Daily Mumtaz:
2025-04-25@02:12:04 GMT

قومی سلامتی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس میں بڑے فیصلے متوقع

اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT

قومی سلامتی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس میں بڑے فیصلے متوقع

اسلام آباد(طارق محمودسمیر) بلوچستان اور خیبرپختونخوامیں پے درپے دہشت گردی کے واقعات اور سانحہ جعفرایکسپریس کے بعد وزیراعظم کی ایڈوائس پر سپیکرسردارایازصادق کی طرف سے قومی سلامتی کمیٹی کااہم ان کیمرہ اجلاس آج ہوگا،جس میں سیاسی اور عسکری قیادت بیٹھ کر مشاورت کرے گی اور ملک کو خطرات سے نکالنے ،دہشت گردی کے خاتمے کے لیے متفقہ لائحہ عمل طے کرنے کی کوشش کی جائے گی ،یہ اپنی نوعیت کا ایک اہم ان کیمرہ اجلاس ہوگا شہبازحکومت کوقائم ہوئے ایک سال ہوگیا ہے اور اس عرصیمیں جہاں معاشی محاذ پر بہتری آئی ہے وہیں ملک کو سیاسی عدم استحکام کے علاوہ دہشتگردی کے خطرات کا سامناہے اور ایک سال میں دہشت گردی میں خطرناک حد تک اضافہ ہواہے،جب کہ بلوچستان کے اندربی ایل اے اور دیگر علیحدگی پسند تنظیموں کی سرگرمیوں میں بہت تیزی آئی ،پہلے تو اکادکاواقعات ہوتے تھے لیکن حالیہ چند ماہ میں بلوچستان کے حالات اس قدرخراب ہوئے ہیں کہ جعفرایکسپریس کو دہشتگردوں نے اغواء کیا،بے گناہ مسافروں کو یرغمال بنایاگیاپھرفوج اور ایف سی کے ایک کامیاب ریسکیوآپریشن کے نتیجے میں مسافروں کو بازیاب اور دہشت گردوں کو ہلاک کیاگیا،اس واقعہ کے بعد وزیراعظم نے پہلے اے پی سی بلانے کا اعلان کیاتاہم گزشتہ روز انہوں نے قومی اسمبلی ہال میں سلامتی کمیٹی کاان کیمرہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا،عمران خان کے دورحکومت میں بھی پارلیمنٹ کا ان کیمرہ اجلاس ہواتھاجس میں اس وقت کے آرمی چیف جنرل ر قمرجاویدباجوہ اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ر فیض حمید نے بریفنگ دی تھی اور اس بریفنگ میں یہ دعویٰ کیاگیاتھاکہ افغانستان میں طالبان حکومت کے قیام کاپاکستان کو فائدہ پہنچے گا اورکالعدم ٹی ٹی پی کے افغانستان میں موجود40ہزارحامیوں کو مشروط طورپر وطن واپس آنے کی اجازت دینے کااعلان کیاگیا ،ان 40ہزار دہشت گردوں کے آنے کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا،خیبرپختونخواکے جنوبی اضلا ع خاص نشانے پر ہیں جب کہ بلوچستان میں حالات مزید خراب کرنے کے لیے بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کیدرمیان الائنس بھی قائم ہوا لہذاان حالات میں ان کیمرہ اجلاس بہت اہمیت کا حامل ہے جس میں آرمی چیف کے علاوہ ڈی جی آئی ایس آئی اور دیگراہم اعلیٰ حکومتی شخصیات شرکت کریں گی اس ان کیمرہ اجلاس میں ملک کو محفوظ بنانے اوردہشت گردی سے نجات دلانے کے لیے نیا نیشنل ایکشن پلان تشکیل دینے کی ضرورت ہے جس کے بارے میں بلاول بھٹو یہ کہہ چکے ہیں کہ نیشنل ایکشن پلان ٹو تشکیل دیاجاناچاہئے ،علاوہ ازیں مولانافضل الرحمان نے میڈیاسے ایک اہم گفتگو کی ہے جس میں انہوں نے عید کے بعد حکومت مخالف تحریک چلانے کاعندیہ بھی دیاجب کہ ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے یہ تجویز دی ہیکہ نوازشریف آگے بڑھیں اوراپناکرداراداکریں ،مولانا نے پی ٹی آئی کی قیادت کے حوالے سے بھی یہ تبصرہ کیاہے کہ پی ٹی آئی کی اصل قیادت جیل میں ہے اور باہرکی قیادت میں یکسوئی نہیں ہے ،مولانا نے افغانستان کے معاملے پر کہاکہ اگرریاست نے ان سے دوبارہ کہاتو وہ افغانستان کے معاملے پر اپناکرداراداکرسکتے ہیں،میری رائے میں اسٹیبلشمنٹ اورحکومت دونوں کو چاہئے کہ وہ افغانستان کے ساتھ معاملات بہتربنانے کے لیے مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں ایک جرگہ کابل بھجوائیں،الیکشن سے پہلے بھی مولانا ایک بارکابل جاچکے ہیں جہاں تک عیدکے بعد تحریک چلانے کا سوال ہے تو سوچنے کی بات ہے کہ مولانا اپنی جماعت کے لیے تحریک چلائیں گے یاعمران خان کو جیل سے رہاکرانے کے لیے اس سوال کا جواب ان کے پاس نہیں ہے،نوازشریف سے متعلق وہ یہ کہتے ہیں کہ کرداراداکریں ،اس وقت نوازشریف کے بھائی وزیراعظم اور بیٹی وزیراعلیٰ پنجاب ہیں ،نوازشریف اپنی ہی حکومت کے خلاف کیاکرداراداکرسکتے ہیں ؟جہاں تک سیاسی ماحول بہتربنانے کاتعلق ہے کہ تومولاناکو چاہئے کہ وہ نوازشریف سے ملاقات کریں اور ان کو تجاویزدیں کہ وہ کیاکرداراداکریں تو پھر بات سمجھ آئے گی۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ان کیمرہ اجلاس گردی کے ملک کو کے لیے کے بعد

پڑھیں:

بھارت کے یکطرفہ جارحانہ اقدامات، وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس شروع

پہلگام واقعے کے بعد بھارت کے یک طرفہ جارحانہ اقدامات پر وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس شروع ہوگیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں اعلیٰ سول و عسکری قیادت شریک ہے، اجلاس میں پہلگام ڈرامے کے بعد پیدا ہونے والی داخلی و خارجی صورتحال پر غور جاری ہے، اجلاس میں بھارت کے عجلت میں اٹھائےگئے ناقابل عمل آبی اقدامات کا بھی جائزہ لیا جاریا ہے۔

وزیراعظم بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات پر اعلیٰ عسکری قیادت کے ساتھ مشاورت کریں گے جبکہ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے سمیت دیگر بھارتی اقدامات پر ردعمل دیا جائے گا۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی بھارتی اقدامات کا موثر جواب دے گی۔

وزیر دفاع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں بھارتی اقدامات کے خاطر خواہ جواب کا فیصلہ کیا جائےگا۔

خواجہ آصف کے مطابق بھارت نے جو معاملات اٹھائے ہیں ان پر اجلاس میں تبادلہ خیال کریں گے، بھارت سندھ طاس معاہدے کو اس طرح معطل نہیں کرسکتا، معاہدے میں صرف پاکستان اور بھارت شامل نہیں دیگر بھی شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدامات کا پاکستان کی طرف سے جامع جواب دیا جائےگا، جس طرح ابھینندن کے وقت جواب دیا تھا اس بار بھی100فیصد جواب دینےکی پوزیشن میں ہیں۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • بھارت کیلئے پاک فضائیں بند، تجارت بند، واہگہ بارڈر بند؛ پانی روکا تو اسے اعلان جنگ تصور کریں گے: قوم کی قیادت کا اعلان
  •   انڈیا کیلئے پاک فضائیں بند، تجارت بند، واہگہ بارڈر بند؛ پانی روکا تو اسے اعلان جنگ تصور کریں گے: قوم کی قیادت کا اعلان
  • قومی سلامتی کمیٹی میں کیے جانے والے اہم فیصلے کیا ہیں؟
  • بھارت کے یکطرفہ جارحانہ اقدامات، وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ختم
  • وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری
  • بھارت کے یکطرفہ جارحانہ اقدامات، وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس شروع
  • بھارتی اقدامات کا جواب دینے کیلئے قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس آج طلب
  • بھارتی اقدامات، قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب
  • بھارت کے بیان کا جواب دینے کے لیے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب
  •   وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا