آئی ایس او خیبر پختونخوا ریجن کا پہلہ اجلاس عاملہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, December 2025 GMT
اجلاس میں مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری علی رضا نقوی و سابق ریجنل صدر محمد حسن نے اراکین عاملہ کے ساتھ اپنے خیالات کا اظہار کیا، اجلاس میں ریجنل کابینہ کی منظوری دی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان خیبر پختونخوا ریجن کے سال احیائے ثقافت اسلامی و استحکام پاکستان 2025-26 کا پہلہ اجلاس عاملہ جامعہ شہید عارف الحسینی میں منعقدہوا، اجلاس کی دوسری نشست سے جامعہ الشہید علامہ عارف حسین الحسینی کے خطیب علامہ عابد حسین شاکری نے خطاب کرتے ہوئے نوجوانوں کی اہمیت و ذمہ داریوں کے متعلق گفتگو کی۔ اجلاس میں مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری علی رضا نقوی و سابق ریجنل صدر محمد حسن نے اراکین عاملہ کے ساتھ اپنے خیالات کا اظہار کیا، اجلاس میں ریجنل کابینہ کی منظوری دی گئی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اجلاس میں
پڑھیں:
گورنر راج کی کوشش ہوئی تو خیبر پختونخوا کے ہر چوک میں عوام کھڑے ہوں گے، محمود خان اچکزئی
پشاور میں تحریک انصاف کے زیر اہتمام جلسے سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے خبردار کیا کہ اگر خیبر پختونخوا میں گورنر راج نافذ کرنے کی کوشش کی گئی تو “صوبے کا ہر چوک ڈی چوک بن جائے گا”۔
انہوں نے کہا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان نے ملک کی موجودہ صورتحال کے پیشِ نظر ایک قومی کانفرنس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اچکزئی کے مطابق اس کانفرنس میں ججز، جرنیل، سیاستدان اور علما کو ایک ساتھ بیٹھ کر ملک کے مفاد میں ماضی کی غلطیوں کو معاف کر دینا چاہیے، تاکہ پاکستان کو ایک نئے آغاز کا موقع مل سکے۔
جلسے میں محمود خان اچکزئی کے ساتھ علامہ ناصر عباس، سابق اسپیکر اسد قیصر، تیمور جھگڑا، عاطف خان، مصطفیٰ نواز کھوکھر، شیر علی ارباب اور معاون خصوصی برائے اطلاعات شفیع جان سمیت کئی سیاسی رہنماؤں نے شرکت کی۔
اپنے خطاب میں اچکزئی نے کہا کہ آئین کی بالادستی کے لیے جاری جدوجہد اب فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔
ان کے مطابق: “پاکستانی آئین کے مطابق آئین توڑنے والا ہی اصل سیکیورٹی رسک ہوتا ہے” “جن قوموں نے جنگ اور تصادم چھوڑ کر ترقی کا راستہ اپنایا، وہ آگے بڑھ گئیں” “ہمیں جنگی جنون ختم کر کے سیاسی مسائل آئین و قانون کے تحت حل کرنا ہوں گے”
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان ہمارا ہمسایہ ہی نہیں بلکہ بھائی ہے، اور دونوں ممالک ایک ہی زنجیر کی کڑیاں ہیں۔ اچکزئی نے اس بات پر زور دیا کہ جس نے آئین اور قانون کی بات کی، اسے جیل بھیج دیا گیا، جو ملک اور جمہوریت کے لیے تشویشناک ہے۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ اگر ملک نے آگے بڑھنا ہے تو پارلیمنٹ اور عوام کی منتخب اسمبلیوں کو اصل ریاست کی حیثیت دینی ہوگی، تاکہ ہر شہری قانون کے سامنے برابر اور آزاد ہو۔