی وزیرستان میں دوسرے روز بھی دفعہ 144 نافذ   
  • شمالی وزیرستان میں دوسرے روز بھی دفعہ 144 نافذ
  • پاکساتان افغان سرحد پر کشیدگی ،جھڑپوں میں4 ہلاک،4 زخمی
  • گھر سے بھاگے ہوئے 3 کم عمر پاکستانی بچے پاک افغان بارڈر طورخم کراس کرتے وقت گرفتار
  • چمن، پاک افغان بارڈر پر جھڑپ، باب دوستی کو نقصان