اقوام متحدہ کے ماہرین نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے بھارت کو سخت انتباہ جاری کر دیا۔

ماہرین نے کہا کہ پہلگام حملے کے بعد بھارتی حکام کی کارروائیوں میں صحافیوں، انسانی حقوق کے نمائندوں اور عام شہریوں سمیت تقریباً 2800 افراد کو حراست میں لیا گیا، جو تشویشناک ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق بھارت کی جانب سے گرفتاریوں، مشتبہ ہلاکتوں، تشدد اور مسلم کمیونٹی کے خلاف امتیازی سلوک بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ ماہرین نے کہا کہ 1900 افراد کی غیر قانونی ملک بدری اور صحافیوں پر قدغنیں عالمی قوانین کے مطابق ناقابل قبول ہیں۔

یو این ماہرین نے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو فوری طور پر بین الاقوامی انسانی حقوق کے اصولوں کی پابندی کرنی ہوگی اور صحافتی آزادی اور شہریوں کے بنیادی حقوق کو یقینی بنانا ہوگا۔ انہوں نے مقبوضہ علاقے میں رابطوں کی بندش اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش بھی ظاہر کی۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل ماہرین نے

پڑھیں:

پاکستان سمیت مسلم ممالک کا فلسطینیوں کو بے دخل کرنے سے متعلق حالیہ اسرائیلی بیانات پر اظہار تشویش

سعودی عرب، پاکستان، ترکیہ، مصر، اردن، انڈونیشیا، متحدہ عرب امارات اور قطر کے وزرائے خارجہ نے اسرائیلی حکام کی جانب سے جبری ہجرت اور غزہ کے رہائشیوں کو بے دخل کرنے سے متعلق حالیہ بیانات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

وزرائے خارجہ نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ایسے بیانات نہ صرف ناقابلِ قبول ہیں بلکہ خطے کے امن اور انسانی اقدار کے منافی ہیں، فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین سے ہٹانے کی کسی بھی کوشش کو یکسر مسترد کیا جائے گا، اور اس بات پر زور دیا کہ غزہ کے عوام کی جبری نقل مکانی کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔

یہ بھی پڑھیے: غزہ میں جنگ بندی کے باوجود اسرائیل کے خطرناک ارادے، دفاع کے لیے 35 ارب ڈالر مختص کردیے

وزرا نے امریکی صدر کی جانب سے خطے میں امن کے قیام کے لیے کیے گئے مثبت اشاروں کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ کسی بھی سیاسی منصوبے کی کامیابی اسی وقت ممکن ہے جب فلسطینی عوام کے جائز حقوق اور مطالبات کو مکمل طور پر تسلیم کیا جائے۔

بیان میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فلسطینیوں کی اپنے وطن پر واپسی، تعمیرِ نو اور پائیدار استحکام کے لیے مؤثر کردار ادا کرے۔ اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ فوری اور مکمل فائر بندی ناگزیر ہے، تاکہ غزہ میں انسانی بحران کم ہو، امداد بلا رکاوٹ متاثرہ علاقوں تک پہنچے، اور طبی و معاشرتی خدمات بحال ہو سکیں۔

وزرا نے تعمیرِ نو، ہنگامی امداد اور فلسطینی انتظامیہ کی واپسی کے لیے ایک مربوط حکمتِ عملی اپنانے کی ضرورت پر بھی اتفاق کیا۔

یہ بھی پڑھیے: غزہ میں شہدا کی تعداد 70 ہزار سے تجاوز کر گئی، جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی جارحیت جاری

مشترکہ بیان میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ خطے میں دیرپا امن اسی وقت ممکن ہے جب فلسطینی ریاست کو 1967 کی سرحدوں کے مطابق قائم کیا جائے، جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو۔ وزرا نے سلامتی کونسل کی قرارداد 2803 اور دیگر متعلقہ فیصلوں پر مکمل عملدرآمد پر زور دیا۔

اختتام پر وزرائے خارجہ نے اپنے ممالک کی جانب سے امریکا اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خطے کو ایک نئے، پُرامن مرحلے میں داخل ہونا چاہیے جہاں انصاف، استحکام اور انسانی اقدار کو بنیاد بنایا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل غزہ فلسطین مسلم ممالک

متعلقہ مضامین

  • اقوامِ متحدہ کے ماہرین نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سفاکیت کا پردہ چاک کر دیا
  • امریکا میں نوزائیدہ بچوں کے لیے لازمی ہیپاٹائٹس بی ویکسین ختم، ماہرین صحت کی شدید تشویش
  • اقوامِ متحدہ کے ماہرین نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سفاکیت کا پردہ چاک کردیا
  • پاکستان سمیت مسلم ممالک کا فلسطینیوں کو بے دخل کرنے سے متعلق حالیہ اسرائیلی بیانات پر اظہار تشویش
  • پاکستان نے اقوام متحدہ کی درخواست پر افغان عوام کے لیے امدادی سامان بھیجنے کی اجازت دی، دفتر خارجہ
  • چیئرمین سینٹ کی اقوامِ متحدہ کے تعاون سے نمائش میں شرکت
  • پاکستان افغان سرحد محدود وقت کے لیے مشروط کھولی جائے گی: صرف اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے مال کے لیے اجازت
  • پاکستان کا انسانی بنیادوں پر اقوام متحدہ کےکنٹینرز کیلئے طورخم اور چمن بارڈرکھولنےکا فیصلہ
  • سینیٹ خزانہ کمیٹی کا آئی ایم ایف کی کرپشن رپورٹ پر شدید تشویش کا اظہار