نیوزی لینڈ ٹیم 5اور جنوبی افریقا 7فروری کو پاکستان پہنچیں گیسہ ملکی ون ڈے سیریز کا آغاز 8فروری کو پاکستان نیوزی لینڈ میچ سے ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
لاہور(اسپورٹس ڈیسک ) سہ ملکی ون ڈے سیریز کیلیے نیوزی لینڈ 5 فروری کو جبکہ جنوبی افریقی ٹیم 7 فروری کو لاہور پہنچے گی، سیریز کا آغاز 8 فروری کو پاکستان نیوزی لینڈ میچ سے ہوگا۔چمپئنز ٹرافی سے قبل پاکستان میں سہ ملکی ون ڈے سیریز کا آغاز 8 فروری سے ہوگا، جس کیلئے نیوزی لینڈ کی ٹیم 5 فروری جبکہ جنوبی افریقی اسکواڈ 7 فروری کو لاہور پہنچے گا۔پی سی بی ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم 3 فروری کو ہوٹل رپورٹ کرے گی، قومی ٹیم 4 فروری کو ایل سی سی اے گرائونڈ میں پریکٹس کرے گی۔رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ کی ٹیم 5 فروری کی صبح جبکہ جنوبی افریقی ٹیم 7 فروری کو لاہور پہنچیں گی، پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں 6 فروری کو قذافی اسٹیڈیم میں پریکٹس کریں گی۔سہ ملکی سیریز کا پہلا میچ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 8 فروری کو ہوگا، جنوبی افریقا اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا میچ 10 فروری کو لاہور میں کھیلا جائے گا جس کے بعد تمام ٹیمیں کراچی روانہ ہوں گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فروری کو لاہور نیوزی لینڈ سیریز کا
پڑھیں:
امریکا کا ایشیائی ممالک کی سولر مصنوعات پر 3521 فیصد ٹیکس کا اعلان
واشنگٹن:امریکا نے جنوب مشرقی ایشیا سے امریکا درآمد ہونے والے سولر پینلز پر 3521 فیصد تک کے بھاری محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ اقدام چین کی مبینہ سبسڈی اور ڈمپنگ کے خلاف ردعمل کے طور پر سامنے آیا ہے جس کا مقصد امریکی مقامی سولر انڈسٹری کا تحفظ ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی محکمہ تجارت نے پیر کے روز بتایا کہ یہ ڈیوٹیز کمبوڈیا، تھائی لینڈ، ملائیشیا اور ویتنام کی کمپنیوں پر لاگو ہوں گی تاہم ان پر عمل درآمد سے قبل جون میں بین الاقوامی تجارتی کمیشن (ITC) کی توثیق درکار ہوگی۔
یہ فیصلہ ایک سال قبل امریکی اور دیگر سولر مینوفیکچررز کی درخواست پر شروع ہونے والی اینٹی ڈمپنگ اور کاؤنٹر ویلنگ ڈیوٹی تحقیقات کے بعد سامنے آیا ہے۔
محکمہ تجارت کے مطابق کمبوڈیا کی سولر مصنوعات پر 3521 فیصد، ملائیشیا سے جنکو سولر کی مصنوعات پر 40 فیصد، ویتنامی مصنوعات پر 245 فیصد، تھائی لینڈ سے ٹرینا سولر پر 375 فیصد سے زائد اور دیگر ویتنامی مصنوعات پر 200 فیصد سے زیادہ ڈیوٹی عائد کی جائے گی۔
2023 میں امریکا نے ان چار ممالک سے تقریباً 11.9 ارب ڈالر مالیت کے شمسی سیل درآمد کیے تھے۔
اب یہ مجوزہ محصولات اگر نافذ ہوگئے تو نہ صرف عالمی سطح پر شمسی توانائی کی سپلائی چین متاثر ہوگی بلکہ چین اور امریکا کے درمیان تجارتی کشیدگی میں بھی اضافہ متوقع ہے۔