کراچی:چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھ میں بچوں کی شرح اموات پاکستان کے دیگر صوبوں کی نسبت کم ہے، لیکن تھر میں بچوں کی ہلاکتوں کو زیادہ اچھالا جاتا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے سول اسپتال میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول نے بتایا کہ سندھ حکومت بچوں کی صحت کے حوالے سے اہم اور انقلابی اقدامات کر رہی ہے، جن کی عالمی سطح پر پذیرائی ہو چکی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں بچوں کی اموات کی شرح 1.

2 فیصد ہے، جبکہ دیگر صوبوں میں یہ 1.4 فیصد ہے۔ انہوں نے تھر میں بچوں کی ہلاکتوں کی بڑھا چڑھا کر پیش کیے جانے کی تنقید کی اور بتایا کہ سندھ حکومت نے ضلعی سطح پر چائلڈ لائف ایمرجنسی سینٹرز قائم کیے ہیں، جس کے نتیجے میں بچوں کی شرح اموات میں نمایاں کمی آئی ہے۔

بلاول کا کہنا تھا کہ ان کا خواب ہے کہ ہر ضلع میں چائلڈ لائف ایمرجنسی سہولت فراہم کی جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے معاملے میں وفاق کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور یہ اقدام بے نظیر بھٹو نے متعارف کرایا تھا۔ انہوں نے سول اسپتال کے کنٹرول روم کا دورہ بھی کیا اور کہا کہ یونیورسٹی آف کیلی فورنیا نے کراچی اور لاڑکانہ کے سول اسپتال کے معیار کو تسلیم کیا اور سندھ میں بچوں کی اموات میں کمی کو بھی سراہا ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: میں بچوں کی انہوں نے کہ سندھ

پڑھیں:

ترقیاتی منصوبے واپس کریں ورنہ بجٹ کی حمایت نہیں کریں گے، مراد علی شاہ کا وفاق کو انتباہ

 

وفاقی فیصلے مخصوص مفادات کی بنیاد پر کیے گئے ، اقدام کے پیچھے زمینوں پر قبضہ کرنے والے مافیا یعنی ’چائنا کٹنگ مافیا‘کا ہاتھ ہے ، وفاقی حکومت سندھ کو سوتیلا نہ سمجھے ، اگر یہ رویہ جاری رکھا تو ہمیں اپنے حقوق لینا آتے ہیں

وفاقی حکومت سندھ کے ساتھ نوآبادیاتی سلوک کی مرتکب ہے، دیگر تینوں صوبوں کو ترقیاتی منصوبوں کے ساتھ فنڈز بھی دے دیے لیکن سندھ کو مکمل طور پر نظرانداز کر دیا گیا، وزیراعلیٰ سندھ کی وفاقی حکومت پر شدید تنقید

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے خبردار کیا کہ اگر تمام ترقیاتی منصوبے سندھ حکومت کو منتقل نہ کیے گئے تو پیپلز پارٹی پارلیمنٹ میں وفاقی بجٹ کی حمایت نہیں کرے گی۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شہید ذوالفقار علی بھٹو ایکسپریس وے (شاہراہِ بھٹو) کے پہلے مکمل سیکشن کے دوسرے مرحلے کا افتتاح کیا۔افتتاح کے موقع پر انہوں نے نئی تعمیر شدہ سڑک پر سفر کیا اور اسے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی جانب سے کراچی کے عوام کے لیے ایک اہم تحفہ قرار دیا جس سے ٹرانسپورٹ، معیشت اور صنعتی رابطے بہتر ہوں گے ۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ کے ہمراہ صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن، وزیر منصوبہ بندی ناصر شاہ اور سینیٹر وقار مہدی بھی موجود تھے ۔ انہوں نے شاہراہ کا معائنہ کیا اور خود ٹول ٹیکس بھی ادا کیا۔شہید ذوالفقار علی بھٹو ایکسپریس وے منصوبہ 38.661 کلومیٹر پر محیط ہے جس میں چھ لینز ہیں اور رفتار کی حد 100 کلومیٹر فی گھنٹہ رکھی گئی ہے ۔یہ ڈی ایچ اے اور کورنگی کو ایم نائن موٹر وے (کاٹھوڑ کے قریب) سے جوڑتا ہے جبکہ اس میں چھ انٹرچینج اور 12 ٹول پلازے شامل ہیں۔ منصوبے کی مجموعی تکمیل کا تناسب اس وقت 80 فیصد ہے ۔افتتاحی تقریب میں مراد علی شاہ نے بتایا کہ قائدآباد سے کاٹھوڑ تک آخری فیز دسمبر 2025 کے اختتام تک کھول دیا جائے گا اور وہ یہ مرحلہ مکمل ہونے کے بعد شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی برسی کے بعد چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کا وقت مانگیں گے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت پر شدید تنقید کی اور اسے سندھ کے ساتھ نوآبادیاتی سلوک کا مرتکب قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ہمارے ساتھ ناانصافی کی ہے ۔ انہوں نے پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کو ختم کردیا ہے جو صوبوں میں ترقیاتی منصوبوں کا ذمہ دار تھا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ دیگر تینوں صوبوں کو ترقیاتی منصوبوں کے ساتھ ان کے فنڈز بھی دیے گئے لیکن سندھ کو مکمل طور پر نظرانداز کر دیا گیا۔ اب وہ اسلام آباد سے ایک نئی کمپنی کے ذریعے سندھ کے منصوبے چلانا چاہتے ہیں۔ میں واضح کر چکا ہوں کہ یہ طریقہ قابل قبول نہیں ہوگا۔وزیراعلیٰ نے خبردار کیا کہ اگر تمام ترقیاتی منصوبے سندھ حکومت کو منتقل نہ کیے گئے تو پیپلز پارٹی پارلیمنٹ میں وفاقی بجٹ کی حمایت نہیں کرے گی، آپ سندھ کو نوآبادی کی طرح نہیں چلا سکتے ۔ انہوں نے ساتھ ہی دعویٰ کیا کہ وفاقی فیصلے مخصوص مفادات کی بنیاد پر کیے گئے ہیں۔لگتا ہے اس اقدام کے پیچھے زمینوں پر قبضہ کرنے والے مافیا یعنی ‘چائنا کٹنگ مافیا’ کا ہاتھ ہے ۔ مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سندھ کو سوتیلا نہ سمجھے اور خبردار کیا کہ اگر آپ یہ رویہ جاری رکھیں گے تو ہمیں اپنے حقوق لینا آتے ہیں۔ شاہراہِ بھٹو سے متعلق افواہوں پر ردعمل دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بعض افراد غلط پروپیگنڈا پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کوئی پستول لے کر آیا اور دعویٰ کیا کہ یہاں ڈاکو چھپے ہیں۔ ایسی بے بنیاد باتیں نہیں پھیلانی چاہئیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پیپلز پارٹی کے ایم این اے آغا رفیع اللہ نے انہیں ایک اہم مسئلے پر خط لکھا تھا، جس کے حل کے لیے وہ فوری احکامات جاری کر چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو متحد ہونا ہوگا،وفاقی وزیر صحت
  • بلوچستان سے رواں سال اب تک پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال
  • ترقیاتی منصوبے واپس کریں ورنہ بجٹ کی حمایت نہیں کریں گے، مراد علی شاہ کا وفاق کو انتباہ
  • سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ریڈلائن، بھارت نے پانی روکا تو جنگ ہوگی، بلاول بھٹو
  • وفاق نے تمام ترقیاتی منصوبے سندھ کو واپس نہ کیے تو پیپلزپارٹی بجٹ کی حمایت نہیں کرے گی، مراد علی شاہ
  • پشاور‘ بچوں کے ساتھ زیادتی اور تشدد کے واقعات، چار ماہ میں 128 کیسز رپورٹ
  • خطے کی تازہ صورتحال، ان واقعات سے ہمیں اپنے ایٹمی پروگرام کی قدر ہوتی ہے، عمر چیمہ نے واقعات گنوادیے
  • کینسر کا شکار دیپیکا ککڑ 11 دن بعد اسپتال سے ڈسچارج
  • پانی جیسے حساس وسائل کا بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک رججان ہے؛ بلاول بھٹو
  • ایران پر اسرائیلی حملے میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا: بلاول بھٹو