فلم نیلوفر میں رونے والے سین پر تنقید کے بعد ماہرہ خان خود پر قابو نہ رکھ سکیں، جواب دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
پاکستان کی نامور اداکارہ ماہرہ خان نے اپنی نئی فلم نیلوفر کے ایک وائرل کلپ پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر ان کے ہر عمل کا وائرل ہونا کبھی کبھار ذہنی تھکاوٹ کا باعث بنتا ہے۔
فواد خان کے ساتھ ان کی یہ نئی فلم شائقین میں خاصی توجہ حاصل کر رہی ہے جس میں ماہرہ خان ایک بینائی سے محروم لڑکی کا کردار نبھاتی نظر آ رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا واقعی ماہرہ خان نے کاسمیٹک سرجریز کا سہارا لیا؟ اداکارہ کا ردِعمل سامنے آگیا
حال ہی میں فلم کا ایک جذباتی منظر سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جس میں ماہرہ خان (نیلوفر) روتے ہوئے خود کو مارتے ہوئے دکھائی دیتی ہے۔ اس کلپ پر متعدد صارفین نے ماہرہ خان کی اداکاری کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
ایک تقریب کے دوران اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ماہرہ خان نے کہا کہ وہ اس کلپ سے آگاہ ہیں اور جانتی ہیں کہ ان کے کام یا طرزِ عمل کا اکثر حصہ وائرل ہو جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’سچ یہ ہے کہ اگر میں کچھ کروں تب بھی وائرل ہو جاتا ہے، اور نہ کروں تب بھی۔ کبھی کبھی اس سب سے تھکن بھی محسوس ہوتی ہے‘۔
View this post on Instagram
A post shared by Niche Lifestyle (@nichelifestyle)
انہوں نے مزید کہا کہ وہ تنقید کو منفی انداز میں نہیں لیتیں، تاہم سوشل میڈیا پر پھیلنے والے شور شرابے سے ذہنی تھکاوٹ ضرور پیدا ہوتی ہے۔ اداکارہ کے مطابق نیلوفر ایک نہایت چیلنجنگ کردار تھا جسے انہوں نے پوری ایمانداری اور حساسیت کے ساتھ ادا کرنے کی کوشش کی۔
گزشتہ دنوں 29 نومبر کو ماہرہ خان اور فواد خان کی فلم ’نیلوفر‘ ریلیز ہوئی، جس میں فواد خان نے لکھاری کا کردار ادا کیا، جب کہ ماہرہ خان نے بصارت سے محروم لڑکی کا کردار نبھایا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بالی ووڈ فواد خان ماہرہ خان نیلوفر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بالی ووڈ فواد خان ماہرہ خان نیلوفر ماہرہ خان نے فواد خان
پڑھیں:
میئر کراچی اختیارات نہیں دیتے ذمہ داری بھی نہیں لیتے؛ چیئرمین گلشن اقبال ٹاؤن ڈاکٹر فواد احمد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: گلشن اقبال کے علاقے نیپا چورنگی پر ہونے والے المناک حادثے میں کمسن بچےابراھیم کے کھلے مین ہول میں گرکر جاں بحق ہونے پر میئر کراچی نے ذمہ داری قبول کرنے کے بجائے الزامات لگانے کا سلسلہ شروع کردیا ۔ ایسے میں گلشن اقبال ٹاؤ ن کےچیئرمین ڈاکٹر فواد احمد نے میئرکراچی کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اختیارات بھی نہیں دیتے اور ذمہ داری بھی نہیں لیتے۔
ڈاکٹر فواد احمد کا کہنا تھا کہ ٹاؤن کو پس پشت ڈال کر واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن نے عوام سے 20 ارب روپے سے زائد وصولیاں کیں، کے ایم سی نے بجلی کے بلوں کے ذریعے 4 ارب روپے میونسپل ٹیکس وصول کیا،اربوں روپے بٹورنے کے باوجود گٹر کے ڈھکن لگانے کے پیسے نہیں نکلے۔
ان کا کہنا تھا کہ گلشن اقبال ٹاؤن نے اپنے محدود وسائل کے باوجود کروڑوں روپے خرچ کئے ،اپنی یوسیز میں بھی پانی کی فراہمی اور نکاس آب کے مسائل پر اپنے بجٹ سے رقم لگائی۔
چیئرمین گلشن اقبا ل ٹاؤن کا کہنا تھا کہ کراچی کے عوام سے اربوں روپے لئے گئے ان کاحساب کون دے گا؟ریڈ لائن کا معاہدہ کے ایم سے نے کیا، یونیورسٹی روز کے ایم سی کےتحت ہے ذمہ داری بھی ان کی ہے ، یونیورسٹی رو ڈموت کا کنواں بن چکی ہے ۔
ڈاکٹر فواد احمد کا کہنا تھا کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کو منتخب نمائندوں کے ماتحت کیا جائے، کراچی ایک اتھارٹی کے تحت چلایا جائے ، حادثات روکنے کے لئے زبانی نہیں عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ میئرکراچی نے دو سال میں ٹاؤن چیئرمینز کو کتنی بار اعتماد میں لیا؟اس لئے وہ فوری طورپر مشترکہ منصوبہ بندی کے لئے ٹاؤن چیئرمینز کو ساتھ بٹھائیں۔
چیئرمین گلشن اقبال ٹاؤن نے اپنے بیان میں بلدیاتی نمائندوں سے بھی کہا کہ وہ اپنے اختیارات لینے کیلئے متحد ہوں۔