data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چارسدہ(صباح نیوز)قومی وطن پارٹی کے مرکزی چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپائونے کہا ہے کہ ہم پاکستان اور افغانستان میں پائیدار امن چاہتے ہیں کیونکہ خطے کا استحکام امن سے ہی وابستہ ہے۔ انہوں نے دہشت گردی کی لہر کے دوبارہ شروع ہونے پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بے گناہ شہریوں اور سکیورٹی اہلکاروں پر حملے ناقابلِ قبول ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے شیرپا ئوچارسدہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔،انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ کاوشوں اور موثر حکمتِ عملی کی ضرورت ہے تاکہ ماضی کی طرح بے امنی دوبارہ جنم نہ لے۔ آفتاب شیرپا ئونے سیاسی قیادت کے تضادات پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہمیں تاحال عمران خان کا وژن سمجھ نہیں آیا۔ ایک طرف چیف منسٹر کہتے ہیں کہ وہ عمران خان کے وژن پر کام کر رہے ہیں، مگر دوسری جانب گنڈاپور کو اچانک عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ آخر گنڈاپور کو کیوں ہٹایا گیا؟ کیا وہ کرپٹ تھے یا کسی اور سیاسی دبائو کا شکار ہوئے؟ ان سوالات کے جوابات قوم جاننا چاہتی ہے تاکہ حقائق واضح ہوں اور شفافیت برقرار رہے۔

خبر ایجنسی سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

پی ٹی آئی ملک کو عدم استحکام کی طرف دھکیل رہی ہے، اختیار ولی

وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے اطلاعات اور امورِ خیبر پختونخوا اختیار ولی خان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی ملک کو عدم استحکام کی طرف دھکیلنے کے ایجنڈے پر گامزن ہے۔

نیوز کانفرنس کرتے ہوئے اختیار ولی کا کہنا تھا کہ احتجاج کے نام پر فتنہ و فساد پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے،

ان کے مطابق، صورتِ حال کو اس نہج پر لایا جارہا ہے کہ اڈیالہ جیل کے قیدی کو دوسرے صوبے منتقل کرنے کا بہانہ بنایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں:بی آر ٹی، مالم جبہ کیس دوبارہ کھلنے چاہئیں، اختیار ولی خان

اختیار ولی نے الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی کی قیادت مسلسل ملکی وقار اور ترقی پر حملہ آور ہے جبکہ دوسری جانب افواجِ پاکستان نے عالمی سطح پر ملک کا نام بلند کیا ہے۔

انہوں نے خیبر پختونخوا میں صوبائی حکومت اور دہشت گرد عناصر کے درمیان گٹھ جوڑ کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ وہاں گزشتہ 13 برسوں میں نہ کوئی نئی یونیورسٹی بنی اور نہ اسپتال تعمیر ہوا۔

وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے سیاست کے لیے مذہب کا استعمال کیا ہے، جبکہ صوبے میں منشیات کا کاروبار بھی بڑھے پیمانے پر جاری ہے۔

مزید پڑھیں:پی ٹی آئی والے منشیات کے دھندے میں ملوث ہیں، اختیار ولی کا دعویٰ

ان کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے اپنے ضلع میں کھلے عام منشیات فروخت ہو رہی ہیں اور صوبائی کابینہ کے 2 وزرا کی گاڑیاں منشیات کے مقدمات میں تھانوں میں بند ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اڈیالہ جیل کے باہر جاری احتجاج نے شہریوں کی زندگی متاثر کر رکھی ہے۔

اس موقع پر انہوں نے پاکستان کی خارجہ پالیسی سے متعلق بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک مشکل وقت میں ایران اور قطر کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

احتجاج اختیار ولی اڈیالہ جیل ایران پی ٹی آئی خارجہ پالیسی خیبرپختونخوا عدم استحکام فتنہ و فساد قطر کوآرڈینیٹر مذہب منشیات

متعلقہ مضامین

  • پنجاب کی 70 فیصد عوام نے صوبائی حکومت کو کرپٹ قراردےدیا
  • آزادی مارچ کیس ، علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • سابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری ایک بار پھر جاری
  • سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • پی ٹی آئی ملک کو عدم استحکام کی طرف دھکیل رہی ہے، اختیار ولی
  • تعلیمی اداروں کے نزیدک شراب خانے کا قیام قابل مذمت ہے،جے یو آئی
  • پی ٹی آئی اندرونی اختلافات کا شکار، علی امین گنڈاپور کا پارٹی سے قطع تعلق، معاملہ کیا ہے؟
  • حالیہ سیاسی صورتحال مسئلہ کشمیر کیلیے سازگار ہے، آئی پی ایس فورم
  • ملک 75 سال سے آزاد ہے لیکن "وَندے ماترم" پر بحث آج کیوں ہورہی ہے، پرینکا گاندھی
  • پی ٹی آئی پنجاب کی پارلیمانی پارٹی عمران خان کے ٹوئٹس پر خاموش کیوں؟