بھارت،ڈانٹنے پر 14 سالہ لڑکے نے ماں کوقتل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چنئی:بھارت کے فلمی طرز کے معاشرے میں قتل و غارت معمول بنتی جارہی ہے،تازہ واقعے میں نوعمر بیٹے نے ماں کو قتل کردیا۔
تمل ناڈو کے کلاکوریچی میں پولیس نے ایک 14 سالہ لڑکے کو اس کی ماں کی پراسرار موت کے سلسلے میں گرفتار کیا ہے، جو ایک کھیت میں مردہ پائی گئی تھی۔ پولیس نے جائے وقوع سے ملنے والے شرٹ کے بٹن کی بنیاد پر قاتل کی شناخت کی۔
اطلاعات کے مطابق مہیشوری دیوالی پر اپنے مویشیوں کے لیے گھاس کاٹنے کھیتوں میں گئی تھی۔ کافی دیر تک گھر واپس نہ آنے پر اس کے شوہر اور رشتہ داروں نے اس کی تلاش کی۔ تلاشی کے دوران پنیرسیلوم کے کھیت میں مہیشوری کی لاش ملنے سے وہ حیران رہ گئے۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ترناوالور پولیس جائے وقوع پر پہنچی اور مہیشوری کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ولوپورم کے منڈیمپکم کے سرکاری اسپتال بھیج دیا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ مہیشوری کو قتل کیا گیا تھا جس کی بنیاد پر پولیس نے مقدمہ درج کر کے گہرائی سے تفتیش شروع کر دی۔
کیس میں ایک اہم موڑ اس وقت آیا جب مہیشوری کی لاش کے قریب سے شرٹ کا بٹن ملا۔ پولیس تفتیش میں معلوم ہوا کہ بٹن دوسرے بیٹے کی قمیض کا تھا۔ مزید پوچھ گچھ پر 14 سالہ لڑکے نے اپنی ماں کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا۔
اپنے بیان میں لڑکے کا کہنا تھا کہ “مجھے پڑھائی میں زیادہ دلچسپی نہیں تھی، لیکن میں روزانہ اسکول جاتا تھا۔ گھر آنے کے بعد میں نے پڑھائی نہیں کی، بلکہ دوستوں کے ساتھ کھیلنے، گھومنے پھرنے اور ٹی وی دیکھنے میں گزارا، میری والدہ کو میرا ٹی وی دیکھنا پسند نہیں تھا اور اس پر مجھے مسلسل ڈانٹتی تھیں۔”
لڑکے نے مزید بتایا کہ 20 تاریخ کو دیوالی کے موقع پر دوپہر کو میرے والدین میں جھگڑا ہوا، غصے میں آکر میری ماں نے مجھے تھپڑ مارا اور پڑھائی نہ کرنے اور گھومنے پھرنے پر ڈانٹا، اس سے مجھے بہت غصہ آیا۔
بعد میں وہ مویشیوں کے لیے گھاس کاٹنے کے لیے قریبی کھیت میں گئی اور میں اس کے پیچھے گیا۔ وہاں میں نے اس سے پوچھا، ‘تم ہمیشہ مجھے کیوں ڈانٹتی ہوں ؟ اس نے میرے گال پر زور سے تھپڑ مارا۔
پولیس کے مطابق لڑکے نے بتایا کہ میں نے غصے میں آکر اسے نیچے دھکیل دیا، اس کی گردن کو پنے پیر سے دبا دیا، جب وہ نہ مری تو میں نے اس کا منگل سوتر سے گلا گھونٹ دیا اور چند ہی لمحوں میں اس کی موت ہوگئی، اس کے بعد میں نے ایسا کیا جیسے کچھ ہوا ہی نہیں اور گھر واپس آگیا۔
جب میری والدہ کافی دیر تک واپس نہ آئیں تو میرے والد اور رشتہ داروں نے اس کی تلاش کی او ر پولیس کو اطلاع دی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بھارت میں خاتون ڈاکٹر کی خودکشی، پولیس اہلکار پر زیادتی کا الزام
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارت کی ریاست مہاراشٹر کے ضلع ستارا میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں سرکاری اسپتال کی خاتون ڈاکٹر نے مبینہ طور پر ہوٹل کے کمرے میں خودکشی کرلی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ڈاکٹر نے اپنی ہتھیلی پر تحریر کردہ نوٹ میں الزام لگایا کہ ایک پولیس افسر گوپال گزشتہ پانچ ماہ سے اسے جنسی زیادتی اور ہراسانی کا نشانہ بنا رہا تھا، جبکہ ایک اور شخص پرشانت بانکر پر ذہنی اذیت دینے کا الزام عائد کیا۔
واقعے کے بعد پولیس نے خاتون کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے منتقل کر دی اور ہتھیلی پر لکھے نوٹ کا فرانزک تجزیہ شروع کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پولیس افسر گوپال کو معطل کر دیا گیا ہے جبکہ دونوں ملزمان کی گرفتاری کے لیے کارروائی جاری ہے۔
خاتون ڈاکٹر کے کزن نے انکشاف کیا کہ مقتولہ پر پولیس اور سیاست دانوں کی جانب سے دباؤ ڈالا جا رہا تھا تاکہ وہ غلط پوسٹ مارٹم رپورٹس تیار کرے۔ ان کے مطابق ڈاکٹر نے اس دباؤ کے خلاف ڈی سی پی کو شکایتی خط بھی لکھا تھا، لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر کو گزشتہ ایک سال سے انتہائی ذہنی اذیت کا سامنا تھا، جس کے باعث آخرکار اس نے انتہائی قدم اٹھایا۔