پنجاب میں 10 لاکھ لائسنس یافتہ اسلحے کی از سر نوجانچ کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
پنجاب میں 10 لاکھ لائسنس یافتہ اسلحے کے از سر نو جانچ اور اسکروٹنی کا فیصلہ کرلیا گیا۔
لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا، اس دوران ڈرون پولیسنگ، مربوط سیکیورٹی اور آرمز ریگولیشن کے نئے قوانین متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ پنجاب میں 70 فیصد کرائم کم ہوگئے، پولیس نے متحرک گینگز کی گرفتاری کی ہے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 10 لاکھ موجودہ لائسنس یافتہ اسلحے کی از سر نو جانچ اور اسکروٹنی کی جائے گی۔
شرکاء کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ سرینڈر آف اِل لیگل آرمز ایکٹ 2025ء تین مراحل میں نافذ کیا جائے گا، ایکٹ اسلحہ کی واپسی، تلفی اور اسلحہ قوانین کے نفاذ پر توجہ دے گا۔
بریفنگ میں مزید کہا گیا کہ پنجاب میں غیر قانونی اسلحہ 15 دن کے اندر اندر واپس کیا جائے گا، لائسنس یافتہ اسلحہ کے مالک اور جاری کرنے والے کی تصدیق کی جائے گی۔
بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ پنجاب میں وفاقی اسلحہ لائسنس رکھنے والوں کی بھی جانچ کی جائے گی، صرف پولیس اہلکار اور رجسٹرڈ سیکیورٹی گارڈز کو اسلحہ رکھنے کی اجازت ہوگی۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ نجی سیکیورٹی کمپنیوں کو رجسٹر کیا جائے گا، ان کے لیے قواعد بنائے جائیں گے، نجی سیکیورٹی گارڈز کو پنجاب پولیس ہیلپ لائن 15 سے منسلک کیا جائے گا۔
بریفنگ میں بتایاگیا کہ انسٹنٹ پولیسنگ کے لئے پنجاب پولیس میں اسٹینڈرڈ سیکشن بنایا جائے گا، کرائم سین پر جلد رسائی کے لئے ڈرون پولیسنگ کا پائلٹ پروجیکٹ لانچ کیا جائے گا۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ ڈرون پولیسنگ پروجیکٹ فوری، منظم اور ڈیجیٹل ردِعمل یقینی بنائے گا، پنجاب کے 14 اہم داخلی و خارجی مقامات پر جدید اسلحہ اسکینرز نصب کیے جائیں گے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ اسلحہ اسمگلنگ کی سزا 14 سال مقرر کی گئی ہے جبکہ سالانہ اسلحہ لائسنس فیس میں 100 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔
اجلاس کو آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے بتایا کہ پنجاب میں جرائم کی شرح میں واضح کمی ہوئی ہے، صوبے میں 70 فیصد کرائم کم ہوگئے ہیں۔
انہوں نے اس موقع پر سی سی ڈی اور اُس کی ٹیم کو شاباش دی اور کہا کہ آج پنجاب کے 27 اضلاع میں سیف سٹی پروگرام شروع کیا جارہا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: لائسنس یافتہ کہ پنجاب میں کیا جائے گا بریفنگ میں گیا کہ
پڑھیں:
پنجاب میں 70 فیصد کرائم کم ہوگئے ہیں، آئی جی ڈاکٹر عثمان انور
انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ پنجاب میں 70 فیصد کرائم کم ہوگئے، پولیس نے متحرک گینگز کی گرفتاری کی ہے۔
لاہور میں ڈاکٹر عثمان انور نے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ (سی سی ڈی) سہیل ظفر چٹھہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔
انہوں نے کہا کہ سی سی ڈی کا کام ہی کرائم کو کنٹرول کرنا ہے، پنجاب میں پولیس نظام کی بہتری کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، جرائم کی شرح میں واضح کمی ہوئی ہے۔
آئی جی پنجاب نے مزید کہا کہ پنجاب میں 70 فیصد کرائم کم ہو گئے ہیں، سی سی ڈی اور اس کی ٹیم کو شاباش دیتا ہوں، پولیس نے پنجاب میں متحرک گینگز کی گرفتاری کی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ آج پنجاب کے 27 اضلاع میں سیف سٹی پروگرام شروع کیا جارہا ہے۔
اس موقع پر سہیل ظفر چٹھہ نے کہا کہ سی سی ڈی کو خاص طور پر کرائم کم کرنے کےلیے بنایا گیا، یہ ہر قسم کے کرائم پر کام نہیں کرتی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی سی ڈی، قتل، زیادتی، بھتامافیا اور ایسے کیسز دیکھتی ہے، جن کےگواہ کو قتل کر دیا جائے، ہمارے آپریشن کے بعد پنجاب میں قتل کی وارداتوں میں میں واضح کمی آئی ہے۔
سہیل ظفر چٹھہ نے یہ بھی کہا کہ سی سی ڈی پنجاب پولیس کے ساتھ مل کر جرائم کی روک تھام کےلیے کام کر رہی ہے، اب پنجاب میں کئی کئی دن ایک بھی گاڑی چھیننے کی واردات نہیں ہوتی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ غیر قانونی اسلحہ رکھنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، ڈیڈ لائن کے اندر اندر غیر قانونی اسلحہ رکھنے والے خود اسلحہ جمع کروا دیں کارروائی نہیں ہو گی۔
اے آئی جی سی سی ڈی نے کہا کہ ڈیڈ لائن گزر جانے کے بعد کسی کو معافی نہیں دی جائے گی، پرائیویٹ سیکیورٹی کمپنی سے متعلق بھی قانوں سازی کی جارہے ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ سیکیورٹی کمپنی کو اسلحہ لائسنس دینا ہے یا نہیں اس پر کام کر رہے ہیں، پرائیویٹ سیکیورٹی کمپنی کے گارڈز اور چوکیدار کی ٹریننگ کے لیے قانون بنا رہے ہیں۔