Daily Mumtaz:
2025-12-10@18:28:16 GMT

پاک برطانیہ ماحولیاتی تبدیلی تعاون کے منصوبے پر معاہدہ

اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT

پاک برطانیہ ماحولیاتی تبدیلی تعاون کے منصوبے پر معاہدہ

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان اور برطانیہ کے مابین ماحولیاتی تبدیلی کے شعبے میں تعاون کے منصوبے پر معاہدہ طے پا گیا ہے۔وفاقی وزیر مصدق ملک اور برطانیہ کی عزیر ڈویلپمنٹ نے تعاون کے معاہدے پر دستخط کئے۔

معاہدے کے دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے شعبے میں پاکستان اور برطانیہ کئی سالوں سے تعاون کر رہے ہیں، پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے بہت برے اثرات سے متاثر ہو رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 4700 افراد سیلابوں میں جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ 17ہزار افراد زخمی یا معذور ہوئے، سیلابوں سے 40ملین افراد بے گھر ہوئے، سیلابوں سے جو نقصان ہوا ہے وہ ہمارے جی ڈی پی کا بہت بڑا حصہ ہے۔

مصدق ملک نے مزید کہا کہ پاکستان اور برطانیہ موسمیاتی تبدیلی کے شعبے میں تعاون کر رہے ہیں۔

اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے برطانیہ کی وزیر پلاننگ نے کہا کہ یو کے پاکستان گرین کمپیکٹ معاہدہ ماحولیات کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے، ہم چاہتے ہیں دونوں ممالک اس پروگرام کے تحت مل کر کام کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس پروگرام کا مقصد دونوں ممالک کے لوگوں کو موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے بچانا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: موسمیاتی تبدیلی اور برطانیہ

پڑھیں:

آپ کتنی بھی کوشش کرلیں جواہر لال نہرو کے تعاون پر داغ نہیں لگا سکتے، کانگریس

گورو گگوئی نے ایوان زیریں میں "وندے ماترم" پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے سیاسی آباء و اجداد کا آزدای کی جنگ میں کوئی تعاون نہیں رہا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی پارلیمنٹ میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر گورو گگوئی نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے ذریعہ "وندے ماترم" پر کی گئی تقریر کو سیاسی رنگ دینے کا سنگین الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور بی جے پی کے لوگ جتنی بھی کوشش کر لیں، پنڈت جواہر لال نہرو کے تعاون پر داغ نہیں لگا سکتے۔ گورو گگوئی نے ایوان زیریں میں "وندے ماترم" پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے سیاسی آباء و اجداد کا آزدای کی جنگ میں کوئی تعاون نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ "میں نے وزیراعظم کی تقریر کو غور سے سنا، ان کے 2 مقاصد تھے۔ پہلا مقصد یہ بتانا تھا کہ آپ کے (برسر اقتدار طبقہ) سیاسی آباء و اجداد انگریزوں کے خلاف لڑ رہے تھے اور دوسرا مقصد تھا بحث کو سیاسی رنگ دینا۔ انہوں نے کہا "وزیراعظم اپنی ہر تقریر میں کانگریس اور نہرو کا ذکر بار بار کرتے ہیں۔ اس سے قبل بھی نریندر مودی نے ایوان میں "آپریشن سندور" پر بحث کے دورا نہرو کا نام 14 مرتبہ اور کانگریس کا نام 50 بار لیا تھا۔ آپ جتنی کوشش کر لیں، آپ جواہر لال نہرو کے تعاون پر ایک بھی سیاہ داغ لگانے میں کامیاب نہیں ہوں گے۔

اپنی تقریر کے دوران گورو گگوئی نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ کانگریس نے سب سے پہلے "وندے ماترم" کا نعرہ بلند کیا تھا۔ انہوں نے تاریخی پس منظر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ یہ کہنا چاہتی تھی کہ پورے وندے ماترم کا بائیکاٹ کرنا چاہیے اور اس وقت مولانا ابوالکلام آزاد نے خود کہا تھا کہ انہیں "وندے ماترم" سے کوئی اعتراض نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے اپنے ایک اجلاس میں یہ فیصلہ کیا کہ جہاں بھی کوئی انعقاد ہوگا، ہم وندے ماترم گائیں گے۔ وندے ماترم کی مخالفت مسلم لیگ اور ہندو مہاسبھا نے کی تھی۔ ان دونوں نے کانگریس کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا تھا۔ کانگریس لیڈر نے اپنی باتوں کو مضبوطی کے ساتھ رکھتے ہوئے یہ بھی کہا کہ بی جے پی نہ تو بنگال کو سمجھ پائی اور نہ ہی اس ملک کو سمجھ پائی ہے۔

واضح رہے کہ نریندر مودی نے پیر کے روز پارلیمنٹ میں "وندے ماترم" پر بحث کا اغاز کرتے ہوئے اپنی تقریر میں دعویٰ کیا کہ پنڈت جواہر لال نہرو کے کانگریس صدر رہتے ہوئے مسلم لیگ کے دباؤ میں وندے ماترم کے ٹکڑے کر دیے گئے۔ ان کے اس الزام پر کانگریس نے ایوان میں منھ توڑ جواب دیا ہے۔ جے رام رمیش نے بھی نریندر مودی پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کو بتانا چاہیئے کہ بی جے پی کے سینیئر لیڈران لال کرشن اڈوانی اور جسونت سنگھ نے محمد علی جناح کی تعریف کی تھی۔ جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری کردہ ایک پوسٹ میں لکھا کہ پنڈت نہرو پر ایک طبقہ کو خوش کرنے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے، لیکن کیا بھارتی وزیراعظم، جو کہ تاریخ کو توڑنے مروڑنے میں ماہر ہیں، اس سوال کا جواب دیں گے کہ وہ کون سے ہندوستانی لیڈر تھے جنہوں نے 1940ء کی دہائی کے شروع میں بنگال میں اس شخص کے ساتھ اتحاد والی حکومت بنائی تھی، جس نے مارچ 1940ء میں لاہور میں پاکستان کی تجویز پیش کی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار سے برطانوی وزیر کی ملاقات، دو طرفہ تعاون اور غزہ کی صورتحال پر گفتگو
  • پاکستان اور برطانیہ کے مابین ماحولیاتی تبدیلی کے شعبے میں تعاون کے منصوبے پر معاہدہ
  • ہم غزہ کی سرحدوں میں کسی قسم کی تبدیلی کو مسترد کرتے ہیں، اقوام متحدہ
  • یوٹیوبر رجب بٹ برطانیہ سے بے دخلی کے بعد پاکستان واپس پہنچ گئے
  • آپ کتنی بھی کوشش کرلیں جواہر لال نہرو کے تعاون پر داغ نہیں لگا سکتے، کانگریس
  • نوجوانوں کو فیصلہ سازی میں شامل کیے بغیر تبدیلی ممکن نہیں، صہیب عمار صدیقی
  • ڈیفنس فورسز ہیڈ کوارٹرز کا قیام تاریخی تبدیلی ہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر
  • پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے: عطا تارڑ
  •  آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس آج ہوگا پاکستان کیلئے 1.2 ارب ڈالر کی منظوری متوقع