دبئی پولیس نے 3 سالہ بچی کی پولیس افسر بننے کی انوکھی خواہش پوری کر دی
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
دبئی: دبئی پولیس نے 3 سالہ بچی سارہ نبیل کی پولیس افسر بننے کی معصوم خواہش پوری کر دی۔
دبئی پولیس نے عوامی تعلقات کو فروغ دینے اور بچوں میں خوشی بانٹنے کے جذبے کے تحت سارہ نبیل کا خواب حقیقت بنا دیا۔ سارہ نے مقامی اسپتال میں ایک کمیونٹی ایونٹ کے دوران "ننھی پولیس آفیسر" بننے کی خواہش ظاہر کی تھی۔
دبئی پولیس کے اسکول سکیورٹی انیشی ایٹو نے فوری طور پر اس خواہش کو پورا کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس موقع پر سارہ اور اُس کے خاندان کو دبئی پولیس ہیڈکوارٹرز میں پرتپاک استقبال کیا گیا، جہاں کیپٹن ماجد بن سعد الکعبی (سربراہ اسکول سکیورٹی انیشی ایٹو ٹیم) اور لیفٹیننٹ مریم عیسیٰ (ڈپٹی ہیڈ) سمیت دیگر افسران موجود تھے۔
پولیس ٹیم نے ننھی سارہ کو دبئی پولیس کی خصوصی وردی اور تحفے دیے، جب کہ اُسے لگژری پٹرولنگ گاڑی میں شہر کا فیلڈ ٹور بھی کرایا گیا۔ یادگار لمحات کی تصاویر اور ویڈیوز بھی بنائی گئیں۔
کیپٹن ماجد الکعبی کے مطابق، یہ اقدام دبئی پولیس کے اُس وژن کا حصہ ہے جس کا مقصد معاشرتی تعلقات کو مضبوط بنانا، بچوں میں قومی وابستگی اور اعتماد کو فروغ دینا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: دبئی پولیس
پڑھیں:
محبت کی انوکھی کہانی، چینی خاتون نے زلزلے میں جان بچانے والے فوجی اہلکار سے شادی کرلی
چین میں ایک منفرد اور متاثرکن محبت کی کہانی سامنے آئی ہے جہاں ایک خاتون نے اس فوجی اہلکار سے شادی کرلی جس نے تقریباً 16 سال قبل ایک تباہ کن زلزلے کے دوران اس کی جان بچائی تھی۔
یہ دلچسپ واقعہ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے اور لاکھوں صارفین اسے حقیقی پریوں کی کہانی قرار دے رہے ہیں۔
چینی میڈیا کے مطابق 2008 میں صوبہ وینچوان میں شدید زلزلہ آیا جس میں ہزاروں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے۔ اسی دوران 22 سالہ فوجی اہلکار لیانگ ژیبن ریسکیو مشن پر تعینات تھے۔
انہوں نے 10 سالہ لیو شی می کو ایک منہدم عمارت کے ملبے سے چار گھنٹے کی مسلسل جدوجہد کے بعد زندہ باہر نکالا اور اسپتال پہنچایا تھا۔
صحت یاب ہونے کے بعد لیو اپنے خاندان کے ساتھ شہر جھُوژو منتقل ہوگئی تھی اور وقت گزرنے کے ساتھ اسے فوجی اہلکار کی صرف دھندلی سی یاد باقی رہ گئی۔ تاہم قسمت نے انہیں 2020 میں دوبارہ ملا دیا، جب لیو نے اپنی والدہ کی نشاندہی پر ایک ہوٹل میں کھڑے فوجی کو پہچان لیا۔ اس نے فوراً جا کر اپنی شناخت کی تصدیق کی اور یہیں سے دونوں کا دوبارہ رابطہ بحال ہوا۔
بعد ازاں دونوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے گفتگو شروع کی جو آہستہ آہستہ دوستی، محبت اور آخرکار شادی میں بدل گئی۔
29 نومبر کو صوبہ ہونان کے شہر چانگشا میں ہونے والی ایک اجتماعی شادی کی تقریب میں دونوں سمیت 37 جوڑوں نے شادی کی، اور اس انوکھے رشتے نے سب کی توجہ اپنی جانب کھینچ لی۔
یہ داستان چینی سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بن گئی ہے اور صارفین اس جوڑے کی زندگی کو تقدیر کا حسین کھیل اور حقیقی محبت کی بہترین مثال قرار دے رہے ہیں۔