کراچی میں عادی جرائم پیشہ افراد کے خلاف رینجرز اور پولیس کا مشترکہ آپریشن تیز کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
کراچی:
ڈی جی رینجرز سندھ نے عادی جرائم پیشہ افراد کیخلاف رینجرز اور پولیس کے مشترکہ آپریشن تیز کرنے اور شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ مزید سخت بنانے کی ہدایات جاری کردیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان رینجرز سندھ کے ہیڈکوارٹر میں ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد شمریز کی زیر صدارت سیکیورٹی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں کراچی شہر کے امن و امان کی مجموعی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔ کانفرنس میں آئی جی سندھ، کمشنر کراچی، ایڈیشنل آئی جی (کراچی، اسپیشل برانچ، آپریشن برانچ)، جوائنٹ ڈی جی آئی بی، ڈی آئی جیز (اسپیشل برانچ، ایسٹ، ساؤتھ، ویسٹ، سی آئی اے اور ٹریفک)، پولیس، رینجرز اور حساس اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران یومِ علیؓ، رمضان کے آخری عشرے، چاند رات اور عید الفطر کی مناسبت سے خصوصی سیکیورٹی لائحہ عمل کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں کراچی میں موجودہ امن و امان کی صورتحال اور لاء انفورسمنٹ ایجنسیز کی جانب سے عادی جرائم پیشہ افراد کے خلاف رینجرز اور پولیس کے مشترکہ آپریشن تیز کرنے اور شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ کے عمل کو مزید سخت بنانے کی ہدایات جاری کی گئیں۔
اس موقع پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے، کسی بھی قسم کی منافرت، جبری فطرہ، زکوٰۃ اور شدت پسندی پھیلانے والے عناصر پر کڑی نظر رکھنے کے حوالے سے حکمت عملی کا بھی ازسرنو جائزہ لیا۔
عوام سے بھی اپیل کی جاتی ہے کہ وہ کسی بھی شرپسند عناصر، مشکوک سرگرمی اور ناخوشگوار واقعے کی فوری اطلاع تعینات رینجرز اہلکار، رینجرز ہیلپ لائن 1101 پر، رینجرز مددگار واٹس ایپ نمبر 03479001111 پر کال یا ایس ایم ایس کے ذریعے دیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رینجرز اور
پڑھیں:
بارش کی تباہ کاریوں کیخلاف کسی صوبے کو مدد چاہیے تو حاضر ہیں، شرجیل میمن
کراچی:سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سندھ حکومت 2010ء سے اب تک کئی بار طوفانی بارشوں اور سیلابوں کا سامنا کر چکی ہے اور اس ضمن میں مکمل تجربہ رکھتی ہے، اگر کسی دوسرے صوبے کو سندھ حکومت کی ضرورت پڑی تو ہم ہر ممکن مدد کے لیے تیار ہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی قیادت میں انتظامیہ پوری طرح الرٹ ہے اور مشینری ہمہ وقت دستیاب ہے،گورنر پنجاب کے حالیہ دوروں کے تناظر میں بھی سندھ حکومت کی جانب سے انہیں مکمل ہم آہنگی اور اقدامات کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
بلوچستان میں ہوئے افسوس ناک واقعے پر ان کا کہنا تھا کہ معصوم اور بے گناہ لوگوں کے قتل میں ملوث افراد کو سخت ترین سزائیں دی جانی چاہئیں، پاکستان پیپلز پارٹی اس طرح کے واقعات کی شدید مذمت کرتی ہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ کاروباری طبقے کو درپیش مسائل کے حل کے لیے سندھ حکومت نے ریڈ ٹیپ ازم کے خاتمے کے لیے آن لائن ون ونڈو آپریشن شروع کیا ہے، پاکستان میں اس وقت کاروبار کے لیے سنہری موقع موجود ہے اور سندھ حکومت کی کوشش ہے کہ صنعت کاروں اور تاجروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں حالیہ بلڈنگ گرنے کے واقعے پر سخت ایکشن لیا گیا ہے،61 انتہائی خطرناک عمارتوں میں سے 59 انتہائی خطرناک عمارتوں کو خالی کروایا جا چکا ہے جہاں غیر قانونی تعمیرات ہو رہی ہیں، وہاں فوری کارروائی کی جا رہی ہے اور متعدد عمارتیں مسمار کر دی گئی ہیں، کرایہ داروں کو چھ ماہ کا کرایہ سندھ حکومت کی جانب سے فراہم کیا جا رہا ہے تاکہ انہیں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے عوام سے اپیل ہے کہ جہاں بھی غیر قانونی تعمیرات نظر آئیں، فوری اطلاع دیں، کیونکہ ان سے قیمتی انسانی جانوں کو خطرہ لاحق ہوتا ہے، جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ جام صادق پل اگست تک مکمل ہو کر عوام کے لیے کھول دیا جائے گا جبکہ شاہراہ بھٹو پر بھی تعمیراتی کام جاری ہے، یلو لائن اور ریڈ لائن بی آر ٹی کے منصوبے جلد پایہ تکمیل تک پہنچنے والے ہیں کے فور منصوبے پر بھی وزیراعلیٰ سندھ مسلسل میٹنگز کر رہے ہیں اور یہ منصوبہ جلد مکمل ہو جائے گا۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ اگر کسی سیاسی رہنما کو سزا دی جاتی ہے، تو ہم اس پر خوشی نہیں مناتے، لیکن اگر وہ ریاستی املاک پر حملے کریں، جلاؤ گھیراؤ کریں، تو یہ کسی طور معافی کے قابل نہیں، پیپلز بس سروس، ایمبولینسز اور قائداعظم کے گھر کو آگ لگانا بدترین دہشتگردی کے مترادف ہے ایسے عناصر کو قانون کے مطابق کیفر کردار تک پہنچانا ریاست کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ کا ماسٹر مائنڈ اس وقت اڈیالہ جیل میں قید ہے، جس نے خود اپنے بچوں کو بیرون ملک رکھا لیکن عام گھروں کے بچوں کو سڑکوں پر نکال کر ریاست کے خلاف استعمال کیا یہ سیاست نہیں بلکہ دہشت گردی ہے جسے ہر صورت روکا جانا چاہیے۔
شرجیل انعام میمن نے مزید کہا کہ تاریخ میں پہلی بار غیر قانونی تعمیرات پر بڑے سرکاری افسران کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ بہت سی جگہوں پر بغیر نقشے کے تعمیرات کی گئی ہیں، جن کے خلاف سروے کے بعد کارروائیاں جاری ہیں۔ جو بلڈر قانون کی خلاف ورزی میں ملوث پائے گئے ہیں، ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جا رہی ہے تاکہ آئندہ کسی کو انسانی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہ دی جا سکے۔