اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے 16 کیسز لگے: بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر—فائل فوٹو
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں 3 رکنی بینچ کے سامنے 16 کیسز لگے ہوئے تھے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ تمام کیسز بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے لگے تھے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے عمر ایوب اور شبلی فراز کی نااہلی کے باعث خالی ہونے والی نشستوں پر الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا ہے۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ اس وقت پورے پاکستان میں 23 لاکھ کیسز عدالتوں میں زیرِ سماعت ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 23 لاکھ میں سے 8 لاکھ 14 ہزار کیسز کریمینل معاملات سے متعلق ہیں۔
پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا یہ بھی کہنا ہے کہ 2 لاکھ سے زائد کیسز پنجاب میں زیرِ سماعت ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
الیکشن کمیشن نے بیرسٹر گوہر کو چیئرمین پی ٹی آئی تسلیم کرنے سے انکار کردیا
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بیرسٹر گوہر کی جانب سے آزاد سینیٹرز کو تحریک انصاف میں شامل کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ انہیں نہ تو چیئرمین پی ٹی آئی تسلیم کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی انہیں آزاد سینیٹرز کو پارٹی میں شامل کرانے کا قانونی اختیار حاصل ہے۔
اسی سلسلے میں الیکشن کمیشن نے باقاعدہ جوابی خط کے ذریعے پی ٹی آئی کی قانونی صورتحال کی وضاحت بھی کردی۔
مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیس سماعت کے لیے مقرر کردیا
جوابی خط میں کہا گیا کہ بیرسٹر گوہر نے آزاد سینیٹرز کی شمولیت کی منظوری کا مطالبہ کیا، جبکہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کا کیس ابھی زیرِ التوا ہے اور خود تحریک انصاف نے لاہور ہائیکورٹ سے اسٹے آرڈر لے رکھا ہے۔
خط میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اس صورت حال میں نہ انہیں پارٹی چیئرمین مانا جا سکتا ہے اور نہ ہی کسی سینیٹر کی شمولیت کے فیصلے کا اختیار دیا جا سکتا ہے۔
بیرسٹر گوہر نے الیکشن کمیشن کا جواب موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے معاملے کو عدالت میں لے جانے کا اعلان کر دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے ابھی تک پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کو تسلیم نہیں کیا اور نہ ہی اس کا سرٹیفکیٹ جاری کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جب پی ٹی آئی کے سینیٹ انتخابات ہوئے تو آزاد سینیٹرز نے پارٹی جوائن کی تھی اور اس حوالے سے خط انہوں نے 13 نومبر کو الیکشن کمیشن کو ارسال کیا تھا، لیکن 26 نومبر کا جواب انہیں آج موصول ہوا، جس میں ان کی درخواست مسترد کر دی گئی۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن: چیئرمین سمیت اہم پارٹی عہدوں پر بلا مقابلہ انتخاب
ان کے مطابق یہ نہایت افسوس ناک عمل ہے اور وہ اس فیصلے کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے پی ٹی آئی پر پابندی کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ جب الیکشن کمیشن کے مطابق پی ٹی آئی رجسٹرڈ ہی نہیں، تو پھر اس پر پابندی کیسے لگ سکتی ہے؟
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews الیکشن کمیشن انکار بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی پی ٹی آئی پابندی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف وی نیوز