2025-07-26@11:16:36 GMT
تلاش کی گنتی: 88

«سویلینز کا کورٹ مارشل»:

    نئی نویلی دلہن کو تشدد کا نشانہ بنانے کے مقدمے میں ملزم نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو اعتراف جرم کرلیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت کے روبرو نئی نویلی دلہن کو تشدد کا نشانہ بنانے کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ ملزم اشوک نے مجسٹریٹ کے روبرو اعترافِ جرم کرلیا۔ عدالت نے ملزم کا 164 کا بیان قلمبند کرلیا۔ اعترافی بیان کے بعد ملزم کو جوڈیشل نے عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ پولیس کے مطابق متاثرہ خاتون 20 دن کومہ میں زیرِ علاج رہنے کے بعد انتقال کرگئی۔ ملزم کیخلاف مقدمہ میں 302 کی دفعہ بھی شامل کیئے جانے کا امکان ہے۔ پولیس متاثرہ خاتون کا بیان بھی عدالت میں قلمبند کروانا چاہتی تھی، ملزم کیخلاف تھانہ بغدادی میں مقدمہ درج...
    آزاد کشمیر کے ضلع حویلی کہوٹہ میں مسلم لیگ ن نے بھرپور سیاسی شو آف پاور کیا، جس میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے صدر پاکستان مسلم لیگ ن آزاد کشمیر شاہ غلام قادر نے کہاکہ مسلم لیگ ن آزاد جموں و کشمیر میں بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگی، ریاست سے سیٹیں جیت کر نواز شریف کو تحفہ میں پیش کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ آزاد جموں و کشمیر میں آنے والا وقت پاکستان مسلم لیگ ن کا ہے، حویلی کے عوام محسن عزیز کے ہاتھ مزید مضبوط کریں۔ شاہ غلام قادر نے کہاکہ ایل او سی پر کھڑا ہو کر کہتا ہوں بھارت کو ناکوں چنے چبانے کےلیے کشمیری پاک فوج...
    data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے سابق تجزیہ کار آصف ویلیم رحمان کو 37 ماہ قید کی سزا سنادی گئی۔ آصف رحمان کو سزا قومی دفاع سے متعلق انتہائی حساس معلومات غیر قانونی طور پر حاصل کرنے اور انہیں ایسے افراد کو منتقل کرنے پر سنائی گئی جو ان معلومات کو رکھنے کے مجاز نہیں تھے۔ اکتوبر 2024 ء میں یہ خفیہ معلومات سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بھی شیئر کردی گئی تھیں۔ عدالت میں پیش دستاویز کے مطابق 34 برس کے آصف ویلیم رحمان کا تعلق امریکی ریاست ورجینیا کے شہر ویانا سے ہے۔ وہ 2016 ء سے سی آئی اے کا ملازم تھا اور اس نے ایران پر اسرائیلی جوابی حملے...
    امریکا کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے تجزیہ کار کو 37 ماہ قید کی سزا سنادی گئی۔ آصف ویلیم رحمان پر انتہائی خفیہ معلومات افشا کرنے کا الزام ثابت ہوا۔ رپورٹ کے مطابق آصف نے اسرائیل کے ایران پر جوابی حملے کی تیاری سے متعلق معلومات افشا کی تھیں۔ آصف کو کمبوڈیا سے گرفتار کیا گیا تھا، اس پر پچھلے سال فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ آصف ویلیم رحمان 2016 سے سی آئی اے کا ملازم تھا، وہ کیلی فورنیا میں پیدا ہوا اور اوہائیو میں پلا بڑھا تھا۔ Post Views: 2
    رپورٹ کے مطابق آصف نے اسرائیل کے ایران پر جوابی حملے کی تیاری سے متعلق معلومات افشا کی تھیں۔ آصف کو کمبوڈیا سے گرفتار کیا گیا تھا، اس پر پچھلے سال فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے تجزیہ کار کو 37 ماہ قید کی سزا سنادی گئی۔ آصف ویلیم رحمان پر انتہائی خفیہ معلومات افشا کرنے کا الزام ثابت ہوا۔ رپورٹ کے مطابق آصف نے اسرائیل کے ایران پر جوابی حملے کی تیاری سے متعلق معلومات افشا کی تھیں۔ آصف کو کمبوڈیا سے گرفتار کیا گیا تھا، اس پر پچھلے سال فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ آصف ویلیم رحمان 2016ء سے سی آئی اے کا ملازم تھا، وہ کیلی فورنیا...
    لاہور: پنجاب حکومت نے نئے مالی سال کا بجٹ 13 جون کو پیش کرنےکافیصلہ کیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی اہداف سامنے آنےکے بعد پنجاب حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کوحتمی شکل دیناشروع کردی ہے اور بجٹ 13 جون کا پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پنجاب کے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہ لگانےکی تجویزہے جب کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں موجودہ ٹیکس کی شرح میں اضافہ کم رکھاجائےگا۔ ریونیو اتھارٹی نان ٹیکس پیئر شعبوں کو شامل کرنے کی تجویز دےگی اورہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز ہے۔ بجٹ میں امن وامان، صحت، تعلیم اورسیاحت پرتوجہ دی جائےگی، تعلیم کےلیے پچھلے سال کے مقابلے میں 110 ارب...
    اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 31 مئی ۔2025 ) فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کی اجازت دینے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل پر آئینی بنچ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں نظر ثانی درخواست دائر کردی، نظر ثانی درخواست میں وفاق اور چاروں صوبوں کو فریق بنایا گیا ہے. جسٹس جواد ایس خواجہ نے سپریم کورٹ میں دائرکردہ درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بنچ نے آرمی ایکٹ کی شق 2 ون ڈی اور 59 فور کو کالعدم قرار دیا تھا، 5 رکنی بنچ نے فیصلہ دیا کہ 9 اور 10 مئی حملوں کے ملزمان...
    —فائل فوٹو سپریم کورٹ آف پاکستان نے سویلین کے کورٹ مارشل کو کالعدم قرار دینے کا اقلیتی تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔عدالتِ عظمیٰ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے پانچ دو  کی اکثریت سے سویلین کے کورٹ مارشل کو درست قرار دیا تھا۔اقلیتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ‎ تاثر قائم کیا گیا ہے جیسے سول عدالتیں دہشت گردی جیسے سنگین مسئلے سے نمٹنے میں ناکام ہو چکی ہیں۔اقلیتی فیصلے میں سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ تاثر دیا گیا جیسے مسئلے کا حل صرف کورٹ مارشل کے ذریعے ہی ممکن ہے، حقیقت یہ ہے کہ کورٹ مارشل صرف اُن افراد کا ہو سکتا ہے جو پاکستان آرمی ایکٹ کے ماتحت ہوں، کورٹ مارشل صرف ان افراد کے خلاف کارروائی...
    اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سی سی پی کے مطابق کمپٹیشن کمیشن کے مشاہدہ میں آیا تھا کہ صارفین کو گمراہ کرنے کے لئے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی نے اشتہارات میں حکومت سے منظور شدہ اور نیا پاکستان ہاوٴسنگ پروگرام میں رجسٹرڈ ہونے کا غلط دعوی کیا۔ کمیشن کے ازخود نوٹس کے تحت کی گئی تحقیقات میں مزید انکشاف ہوا کہ کمپنی نے اپنے رہائشی منصوبے کو کنگڈم ویلی اسلام آباد کے طور پر مشتہر کیا حالانکہ یہ منصوبہ درحقیقت موضع چھورہ، تحصیل و ضلع راولپنڈی میں واقع ہے۔ مزید تحقیقات کے دوران یہ بھی سامنے آیا کہ کنگڈم ویلی نے اپنے منصوبے کو غلط طور پر نیا پاکستان ہاوٴسنگ پروگرام اور نیا پاکستان ہاوٴسنگ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی سے وابستہ ظاہر کر کے...
    راولپنڈی ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ میر علی میں بزدلانہ کارروائی کے پیچھے بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والا فتنہ الخوارج ملوث ہے، 19 مئی کو میر علی میں افسوسناک واقعے میں سویلین کا جانی نقصان ہوا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بعض حلقوں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز پر بے بنیاد الزامات عائد کیے جا رہے ہیں، الزامات کے جواب میں فوری طور پر واقعے کے حوالے سے جامع تحقیقات کا آغاز کیا گیا، تمام الزامات سراسر بے بنیاد اور ایک منظم گمراہ کن مہم کا حصہ ہیں۔ یہ واضح ہے کہ یہ عناصر اپنے بھارتی آقاؤں کے اشاروں پر کام کر رہے...
    میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے علی احمد کرد نے کہا کہ حکمرانوں اور مقتدرہ کی ایماء پر بنائے گئے سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے 1973 کے آئین کو نہیں بلکہ غیر آئینی 26ویں ترمیم کو سامنے رکھ کر یہ فیصلہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر علی احمد کرد ایڈووکیٹ نے سویلین کیسز کی ملٹری کورٹس میں ٹرائل سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ آئین و قانون کے خلاف ہے۔ یہ بات انہوں نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے حکمرانوں اور مقتدرہ کو خوش کرنے کیلئے غیر آئینی فیصلہ کیا۔ آئین...
    شہریار سید نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے سویلین شہریوں کے ملٹری کورٹس میں ٹرائل کی اجازت دینا نہ صرف آئینِ پاکستان کی روح کے منافی ہے بلکہ یہ بنیادی انسانی حقوق، شفاف عدالتی عمل اور شہری آزادیوں کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سویلینز کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل سپریم کورٹ کے فیصلے پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا موقف دیتے ہوئے ترجمان مجلس وحدت مسلمین پاکستان شہریار سید نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے سویلین شہریوں کے ملٹری کورٹس میں ٹرائل کی اجازت دینا نہ صرف آئینِ پاکستان کی روح کے منافی ہے بلکہ یہ بنیادی انسانی حقوق، شفاف عدالتی عمل اور شہری آزادیوں کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔...
    اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سویلین کے فوجی ٹرائل سے متعلق حکومت کی انٹراکورٹ اپیلیں منظور کرتے ہوئے آرمی ایکٹ کو اصل شکل میں بحال کردیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی ائینی بینچ نے مختصر فیصلہ سنا دیا۔ انٹرا کورٹ اپیلیں 2-5 کی اکثریت سے منظور کی گئی ہیں، جسٹس نعیم الدین افغان اور جسٹس جمال مندوخیل نے فیصلے سے اختلاف کیا ہے۔ کیس کا مختصر فیصلہ آج جاری کیا گیا ہے جبکہ تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ 7 رکنی آئینی بینچ نے تقریباً 5...
    اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 مئی 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ آئین اور قانون کے ساتھ کھلواڑ کرکے سویلینز کا ملیٹری ٹرائل جائز قرار دیدیا گیا۔ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ دو سال گزر گئے لیکن اب تک سی سی ٹی وی فوٹیج نہیں ملی، انصاف ندارد، ثبوت ندارد البتہ آئین اور قانون کے ساتھ کھلواڑ کر کے سویلینز کا ملیٹری ٹرائل جائز قرار دے دیا گیا، ایک طرف ملک پر قبضہ شدہ مافیا کو ملک ترقی کی راہ پر گامزن دکھائی دیتا ہے اور دوسری طرف اس قسم کے فیصلے ہنگامی بنیاد پر سنائے جا رہے ہیں جب پاکستان...
     سپریم کورٹ نے سویلینز کے ملٹری کورٹ میں ٹرائل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے  آرمی ایکٹ کو اس کی اصل شکل میں بحال کردیا۔سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سویلینز کےفوجی عدالتوں میں ٹرائل کا فیصلہ سناتے ہوئے  آرمی ایکٹ کو اس کی اصل شکل میں بحال کردیا۔عدالت نے وزارت دفاع اور دیگر کی اپیلیں منظور کرتے ہوئے سپریم کورٹ کا 23 اکتوبر کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور  آرمی ایکٹ کی شق 2(1)(ڈی)(ون)، 2(1)(ڈی)(ٹو) اور 59(4) بحال کر دی۔سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کےفیصلے کےخلاف اپیل کاحق دینے کیلئےمعاملہ حکومت کو بھجوا دیا گیا اور حکم دیا کہ حکومت 45 دن میں اپیل کا حق دینے سے متعلق قانون سازی کرے جبکہ ہائیکورٹ میں اپیل کا حق دینے...
    سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں سے متعلق محفوظ فیصلہ سنادیا۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا۔ سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل کو غیر آئینی قرار دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا
    اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل سے متعلق کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا،عدالت نے حکومت کی انٹراکورٹ اپیلیں منظورکرلیں، جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس نعیم اختر نے اکثریتی فیصلے سے اختلاف کیا ہے۔ نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی آئینی بنچ نے فیصلہ محفوظ کیا تھا، سپریم کورٹ نے 5مئی کو فیصلہ محفوظ کیا تھا،عدالت نے 5رکنی بنچ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیدیاعدالت نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کو درست قرار دیدیا، عدالت نے آرمی ایکٹ کی کالعدم قرار دی جانیوالی شقیں بحال کردیں،عدالت نے آرمی ایکٹ کو اس کی اصل شکل میں بحال کردیا۔آرمی ایکٹ کی تینوں...
    سپریم کورٹ کا فیصلہ: سویلینز کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں ہوسکے گا WhatsAppFacebookTwitter 0 7 May, 2025 سب نیوز اسلام آباد(سب نیوز)سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سویلین کے فوجی ٹرائل کے خلاف انٹراکورٹ اپیلیں منظور کرلیں۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی ائینی بینچ نے مختصر فیصلہ سنا دیا۔ انٹرا کورٹ اپیلیں 2-5 کی اکثریت سے منظور کی گئی ہیں۔ عدالتِ عظمیٰ نے پانچ دو کی اکثریت سے فیصلہ سناتے ہوئے سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کی اجازت دے دی۔ عدالت نے آرمی ایکٹ کی وہ شقیں بھی بحال کر دیں جنہیں پہلے کالعدم...
    فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آج سنایا جائے گا WhatsAppFacebookTwitter 0 7 May, 2025 سب نیوز اسلام آباد: سپریم کورٹ آج خصوصی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق کیس کا محفوظ شدہ فیصلہ سنائے گی۔ عدالت عظمیٰ دوپہر 2 بجے فیصلہ سنائے گی، جس کی باقاعدہ اناؤنسمنٹ کاز لسٹ میں شامل کر دی گئی ہے۔ یہ فیصلہ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں قائم سات رکنی آئینی بینچ نے 5 مئی کو محفوظ کیا تھا۔ روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔ WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاک فوج نے ایک اور بھارتی ڈرون مار گرایا پاک فوج نے...
    سرینگر(نیوزڈیسک)پہلگام فالس فلیگ، مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں ہندوؤں کو ہتھیار پہنچا دئیے۔مودی سرکار نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں 40 ہزار سے زائد انتہا پسند ہندوؤں کو ہتھیار پہنچا دیئے۔انتہا پسند ہندوؤں پر مشتمل یہ جتھے ’’ویلیج ڈیفنس گارڈز‘‘ کی آڑ میں پہلگام حملے کا بدلہ لینے کیلئے کشمیری مسلمانوں کو نشانہ بنائیں گے۔ ہندو انتہا پسندوں کو دیئے گئے ہتھیاروں میں کلاشنکوف، بھارتی فوج میں استعمال ہونے والی INSAS رائفلیں شامل ہیں، مقبوضہ وادی میں نام نہاد ویلیج ڈیفنس گارڈز کے 4 ہزار سے زائد گروپ ہیں،ہر “ویلیج ڈیفنس گارڈ گروپ 15 سے 20 انتہاء پسند ہندوؤں بمشول ریٹائرڈ بھارتی فوجیوں پر مشتمل ہے۔ یہ انتہا پسند ہندو جتھے مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی ٹارگٹ...
    پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد مودی سرکار نے کشمیریوں کو کچلنے کا منصوبہ تیار کرتے ہوئے انتہا پسند ہندوؤں کو ہتھیار پہنچا دیے۔ ذرائع کے مطابق مودی سرکار نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں 40 ہزار سے زیادہ انتہا پسند ہندوؤں کو ہتھیار پہنچا دیے ہیں۔ یہ بھی پڑھیں پاک فوج نے ایل او سی پر جاسوسی کرنے والا ایک اور بھارتی کواڈ کاپٹر مار گرایا ذرائع نے بتایا کہ انتہا پسند ہندوؤں پر مشتمل یہ جتھے ’ویلیج ڈیفنس گارڈز‘ کی آڑ میں پہلگام حملے کا بدلہ لینے کے لیے کشمیری مسلمانوں کو نشانہ بنائیں گے۔ ہندو انتہا پسندوں کو دیے گئے ہتھیاروں میں کلاشنکوف اور بھارتی فوج میں استعمال ہونے والی INSAS رائفلیں شامل ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ...
    سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ وزارتِ دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے اپنے جواب الجواب میں دلائل پیش کیے۔ سماعت کے دوران جسٹس حسن اظہر رضوی نے سوال اٹھایا کہ پک اینڈ چوز کس بنیاد پر کیا گیا؟ اس پر خواجہ حارث نے وضاحت دی کہ معاملہ پک اینڈ چوز کا نہیں بلکہ جرم کی نوعیت کے مطابق کیس انسداد دہشتگردی عدالت یا فوجی عدالت میں بھجوایا جاتا ہے۔ جسٹس مسرت ہلالی نے آرمی ایکٹ کی دفعہ 8/3 پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا سویلین اس کے دائرہ کار میں آتے ہیں؟ اس پر خواجہ حارث...
    اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 اپریل ۔2025 )سپریم کورٹ آئینی بینچ میں زیر سماعت فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے حوالے سے انٹرا کورٹ اپیل میں وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث کے جواب الجواب دلائل آج بھی مکمل نہ ہو سکے جسٹس جمال مندو خیل نے استفسار کیا کہ اٹارنی جنرل کی کیا پوزیشن ہے وہ کہاں ہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ اٹارنی جنرل کو 2 سے 3 دن کا وقت درکار ہے، جسٹس جمال مندو خیل نے ریمارکس دیے کہ یہ کیا مذاق ہے بلاوجہ کیس کیوں لٹکا رہے ہیں؟ کیا اس کیس کو مکمل کرنے کا ارادہ نہیں؟.(جاری ہے) تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں...
    اسلام آباد:سویلینز کا ملٹری ٹرائل کالعدم قرار دینے کے خلاف کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔ فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کے خلاف کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے کی۔ آئینی بینچ میں جسٹس جمال مندوخیل،جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی،جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال شامل ہیں۔ دورانِ سماعت وزارتِ دفاع کے وکیل خواجہ حارث کے جواب الجواب میں دلائل دیے۔ خواجہ حارث کل بھی اپنا جواب الجواب جاری رکھیں گے۔ آج ہونے والی سماعت میں جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ ملٹری کورٹس میں سزاؤں کیخلاف پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس...
      آرٹیکل 8 کی شق تین اے کے تحت معاملہ عدالت نہیں آسکتا‘ پھر اپیل کیسے؟ جسٹس جمال خان مندو خیل سانحہ جعفر ایکسپریس ،بولان میں دہشت گردی کا سپریم کورٹ میں تذکرہ،سات رکنی آئینی بینچ کی سماعت سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے ملٹری کورٹس کیس آئندہ دو سماعتوں پر مکمل کرنے کا عندیہ دے دیا۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بینچ نے کیس سماعت کی۔ عدالت نے مزید سماعت کل تک ملتوی کر دی۔ دوران سماعت، جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ ایک سازش جو ابھی ہوئی نہیں، اس پر قانون کا اطلاق کیسے ہوگا۔ وکیل وزارت دفاع نے کہا کہ آرمی ایکٹ کا سازش کرنے پر بھی نفاذ ہوتا ہے۔جسٹس...
    کہوٹہ (نیوز ڈیسک)فاروڈکہوٹہ سے راولپنڈی جانے والی کوسٹر محمودگلی پرتھاں زیارت کے پاس حادثے کا شکار،چار افراد کی ڈیڈ باڈیز نکال لی گئی،مزید افراد کے جاں بحق ہونے کا خدشہ،کوسٹر صبُح پانچ بجے فاروڈکہوٹہ سے راولپنڈی جارہی تھی۔ ریسکیو حکام کے مطابق حویلی کہوٹہ آزاد کشمیر کے علاقے پرتھاں زیارت میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں مسافر کوچ کھائی میں گر گئی جس کے نتیجے میں 5 مسافر جاں بحق جبکہ 4 زخمی ہوئے ہیں۔ جاں بحق افراد میں عبد الروف ولد خان محمد خان گاؤں پدر ، ملک شیرباز ولد صوبہ خان ، گاؤں بھیڈی، چوہدری محمد رشید ولد محمد دیں ، گاؤں ممتاز آباد ، خالد حسین ولد نیک محمد گاؤں مندھار شامل ہیں تفصیلات کے مطابق فارورڈ...
    فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 7 رکنی آئینی بنچ کررہا ہے۔  وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث کے جواب الجواب میں دلائل جاری رکھے، سماعت کے آغاز میں ہی جسٹس محمد علی مظہر نے یاددہانی کرائی کہ خواجہ صاحب جواب الجواب مختصر ہوتے ہیں، جو پوائنٹس پہلے کور نہیں کر سکے اور مخالف وکلا کی جانب سے اٹھائے گئے اس پر معاونت کریں۔ یہ بھی پڑھیں: ’آرمی ایکٹ سویلین کا ٹرائل کرنے کے لیے ڈیزائن نہیں کیا گیا‘، ملٹری ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت ملتوی جس پر خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ مخالف وکلا نے فیصلے پر دلائل نہیں دیے،...
    سپریم کورٹ میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل کے خلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے ہیں کہ فوجداری قانون میں تو گالی دینا بھی جرم ہے اس کی سزا متعین ہے، تو کیا مسلح افواج کے ارکان کو گالی دینے پر کسی سویلین کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل ہوگا؟ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے سویلین کے ملٹری ٹرایل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت کی۔وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے ایف بی علی کیس کا حوالہ دیا تو جسٹس نعیم اخترافغان نے ریمارکس دیے کہ ایف بی علی کیس کو 1962 کے آئین کے تناظر میں...
    — فائل فوٹو ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے کہا ہے کہ جب سپریم کورٹ بیٹھ جائے تو پھر وہ مکمل انصاف کا اختیار بھی استعمال کرسکتی ہے۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔آج وزارتِ دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے جواب الجواب دلائل کا آغاز کیا اور کہا کہ سلمان اکرم راجہ اور اور عزیر بھنڈاری نے اپنے دلائل میں ایف بی علی کیس پر بات کی۔خواجہ حارث نے کہا کہ ایف بی علی کیس کا وہ متعلقہ پیراگراف آپ کے سامنے رکھتا ہوں، ایف بی علی کیس کو جس طرح سےدوسری طرف نے اپنے دلائل میں بیان کیا وہ کیا...
    فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف اپیلوں پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 7 رکنی آئینی بینچ کررہا ہے۔ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے جواب الجواب دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ سلمان اکرم راجہ اور اور عزیر بھنڈاری نے اپنے دلائل میں ایف بی علی کیس پر بات کی لہذا وہ ایف بی علی کیس کا وہ متعلقہ پیراگراف عدالت کے سامنے رکھیں گے۔ جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا مہ ایف بی علی کیس کا فیصلہ 1962 کے آئین کے تحت ہوا، ایف بی علی کیس کو 1973 کے آئین کے تناظر میں نہیں دیکھا جاسکتا، خواجہ حارث کا موقف تھا کہ ایف بی علی...
    اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں کے کیس میں جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ کلاز ڈی کے ہوتے سویلینز کا فوجی عدالتوں میں کیسے ٹرائل کیا جاسکتا ہے،یہی وہ سوال ہے جو میرے دماغ میں اٹکا ہوا ہے۔ نجی ٹی وی چینل  ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں کے کیس کی سماعت ہوئی،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی آئینی بنچ نے سماعت کی،جسٹس نعیم اختر افغان نے کہاکہ ایف علی کیس کافیصلہ 1962کے آئین کے تحت ہوا، ایف بی علی کیس کو 1973کے آئین کے تناظر میں نہیں دیکھا جا سکتا،وزارت دفاع کے وکیل  خواجہ حارث نے کہاکہ ایف بی علی کیس میں جس پیراگراف کو بنیاد بناکر دلائل دیئے...
    فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا  7 رکنی آئینی بینچ سماعت کررہا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے وکیل حامد خان نے اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے گزشتہ سماعت پر پاکستان کی تاریخ سے دلائل دیتے ہوئے مارشل لا اور ملٹری کورٹس کی تاریخ کا بتایا، راولپنڈی بار کیس میں فوجی عدالتوں سے متعلق 21ویں ترمیم چیلنج کی گئی تھی۔ یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: آئینی بینچ نے وزارت دفاع سے سویلینز کے اب تک ہونے والے ملٹری ٹرائلز کی تفصیلات طلب کرلیں حامد خان کا موقف تھا کہ کسی بھی حالات میں سویلینز کو اتنے بڑے پیمانے پر فوجی عدالتوں میں...
    اسلام آباد: سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے سویلینز کے ملٹری ٹرائل کے حوالے سے مؤقف  عدالت میں جمع کرا دیا گیا۔ فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے حوالے سے سپریم کورٹ بار نے اپنا تحریری جواب مکمل مؤقف کے ساتھ جمع کرا دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ بار کا 5 مارچ کو اجلاس ہوا، جس میں جائزہ لیا گیا کہ بار کا فوجی عدالتوں پر مؤقف کیا ہونا چاہیے۔ سپریم کورٹ بار کے مؤقف کے مطابق اصولی طور پر عام شہریوں کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل نہیں ہونا چاہیے۔ آرمی ایکٹ کی شقیں عدالتی تشریحات میں آئینی قرار پا چکیں۔ آرمی ایکٹ کی شقوں کو اب کالعدم نہیں قرار دیاجا...
    اسلام آباد: سویلینز کے ملٹری ٹرائل سے متعلق کیس  میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے تحریری معروضات عدالت میں جمع کروا دی گئیں۔   جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل  کیس  کی سماعت کی، جس میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے تحریری معروضات عدالت میں جمع کرا دی گئیں۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی تحریری معروضات میں بتایا گیا کہ سویلین کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل نہیں ہونا چاہیے۔ آرمی ایکٹ کی شقوں کو مختلف عدالتی فیصلوں میں درست قرار دیا جاچکا ہے۔ آرمی ایکٹ کی شقوں کو غیر آئینی قرار نہیں...
    فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے  7 رکنی آئینی بینچ کررہا ہے۔ آج سماعت کے آغاز پر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے تحریری معروضات عدالت میں جمع کرا دی گئیں، جس کے مطابق سویلین کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل نہیں ہونا چاہیے، آرمی ایکٹ کی شقوں کو مختلف عدالتی فیصلوں میں درست قرار دیا جاچکا ہے لہذا انہیں غیر آئینی قرار نہیں دیا جاسکتا۔ یہ بھی پڑھیں: آئینی بینچ نے ملٹری کورٹس کو فیصلہ سنانے کی اجازت دے دی لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے وکیل حامد خان نے اپنے دلائل کے آغاز پر سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے...
      عدالت فیصلہ دے چکی ہے سول نوعیت کے جرائم پر سویلینز کا کورٹ مارشل نہیں ہوسکتا، وکیل آرمی کا کیا کام ہوتا ہے ۔ آرمی کے کام میں ایگزیکٹو کہاں سے آگیا،آئینی بینچ کا استفسار فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس محمد علی مظہر نے کہا ہے کہ ملٹری کورٹس عدلیہ کا حصہ نہیں ہے۔ پہلے ملٹری کورٹ کو جوڈیشری تسلیم کریں ، پھر اسے عدلیہ سے الگ کرنے کی بات کریں۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی لارجر بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کی، جس میں سپریم کورٹ بار کے سابقہ عہدیداران کے وکیل عابد زبیری نے دلائل دیے ۔عابد زبیری...
    فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف اپیلوں پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 7 رکنی لارجر بینچ کررہا ہے۔ درخواست گزار بشریٰ قمر کے وکیل عابد زبیری نے اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز اٹارنی جنرل کی عدالت کو یقین دہانیوں کی خلاف ورزی کا ذکر کیا تھا، اٹارنی جنرل کی تحریری یقین دہانیوں کا ذکر 5 رکنی بینچ کے فیصلے میں موجود ہے۔ عابد زبیری کے مطابق تحریری یقین دہانیاں جن متفرق درخواستوں کے ذریعے کرائی گئیں ان کے نمبر بھی فیصلے کا حصہ ہیں، ایف بی علی کیس کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ایف علی کا نام برگیڈیئر فرخ بخت علی تھا،...
    فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف اپیلوں پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 7 رکنی لارجر بینچ کررہا ہے۔ درخواست گزار بشریٰ قمر کے وکیل عابد زبیری نے اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز اٹارنی جنرل کی عدالت کو یقین دہانیوں کی خلاف ورزی کا ذکر کیا تھا، اٹارنی جنرل کی تحریری یقین دہانیوں کا ذکر 5 رکنی بینچ کے فیصلے میں موجود ہے۔ یہ بھی پڑھیں: عابد زبیری کے مطابق تحریری یقین دہانیاں جن متفرق درخواستوں کے ذریعے کرائی گئیں ان کے نمبر بھی فیصلے کا حصہ ہیں، ایف بی علی کیس کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ایف علی کا نام برگیڈیئر فرخ بخت...
      ٹرائل یہاں ہو یا وہاں ملٹری کورٹ میں ہو، کیا فرق پڑتا ہے ؟جسٹس جمال مندوخیل کے ریمارکس ٹرائل میں زمین آسمان کا فرق ہے ، ایک ٹرائل آزاد ہے دوسرا ملٹری میں ہے ، وکیل فیصل صدیقی سپریم کورٹ میں ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے پر انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کے دوران سول سوسائٹی کے وکیل فیصل صدیقی نے کہا ہے کہ جہاں دفاعِ پاکستان کو خطرہ ہو وہاں سویلینز کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل ہو سکتا ہے ، 9 مئی کے واقعات میں کیسز توڑ پھوڑ کے ہیں۔سپریم کورٹ میں ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی آئینی...
    سٹی42:  سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بنچ کے جج جسٹس جمال مندوؤخیل نے  قرار دیا ہے کہ  مجرم کو سزا تو ہونی چاہیے ٹرائل یہاں ہو یا وہاں ہو کیا فرق ہے۔ مسٹر جسٹس جمال مندوخیل نے یہ ریمارکس  سویلین کا ملٹری ٹرائل کیس میں انٹراکورٹ اپیلوں کی سماعت کے دوران دیئے۔ سپریم کورٹ  آف پاکستان میں ملٹری تنصیبات پر حملہ آور ہونے والے  "سویلین" کا مقدمہ ملٹری کورٹ میں چلانے کے خلاف مشہور مقدمہ کی سماعت آج بھی ہوئی،   جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ جرم کسی نے بھی کیا ہو سزا تو ہونی چاہیے، ٹرائل یہاں ہو یا وہاں ہو؛  کیا فرق پڑتا ہے۔  کلبھوشن کی گرفتاری کے 9 سال، پاکستانی سیکورٹی فورسز کی کامیابی سپریم...
    سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل—فائل فوٹو سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے کی۔ دورانِ سماعت سول سوسائٹی کے وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے خلاف 5 رکنی بینچ کا ایک نہیں 3 فیصلے ہیں، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس منیب اختر اور جسٹس یحییٰ آفریدی نے اپنے فیصلے لکھے، تمام ججز کا ایک دوسرے کے فیصلے سے اتفاق تھا، فیصلے یکساں اور وجوہات مختلف ہوں تو تمام وجوہات فیصلہ کا حصہ تصور ہوتی ہیں۔جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ ججز نے اضافی نوٹ نہیں بلکہ فیصلے لکھے تھے۔ جہاں ملٹری کی شمولیت...
    اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ پانچ ججز متفق تھے کہ سویلینز کا خصوصی ٹرائل نہیں ہوسکتا، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا ججز نے اضافی نوٹ نہیں بلکہ فیصلے لکھے تھے، جسٹس منصور نے ماضی سے اپیل کا حق درست قراردیا تھا میں نے اختلاف کیا، ماضی سے اپیل کا حق مل جاتا تو 1973 سے اپیلیں آنا شروع ہو جاتیں۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 7 رکنی بینچ فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت کر رہا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی...
    پانچ ججز متفق تھے کہ سویلینز کا خصوصی ٹرائل نہیں ہوسکتا، آئینی بینچ کے ریمارکس WhatsAppFacebookTwitter 0 26 February, 2025 سب نیوز اسلام آباد: سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ پانچ ججز متفق تھے کہ سویلینز کا خصوصی ٹرائل نہیں ہوسکتا، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا ججز نے اضافی نوٹ نہیں بلکہ فیصلے لکھے تھے، جسٹس منصور نے ماضی سے اپیل کا حق درست قراردیا تھا میں نے اختلاف کیا، ماضی سے اپیل کا حق مل جاتا تو 1973 سے اپیلیں آنا شروع ہو جاتیں۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 7 رکنی بینچ فوجی عدالتوں...
    سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت سماعت کر رہا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل عزیر بھنڈاری کے دلائل جاری ہیں۔ جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ 1962 کے آئین میں ایوب خان کا دور تھا اس وقت لوگوں کو بنیادی حقوق میسر تھے؟ عزیر بھنڈاری نے بتایا کہ اس وقت بھی بنیادی حقوق اوریجنلی دستیاب نہیں تھے۔ سویلینز کی حد تک کریمنل دفعات پہ ٹرائل عام عدالت ہی کر سکتی ہے۔ آرڈیننس میں بہت ساری دفعات تھی جو آرمڈ فورسز کے حوالے سے تھیں۔ مزید پڑھیں: فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کیس: سپریم کورٹ انڈر ٹرائل...
    سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ فوجی عدالتوں میں سویلین کا ٹرائل انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کر رہا ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ آرمی ایکٹ بنانے کا مقصد کیا تھا یہ سمجھ آ جائے تو آدھا مسئلہ حل ہوجائے گا۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل عزیر بھنڈاری نے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آرمی ایکٹ کالعدم ہوگیا تو بھی انسداد دہشتگردی کا قانون موجود ہے۔ ایک سے زائد فورمز موجود ہوں تو دیکھنا ہوگا کہ ملزم کی بنیادی حقوق کا تحفظ کہاں یقینی ہوگا۔ آئین کا آرٹیکل 245 فوج کو عدالتی اختیارات نہیں دیتا۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ کیا کورٹ مارشل عدالتی...
    اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلےکیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے وکیل درخواستگزار سے استفسار کیاکہ کیا کورٹ مارشل عدالتی کاررروائی نہیں ہوتا؟وکیل نے کہاکہ کورٹ مارشل عدالتی اختیار ہوتا ہے لیکن صرف فوجی اہلکاروں کیلئے سویلینز کیلئے نہیں،آرمی ایکٹ کالعدم ہوگیا تو بھی انسداد دہشتگردی کا قانون موجود ہے۔ نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت جاری ہے، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی بنچ سماعت کررہا ہے،بانی پی ٹی آئی کے وکیل عزیر بھنڈاری نے دلائل  دیتے ہوئے کہاکہ آرمی ایکٹ کالعدم ہوگیا تو بھی انسداد...
    اسلام آباد( نمائندہ جسارت) عدالت عظمیٰ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے سوال اٹھایا ہے آئین کے تحت ایگزیکٹو کے ماتحت آرمڈ فورسز عدالتی اختیار کا استعمال کرسکتی ہیں یا نہیں؟کیا عدالتوں کو آزاد ہونا چاہیے یا نہیں ؟جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نےسماعت کی۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل عزیر بھنڈاری نے مؤقف اپنایا کہ دیکھنا یہ ہے کہ آئین کس چیز کی اجازت دیتا ہے، عام ترامیم بنیادی حقوق متاثر نہیں کر سکتی۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا تھا کہ 83 اے کے تحت آرمڈ فورسز کے اسٹیٹس کو دیکھنا ہوتا ہے، آرمی...
    سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل  نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا آئین کے تحت آرمڈ فورسز ایگزیکٹو کے ماتحت ہیں، کیا ایگزیکٹوکے ماتحت فورسز عدالتی اختیار کا استعمال کرسکتی ہیں یا نہیں؟ سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی۔  دورانِ سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل عزیر بھنڈاری نے کہا کہ  دیکھنا یہ ہے کہ آئین کس چیز کی اجازت دیتا ہے، عام ترامیم بنیادی حقوق متاثر نہیں کر سکتی، آرمی ایکٹ میں ٹو ون ڈی کی پرویژن کے...
    فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل: کیا فورسز عدالتی اختیار کا استعمال کرسکتی ہیں؟ جج آئینی بینچ WhatsAppFacebookTwitter 0 20 February, 2025 سب نیوز اسلام آباد: سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے سوال اٹھایا ہے آئین کے تحت ایگزیکٹو کے ماتحت آرمڈ فورسز عدالتی اختیار کا استعمال کرسکتی ہیں یا نہیں؟ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ سماعت کر رہا ہے، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسثس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن بھی بینچ کا حصہ ہیں۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل عزیر بھنڈاری دلائل...
    سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل عزیر بھنڈاری دلائل دے رہے ہیں۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ سماعت کر رہا ہے، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسثس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن بھی بینچ کا حصہ ہیں۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل عزیر بھنڈاری دلائل دے رہے ہیں، انہوں نے مؤقف اپنایا کہ دیکھنا یہ ہے کہ آئین کس چیز کی اجازت دیتا ہے، عام ترامیم بنیادی حقوق متاثر نہیں کر سکتی، سلمان اکرم راجہ صاحب نے جو مثال دی تھی وہ سویلینز میں ہی آئیں...
    سویلینز ملٹری ٹرائل کیس میں سپریم کورٹ انڈر ٹرائل نہیں، جج کا لطیف کھوسہ سے مکالمہ WhatsAppFacebookTwitter 0 19 February, 2025 سب نیوز اسلام آباد (سب نیوز )سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس امین الدین خان نے وکیل لطیف کھوسہ سے مکالمہ کرتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ اس کیس میں سپریم کورٹ انڈر ٹرائل نہیں ہے، عدالت نے آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہے۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ سماعت کر رہا ہے، اعتزاز احسن کے وکیل لطیف کھوسہ روسٹرم پر آ گئے اور کہا کہ آج عذیر بھنڈاری نے دلائل دینے تھے، بھنڈاری...
     اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل کے فیصلوں کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کے دوران جسٹس امین الدین خان نے وکیل لطیف کھوسہ سے مکالمہ کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ اس کیس میں سپریم کورٹ انڈر ٹرائل نہیں ہے، عدالت نے آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہے۔  نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بنچ فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل کے فیصلوں کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کر رہا ہے۔سماعت کے آغاز پر اعتزاز احسن کے وکیل لطیف کھوسہ روسٹرم پر آ گئے اور کہا کہ آج عذیر بھنڈاری نے دلائل دینے تھے، بھنڈاری...
    اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عدالت عظمیٰ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس دیے کہ بین الاقوامی اصولوں میں کہیں نہیں لکھا کہ سویلینز کا کورٹ مارشل نہیں ہو سکتا۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔ 9 مئی کے ملزم ارزم جنید کے وکیل سلمان اکرم راجا نے اپنے دلائل کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ سویلینز کے بنیادی حقوق ختم کرکے کورٹ مارشل نہیں کیا جا سکتا‘ سویلینز کا کورٹ مارشل شفاف ٹرائل کے بین الاقوامی تقاضوں کے بھی خلاف ہے‘بین الاقوامی تقاضا ہے کہ ٹرائل کھلی عدالت میں، آزادانہ اور شفاف ہونا...
    اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس نعیم اختر افغان  نے ریمارکس دیے کہ بین الاقوامی اصولوں میں کہیں نہیں لکھا کہ سویلینز کا کورٹ مارشل نہیں ہو سکتا۔ سلمان اکرم راجا نے کہا سادہ لفظوں میں بات کروں تو سویلینز کے بنیادی حقوق ختم کرکے کورٹ مارشل نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ سویلینز کا کورٹ مارشل شفاف ٹرائل کے بین الاقوامی تقاضوں کے بھی خلاف ہے، بین الاقوامی تقاضا ہے کہ ٹرائل کھلی عدالت میں، آزادانہ اور شفاف ہونا چاہیے، بین الاقوامی قوانین کے مطابق ٹرائل کے فیصلے پبلک ہونے چاہئیں، دنیا بھر کے ملٹری ٹربیونلز کے فیصلوں...
    بین الاقوامی اصولوں میں کہیں نہیں لکھا سویلینز کا کورٹ مارشل نہیں ہو سکتا، جج آئینی بینچ WhatsAppFacebookTwitter 0 18 February, 2025 سب نیوز اسلام آباد(سب نیوز)سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس دیے کہ بین الاقوامی اصولوں میں کہیں نہیں لکھا کہ سویلنز کا کورٹ مارشل نہیں ہو سکتا۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔ 9 مئی کے ملزم ارزم جنید کے وکیل سلمان اکرم راجا نے اپنے دلائل کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آج گیارہ بجے تک اپنے دلائل مکمل کر دوں گا، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا...
    —فائل فوٹو سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی بینچ نے کی۔دورانِ سماعت جسٹس جمال مندوخیل نے ملٹری کورٹ سے سزا کے خلاف اپیل کنندہ ارزم جنید کے وکیل سلمان اکرم راجہ سے کہا کہ آدھے گھنٹے میں دلائل مکمل کریں تو زیادہ اچھا ہو گا۔وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ جو کہنا چاہتا ہوں وہ کہنے دیں تاکہ 11 بجے تک دلائل مکمل کر لوں، سادہ لفظوں میں بات کروں تو سویلینز کے بنیادی حقوق ختم کر کے کورٹ مارشل نہیں کیا جا سکتا، سویلینز کا کورٹ مارشل شفاف ٹرائل کے بین الاقوامی تقاضوں کے بھی خلاف ہے، بین...
    اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف اپیلوں پر سماعت کے دوران جسٹس نعیم اختر افغان نے کہاکہ بین الاقومی اصولوں میں کہیں نہیں لکھا کہ سویلینز کا کورٹ مارشل نہیں ہو سکتا۔ نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف اپیلوں پر سماعت جاری ہے،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی آئینی بنچ سماعت کررہا ہے،وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ یوکے میں کورٹ مارشل فوجی نہیں بلکہ آزاد ججز کرتے ہیں، ایف بی علی کیس کے وقت آئین میں اختیارات کی تقسیم کا اصول نہیں تھا، پہلے تو ڈپٹی کمشنر اور تحصیلدار فوجداری ٹرائلز کرتے تھے،کہا گیا اگر ڈی سی فوجداری ٹرائل کر سکتا ہے تو...
    اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کے دوران وکیل سلمان اکرم راجہ نے 21ویں آئینی ترمیم پر پی ٹی آئی کی ملٹری کورٹس کے قیام  کی حمایت کو غلطی قراردیدیا۔ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت جاری ہے،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی بنچ سماعت کررہا ہے،وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ میں عدالت میں کسی سیاسی جماعت کی نمائندگی نہیں کر رہا، جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ 21ویں آئینی ترمیم ہوئی تب آپ کی پارٹی نے ملٹری کورٹس کے قیام کی...
    —فائل فوٹو سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت جاری ہے۔جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے وکیل سلمان اکرم راجہ سے سوال کیا کہ اگر بنیادی حقوق دستیاب نہ ہوں اور کسی ایکٹ کے ساتھ ملا لیں تو کیا حقوق متاثر ہوں گے؟ملٹری کورٹ سے سنائی گئی سزا پر اپیل کنندہ کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آرمی ایکٹ ایک بلیک ہول ہے، کوئی بھی ترمیم ہوئی تو بنیادی حقوق ختم ہوجائیں گے، قانون کے مطابق جرم کا تعلق آرمی ایکٹ سے ہونا ضروری ہے۔ کل کے ریمارکس میں...
    سویلینز کا ملٹری کورٹ میں ٹرائل کیس: آجکل جلاؤ گھیراؤ، توڑ پھوڑ فیشن بن چکا،جسٹس حسن رضوی WhatsAppFacebookTwitter 0 11 February, 2025 سب نیوز اسلام آباد(سب نیوز)سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ آجکل جلاؤ گھیراؤ کرنا، توڑ پھوڑ کرنا ایک فیشن بن چکا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ملٹری کورٹس کیس کی سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی سماعت کر رہا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل سلیمان راجہ نے اپنے دلائل کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے کہا کہ کل کیلئے معذرت چاہتا ہوں، ٹریفک میں پھنسنے کے سبب نہیں پہنچ...
    فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا  7 رکنی آئینی بینچ کر رہا ہے۔ فوجی عدالت سے سزایافتہ مجرم کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مرکزی فیصلے میں کہا گیا آرٹیکل 175 کی شق 3 سے باہر عدالتیں قائم نہیں ہو سکتیں۔ یہ بھی پڑھیں: سندھ حکومت نے ملٹری کورٹ میں سویلینز ٹرائل کالعدم قرار دینے کا فیصلہ چیلنج کردیا جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ سروس معاملات میں ابتدائی سماعت محکمانہ کی جاتی ہے، جسٹس حسن اظہر رضوی بولے؛ 9مئی واقعات کی فوٹیج ٹی وی چینلز پر بھی چلائی گئی، کور کمانڈرز ہاؤسز میں گھس کر...
    سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ   اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ آجکل جلاؤ گھیراؤ کرنا، توڑ پھوڑ کرنا ایک فیشن بن چکا ہے۔ سپریم کورٹ میں ملٹری کورٹس کیس کی سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی سماعت کر رہا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل سلیمان راجہ نے اپنے دلائل کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے کہا کہ کل کیلئے معذرت چاہتا ہوں، ٹریفک میں پھنسنے کے سبب نہیں پہنچ سکا، جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ جس نے عدالت پہنچنا تھا وہ تو پہنچ گیا تھا۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ کوشش کریں آج دلائل مکمل کر لیں، سلیمان راجہ...
    سویلینز کا ملٹری ٹرائل کیس: آرمی ایکٹ کے مطابق فوجی عدالتوں کے کیا اختیارات ہیں؟ جج کا سوال WhatsAppFacebookTwitter 0 4 February, 2025 سب نیوز اسلام آباد(سب نیوز) سپریم کورٹ میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل کیس میں آئینی بینچ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے سوال اٹھایا کہ آرمی ایکٹ کے مطابق فوجی عدالتوں کے کیا اختیارات ہیں؟ سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی جس دوران سزا یافتہ ملزم ارزم جنید کے وکیل سلمان اکرم راجہ دلائل دے رہے ہیں۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ایف بی علی کیس میں 1962 کے آئین کے...
    اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)فوجی عدالتوں سویلینز کے مقدمات سے متعلق کیس جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ ایف بی علی خود بھی ایک سویلین ہی تھے،ان کا کورٹ مارشل کیسے ہوا؟سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ عدالت نے قرار دیا تھا کہ بنیادی حقوق کی فراہمی ضروری ہے،عدالت نے قرار دیا تھا کہ ٹرائل میں بنیادی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق فوجی عدالتوں سویلینز کے مقدمات سے متعلق کیس کی سماعت جاری ہے،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی آئینی بنچ سماعت کررہا ہے،سزایافتہ ملزم ارزم جنید کے وکیل سلمان اکرم راجہ کے دلائل  دیتے ہوئے کہاکہ ایف بی علی کیس کا1962کے آئین کے مطابق فیصلہ ہوا،جسٹس جمال...
    اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل فیصلے کیخلاف  اپیلوں پرسماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ 21ویں ترمیم میں تو سیاسی جماعت کو باہر رکھا گیاتھا،سوال یہ ہےکہ آرمی ایکٹ کا اطلاق کس پر ہوگا۔ نجی ٹی وی چینل  دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل فیصلے کیخلاف  اپیلوں پر سماعت جاری ہے، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی بنچ سماعت کررہا ہے،دوران سماعت جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ اپنے دلائل محدود رکھیں، کیا مرکزی فیصلہ درست تھا یا نہیں،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ 21ویں ترمیم میں تو سیاسی جماعت کو باہر رکھا گیاتھا،سوال یہ ہےکہ آرمی ایکٹ کا اطلاق...
    اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل فیصلے کیخلاف  اپیلوں پر سماعت کے دوران وکیل خواجہ احمد حسین نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ سویلینز کا کورٹ مارشل ممکن ہوتا تو 21ویں ترمیم نہ کرنا پڑتی، فوجی عدالتوں میں فیصلے تک ضمانت کا کوئی تصور نہیں۔ نجی ٹی وی چینل  دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل فیصلے کیخلاف  اپیلوں پر سماعت جاری ہے، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی بنچ سماعت کررہا ہے،وکیل خواجہ احمد حسین نے کہاکہ سویلینز کا کورٹ مارشل کسی صورت نہیں ہوسکتا، فوجی عدالتوں کا طریقہ کار شفاف ٹرائل کے تقاضوں کیخلاف ہے،جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہاکہ کیا دھماکا کرنے والے اور عام سویلینز...
    جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی، جس میں جسٹس (ر) جواد ایس خواجہ کے وکیل خواجہ احمد حسین نے دلائل پیش کیے۔ آج وکیل خواجہ احمد حسین نے عدالت کے سامنے دلائل پیش کرتے ہوئے نکتہ اٹھایا کہ جو خود متاثرہ ہو، وہ شفاف ٹرائل نہیں دے سکتا، جس پر جسٹس امین الدین نے ریمارکس دیے کہ ہمارے سامنے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو کی مثال موجود ہے، کلبھوشن یادو کیس میں صرف افواج پاکستان ہی متاثرہ نہیں ہے۔ یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: وزارت دفاع نے ملٹری ٹرائل کا ریکارڈ آئینی بینچ میں پیش کردیا اس موقع پر...
    سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے گزشتہ روز دیے گئے اپنے ریمارکس  کے حوالے سے وضاحت کردی۔ سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے اپنے دلائل مکمل کرلیے۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ مقدمے کی سماعت کر رہا ہے۔ آج سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل  نے ریمارکس دیے کہ گزشتہ روز میری بات سے کنفیوژن پیدا ہوئی، میڈیا کی فکر نہیں لیکن کچھ ریٹائرڈ ججز نے مجھے فون کرکے رابطہ کیا۔ یہ بھی پڑھیں: سویلینز کا ملٹری ٹرائل کیس: وزارت دفاع کے وکیل...
    فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ سماعت کررہا ہے۔ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث عدالت کے روبرو دلائل پیش کررہے ہیں۔ گزشتہ روز خواجہ حارث نے سفید کاغذی لفافوں میں ملٹری ٹرائل کا ریکارڈ آئینی بینچ میں پیش کیا تھا اور کہا تھا کہ عدالت ٹرائل کا طریقہ کار دیکھ لے۔ اس حوالے سے ملٹری ٹرائل کی 7 کاپیاں آئینی بینچ کے ساتوں ججز کو دی گئی تھیں۔ یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: وزارت دفاع نے ملٹری ٹرائل کا ریکارڈ آئینی بینچ میں پیش کردیا آج سماعت شروع ہوئی تو جسٹس جمال مندوخیل نے گزشتہ روز دی جانے والی آبزرویشن پر وضاحت دیتے...
    سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ آج کل 8 ججز کے فیصلے کو 2 لوگ بیٹھ  کے کہتے ہیں کہ غلط ہے جب کہ وزارت دفاع نے ملٹری ٹرائل کا ریکارڈ آئینی بینچ میں پیش کردیا۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے مقدمے کی سماعت کی۔ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے آرمی ایکٹ کے تحت ملٹری ٹرائل کے طریقہ کار پر دلائل دیتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ جج ایڈووکیٹ جنرل حلف اٹھاتا ہے کہ غیر جانبداری کو برقرار رکھے گا، سپریم کورٹ اس سماعت میں ہر کیس کا انفرادی حیثیت سے جائزہ...
    سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ آج کل 8 ججز کے فیصلے کو 2 لوگ بیٹھ کے کہتے ہیں کہ غلط ہے جب کہ وزارت دفاع نے ملٹری ٹرائل کا ریکارڈ آئینی بینچ میں پیش کردیا۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے مقدمے کی سماعت کی۔ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے آرمی ایکٹ کے تحت ملٹری ٹرائل کے طریقہ کار پر دلائل دیتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ جج ایڈووکیٹ جنرل حلف اٹھاتا ہے کہ غیر جانبداری کو برقرار رکھے گا، سپریم کورٹ اس سماعت میں ہر کیس کا انفرادی...
    اسلام آباد: سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے کیس میں وزارت دفاع کو ہدایت کی ہے کہ وہ 9 مئی کے واقعات سے متعلق مقدمات کے علاوہ دیگر فوجی عدالتوں کے فیصلوں کی تفصیلات فراہم کرے۔ سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف دائر انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے کی، جس میں وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیے۔ سماعت کے دوران جسٹس مسرت ہلالی نے سوال اٹھایا کہ کیا کسی فرد پر الزامات عائد کرنے سے قبل تحقیق کی جاتی ہے؟  جس پر جسٹس علی مظہر نے وضاحت دی کہ پہلے تفتیش کی جاتی...
    ملٹری کورٹس میں سویلین کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے کی۔ بینچ میں جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی جسٹس نعیم اختر افغان، اور جسٹس شاہد بلال حسن شامل ہیں۔ وزارتِ دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے آج بھی دلائل دیے وہ کل بھی دلائل دیں گے، سماعت کل تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔ سماعت شروع ہوئی تو وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے آرمی ایکٹ اور پولیس کی ایف آئی آر میں چارج فریم کے حوالے سے عدالت کو آگاہ کیا۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے پوچھا کہ آرمی ایکٹ میں انکوائری کون کرتا...
    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب  نے چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کو خط لکھا ہے، جس میں انہوں نے قومی اسمبلی میں پیش کیے گئے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ عمر ایوب نے بل کے خلاف اپنا اختلافی نوٹ بھی لکھ دیا، جس میں انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل نیشن بل پاکستانیوں کے حقوق کے تحفظ کے خلاف ہے۔ 56 فیصد پاکستانی انٹرنیٹ سے دُور ہیں یا ڈیجیٹل خواندہ نہیں ہیں ۔ خط کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈیجیٹل نیشن ایکٹ پاکستان کے آزاد شہریوں کے لیے خطرہ ہے۔ آزادی صحافت اور شہری آزادی کے اوپر یہ بل بڑا قدغن ہے۔  پاکستان میں انٹرنیٹ کی...
    سپریم کورٹ میں ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق کیس کو ڈی لسٹ کردیا گیا ہے۔عدالت عظمیٰ کے رجسٹرار آفس نے 20 اور 21 جنوری کی سماعت کی ڈی لسٹنگ کا نوٹس جاری کیا ہے۔نوٹس کے مطابق کیس 7 رکنی لارجر بینچ کے رکن جسٹس شاہد بلال حسن کی عدم دستیابی کے باعث ڈی لسٹ کیا گیا ہے۔
     سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بینچ نے سویلینز کے ٹرائل کیلئے فوجی عدالتوں میں پیش کردہ شواہد کا جائزہ لینے کا عندیہ دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق جسٹس امین الدین کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے کیس کی سماعت کی جہان جسٹس امین الدین خان نے وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث سے استفسار کیا کہ ’کون سے مقدمات فوجی عدالتوں کو منتقل ہوئے؟ مقدمات منتقل کیوں ہوئے اس کو مختصر رکھیے گا، ججز کے اس حوالے سے سوالات ہوئے تو آخر میں اس کو بھی دیکھ لیں گے‘۔ اس کے جواب میں خواجہ حارث نے بتایا کہ ’سپریم کورٹ نے آرمی ایکٹ کی سیکشن 59 (4)...
    سویلینز کا ملٹری کورٹ میں ٹرائل کیس: اگر کوئی آرمی افسر آئین معطل کرتا ہے تو کیا سزا ہے ؟ آئینی بینچ کا سوال WhatsAppFacebookTwitter 0 13 January, 2025 سب نیوز اسلام آباد: سپریم کورٹ میں سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف اپیل کی سماعت میں آئینی بینچ کے جسٹس جمال مندوخیل نے سوال کیا کہ اگر کوئی آرمی آفیسر آئین کو معطل کرتا ہے تو کیا سزا ہے ؟ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے جسٹس امین الدین کی سربراہی میں سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت کی جس سلسلے میں وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیے۔ سماعت کے آغاز میں وزارت...
    سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل—فائل فوٹو سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائلز کے خلاف اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا سویلین کا ملٹری ٹرائل کورٹ مارشل کہلاتا ہے؟فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔دورانِ سماعت وزارتِ دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ملٹری کورٹس میں کورٹ مارشل ہی ہوتا ہے۔ یہ تفریق کیسے کی گئی کہ کونسا کیس ملٹری کورٹس میں، کونسا اے ٹی سی میں جائے گا؟ جسٹس نعیم اختر افغانسویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت جسٹس امین الدین کی...
    سپریم کورٹ کے آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائلز سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ ملٹری کورٹس میں ٹرائل کے طریقہ کار پر مطمئن کریں، آرمی ایکٹ کا اطلاق صرف فوج پر ہوتا ہے، فوجی افسران کو بنیادی حقوق اور انصاف ملتا ہے یا نہیں ہم سب کو مدنظر رکھیں گے۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بنچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کی، بنچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن شامل ہیں، وزارت دفاع کے وکیل خواجہ...
    اسلام آباد: سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائلز کے حوالے سے کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے فوجی عدالتوں کے ٹرائل کے طریقہ کار پر سوالات کیے اور کہا کہ آرمی ایکٹ کا اطلاق صرف فوج پر ہوتا ہے، اس لیے یہ دیکھنا ضروری ہے کہ فوجی افسران سویلینز کے ٹرائلز میں انصاف فراہم کرتے ہیں یا نہیں۔   جسٹس مسرت ہلالی نے بھی فوجی عدالتوں میں فیصلے کے عمل پر سوال اٹھایا اور کہا کہ وہ افسر جو مقدمہ نہیں سنتا، کس طرح سزا کا فیصلہ کر سکتا ہے؟ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے جواب دیا کہ فوجی عدالتوں میں فیصلہ لکھنے کے لیے قانونی...
    سپریم کورٹ میں ملٹری کورٹس میں سویلینز ٹرائل سے متعلق کیس میں جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ آرمی ایکٹ کا اطلاق صرف فوج پر ہوتا ہے۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بنچ نے کیس کی سماعت کی،سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے ملٹری کورٹس میں سویلینز ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کر دی، وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے دلائل دیئے گئے۔جسٹس جمال مندوخیل نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ملٹری کورٹ میں ٹرائل کے طریقہ کارپرمطمئن کریں، جسٹس مسرت ہلالی نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ جو افسر ٹرائل چلاتا ہے وہ کورٹ میں خود فیصلہ نہیں سناتا،ٹرائل چلانے والا دوسرے بڑے افسر کو...
    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے سپریم کورٹ میں مجرمان کو قید تنہائی میں رکھنے سے متعلق رپورٹ پیش کر دی۔ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے سرپم کورٹ کو بتایا کہ کہا کہ مجرمان کو صبح ساڑھے سات بجے ناشتے کے بعد لان ، میں چھوڑ دیا جاتا ہے، شام پانچ بجے تک مجرمان باہر رہتے ہیں، جسٹس جمال مندوخیل نے ،استفسار کیا کہ لان کونسا ہے ڈیتھ سیل والا لان تو نہیں ہے۔ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے جواب دیا کہ نہیں سر یہ وہ والا لان نہیں جو آپ نے دیکھا ہوا ہے، جیل میں ٹک...
۱