پیپلز پارٹی سے اتحاد ممکن نہیں، عدم اعتماد کی تحریک پر غور ہوسکتا ہے: سلمان اکرم راجہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
فائل فوٹو
سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ حکومت سازی کے لیے اتحاد ممکن نہیں، موجودہ حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر غور ہوسکتا ہے۔
راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی نورا کشتی چل رہی ہے، چند دن میں ختم ہوجائے گی، پیپلز پارٹی کے ساتھ حکومت میں بیٹھنا بانی پی ٹی آئی کو منظور نہیں، اسد قیصر نے بھی عدم اعتماد کی تحریک کے لیے ووٹ دینے کی بات کی ہے، حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی صورت میں اگر کوئی پارٹی حکومت نہیں بنا سکتی تو نئے انتخابات ہونے چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈرز کے انتخاب پر پارٹی میں مختلف رائے ہو لیکن یہ اب ماضی ہے، پی ٹی آئی بڑی جماعت ہے لیکن ہمارے اتحادی اکابرین سیاست میں ایک ماضی رکھتے ہیں، محمود خان اچکزئی اور علامہ راجہ ناصر عباس بانی پی ٹی آئی کا انتخاب ہیں۔
تحریک انصاف کے رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ آج کا بڑا فیصلہ تھا جس سے پارلیمانی پارٹی کو آگاہ کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ ٹو میں جو بھی سزا ہوگی وہ ٹھہر نہیں پائے گی، تمام سزائیں سیاسی ہیں پہلے کے کیسز کا حال سب کے سامنے ہے.
انہوں نے کہا کہ پشاور جلسے سے متعلق فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ کو پارٹی دیکھے گی، ابھی اس بارے میں کوئی بات نہیں کر سکتا۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ علیمہ خان کو بانی پی ٹی آئی کا پیغام دینے سے روکنا خاندان کے اندر کا معاملہ ہے، علیمہ خان پر متعدد مقدمات درج ہیں خدشہ ہے ان کو کسی وقت گرفتار کیا جاسکتا ہے، بانی پی ٹی آئی نے علیمہ خان کی گرفتاری کے پیش نظر انہیں روکا ہے، ایک بہن نہیں تو دوسری بہن پیغامات اور بانی کی ہدایات ہم تک پہنچائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ جیل ٹرائل کو منتقل کرنے کا مقصد بانی پی ٹی آئی کو تنہا کرنا تھا، ہم واٹس ایپ ٹرائل کے خلاف ہائیکورٹ گئے، عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ بھی کیا تھا، پنجاب حکومت نے مزید ہزیمت اٹھانے کے بجائے جیل ٹرائل بحال کرکے اچھا فیصلہ کیا، بانی پی ٹی آئی کو تنہا کرنے کا منصوبہ ہم نے نہیں مانا۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجہ نے کہا بانی پی ٹی آئی عدم اعتماد کی پیپلز پارٹی نے کہا کہ
پڑھیں:
مریم نواز سیاسی محاذ پر جس انداز سے کھیلتی نظر آرہی ہیں وہ دیکھ کر نواز شریف کی یاد آگئی، پیپلز پارٹی اور پنجاب حکومت کےسیاسی تناؤپر سلمان غنی کا تبصرہ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)معروف تجزیہ کار سلمان غنی نے ئے کہا ہے کہ مریم نواز اپنے صوبےکے مفادات اور ترجیحات کے حوالے سےبہت کلیئر ہیں، اس لیے انہوں نے کہا کہ میں کسی سے معافی مانگنے کے لیے تیار نہیں ۔ مریم نواز سیاسی محاذ پر جس انداز سے کھیلتی نظر آرہی ہیں وہ دیکھ کر ہمیں نواز شریف کی یاد آگئی، نواز شریف بھی اسی انداز سے فیصلے کرتے تھے اور انہوں نے کبھی دفاعی انداز نہیں اپنا یا۔
نجی نیوز چینل دنیا نیوز کے پروگرام 'تھنک ٹینک، میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان غنی نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور نواز شریف کی ملاقات میں پیپلز پارٹی سے معاملات بہتر کرنے کاایجنڈہ نہیں تھا ، اس سے بڑے ایشوز موجودہیں، اس ملاقات میں دو تین اہم ایشوز تھےجس پر نواز شریف کو بریف کیا گیا ہے ، خاص طور پرغزہ امن عمل کے حوالے سے پاکستان کے کردار اور اس حوالےسےدیگر سات مسلم ممالک کے ساتھ پاکستان کے روابط پر بات ہوئی۔ان کاکہنا تھا کہ کچھ دن پہلے بتایاتھاکہ ایک طرف پنجاب کے سیاسی محاذ پرہوائی فائرنگ ہو رہی ہے اور دوسری طرف مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے ذمہ داران آزاد کشمیر گئے اور وہاں سےکامیاب معاہدے کے بعد سرخرو ہو کر واپس آئے۔سلمان غنی نے کہا میں بحیثیت صحافی سمجھتا ہوں کہ مریم نواز نے جو کیفیت طاری کی ہے ، اس کا مسلم لیگ ن کو فائدہ ہوا ہے، ان کو موقع ملا ہے تو انہوں نے بھر پور انداز میں حکومتی کار کردگی دکھائی اور ان پر جو تنقید ہوئی ہے اس کے جواب میں کھل کر اظہار خیال کیا ہے، اس معاملے میں پیپلز پارٹی دفاعی محاذ پر گئی ہے۔تجزیہ کار نے مزید کہا کہ ماضی میں ایسا ہوتا تھا کہ اپوزیشن چڑھائی کرتی تھی اور حکومتیں دفاع کرتی تھیں۔اگر یہ کام وفاقی سطح پر ہو گا تو شہباز شریف مفاہمت پسند انسان ہیں اس لیے وہ پیپلز پارٹی کی بات بھی مانتے ہیں لیکن پنجاب کی سطح پرمریم نواز نے اس لیے بات نہیں مانی کیونکہ یہاں پر پیپلز پارٹی کا اس طرح اسٹیک نہیں ہے۔
بھارت پاکستان کے خلاف 2 طرفہ محاذ کھولنے کی تیاری کر رہا ہے، تجزیہ کار فاران جعفری
مزید :