Daily Mumtaz:
2025-09-18@01:43:14 GMT

قومی سلامتی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس میں بڑے فیصلے متوقع

اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT

قومی سلامتی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس میں بڑے فیصلے متوقع

اسلام آباد(طارق محمودسمیر) بلوچستان اور خیبرپختونخوامیں پے درپے دہشت گردی کے واقعات اور سانحہ جعفرایکسپریس کے بعد وزیراعظم کی ایڈوائس پر سپیکرسردارایازصادق کی طرف سے قومی سلامتی کمیٹی کااہم ان کیمرہ اجلاس آج ہوگا،جس میں سیاسی اور عسکری قیادت بیٹھ کر مشاورت کرے گی اور ملک کو خطرات سے نکالنے ،دہشت گردی کے خاتمے کے لیے متفقہ لائحہ عمل طے کرنے کی کوشش کی جائے گی ،یہ اپنی نوعیت کا ایک اہم ان کیمرہ اجلاس ہوگا شہبازحکومت کوقائم ہوئے ایک سال ہوگیا ہے اور اس عرصیمیں جہاں معاشی محاذ پر بہتری آئی ہے وہیں ملک کو سیاسی عدم استحکام کے علاوہ دہشتگردی کے خطرات کا سامناہے اور ایک سال میں دہشت گردی میں خطرناک حد تک اضافہ ہواہے،جب کہ بلوچستان کے اندربی ایل اے اور دیگر علیحدگی پسند تنظیموں کی سرگرمیوں میں بہت تیزی آئی ،پہلے تو اکادکاواقعات ہوتے تھے لیکن حالیہ چند ماہ میں بلوچستان کے حالات اس قدرخراب ہوئے ہیں کہ جعفرایکسپریس کو دہشتگردوں نے اغواء کیا،بے گناہ مسافروں کو یرغمال بنایاگیاپھرفوج اور ایف سی کے ایک کامیاب ریسکیوآپریشن کے نتیجے میں مسافروں کو بازیاب اور دہشت گردوں کو ہلاک کیاگیا،اس واقعہ کے بعد وزیراعظم نے پہلے اے پی سی بلانے کا اعلان کیاتاہم گزشتہ روز انہوں نے قومی اسمبلی ہال میں سلامتی کمیٹی کاان کیمرہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا،عمران خان کے دورحکومت میں بھی پارلیمنٹ کا ان کیمرہ اجلاس ہواتھاجس میں اس وقت کے آرمی چیف جنرل ر قمرجاویدباجوہ اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ر فیض حمید نے بریفنگ دی تھی اور اس بریفنگ میں یہ دعویٰ کیاگیاتھاکہ افغانستان میں طالبان حکومت کے قیام کاپاکستان کو فائدہ پہنچے گا اورکالعدم ٹی ٹی پی کے افغانستان میں موجود40ہزارحامیوں کو مشروط طورپر وطن واپس آنے کی اجازت دینے کااعلان کیاگیا ،ان 40ہزار دہشت گردوں کے آنے کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا،خیبرپختونخواکے جنوبی اضلا ع خاص نشانے پر ہیں جب کہ بلوچستان میں حالات مزید خراب کرنے کے لیے بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کیدرمیان الائنس بھی قائم ہوا لہذاان حالات میں ان کیمرہ اجلاس بہت اہمیت کا حامل ہے جس میں آرمی چیف کے علاوہ ڈی جی آئی ایس آئی اور دیگراہم اعلیٰ حکومتی شخصیات شرکت کریں گی اس ان کیمرہ اجلاس میں ملک کو محفوظ بنانے اوردہشت گردی سے نجات دلانے کے لیے نیا نیشنل ایکشن پلان تشکیل دینے کی ضرورت ہے جس کے بارے میں بلاول بھٹو یہ کہہ چکے ہیں کہ نیشنل ایکشن پلان ٹو تشکیل دیاجاناچاہئے ،علاوہ ازیں مولانافضل الرحمان نے میڈیاسے ایک اہم گفتگو کی ہے جس میں انہوں نے عید کے بعد حکومت مخالف تحریک چلانے کاعندیہ بھی دیاجب کہ ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے یہ تجویز دی ہیکہ نوازشریف آگے بڑھیں اوراپناکرداراداکریں ،مولانا نے پی ٹی آئی کی قیادت کے حوالے سے بھی یہ تبصرہ کیاہے کہ پی ٹی آئی کی اصل قیادت جیل میں ہے اور باہرکی قیادت میں یکسوئی نہیں ہے ،مولانا نے افغانستان کے معاملے پر کہاکہ اگرریاست نے ان سے دوبارہ کہاتو وہ افغانستان کے معاملے پر اپناکرداراداکرسکتے ہیں،میری رائے میں اسٹیبلشمنٹ اورحکومت دونوں کو چاہئے کہ وہ افغانستان کے ساتھ معاملات بہتربنانے کے لیے مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں ایک جرگہ کابل بھجوائیں،الیکشن سے پہلے بھی مولانا ایک بارکابل جاچکے ہیں جہاں تک عیدکے بعد تحریک چلانے کا سوال ہے تو سوچنے کی بات ہے کہ مولانا اپنی جماعت کے لیے تحریک چلائیں گے یاعمران خان کو جیل سے رہاکرانے کے لیے اس سوال کا جواب ان کے پاس نہیں ہے،نوازشریف سے متعلق وہ یہ کہتے ہیں کہ کرداراداکریں ،اس وقت نوازشریف کے بھائی وزیراعظم اور بیٹی وزیراعلیٰ پنجاب ہیں ،نوازشریف اپنی ہی حکومت کے خلاف کیاکرداراداکرسکتے ہیں ؟جہاں تک سیاسی ماحول بہتربنانے کاتعلق ہے کہ تومولاناکو چاہئے کہ وہ نوازشریف سے ملاقات کریں اور ان کو تجاویزدیں کہ وہ کیاکرداراداکریں تو پھر بات سمجھ آئے گی۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ان کیمرہ اجلاس گردی کے ملک کو کے لیے کے بعد

پڑھیں:

پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشت گردی کیخلاف قرارداد منظور

پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ہے۔

پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں قرارداد حکومتی رکن اسمبلی رانا محمد ارشد نے پیش کی، جس میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان فلسطین ، خصوصاً غزہ میں اسرائیلی افواج کے ہاتھوں معصوم بچوں کے قتل عام ،نسل کشی، بھوک، علاج اور پناہ سے محرومی کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ درجنوں بچے روزانہ شہید ہو رہے ہیں اور ہزاروں بھوک، زخم اور خوف کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، یہ ایوان قرار دیتا ہے کہ یہ ظلم بین الا قوامی قوانین، اقوام متحدہ کے بچوں کے حقوق کے کنونشن اور بنیادی انسانی اقدار کی صریح خلاف ورزی ہے۔

قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت پاکستان فوری اور مؤثر سفارتی اقدامات کرے تا کہ اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم میں جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

اس کے علاوہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کو جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرائے، انسانی ہمدردی کی تنظیمیں فوری طور پر فلسطینی بچوں کو خوراک، علاج اور پناہ فراہم کریں۔ 

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان فلسطین کے مظلوم عوام اور معصوم بچوں کے ساتھ بھر پور یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور اُن کی آزادی اور انسانی حقوق کی جدوجہد کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد کے درمیان ملاقات شروع، اہم فیصلے متوقع
  • پی اے سی ذیلی کمیٹی اجلاس: قومی ورثہ و ثقافت سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ
  • سعودی ولیعہد سے علی لاریجانی کی ملاقات
  • پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشت گردی کیخلاف قرارداد منظور
  • پی ٹی آئی نے ہمیشہ دہشت گردوں کے موقف کی تائید کی، وزیرمملکت قانون
  • پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ کمیٹیوں سے بھی مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ
  • دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ دنیا کو محفوظ بنانے  کے لیے ہے، وفاقی وزیر اطلاعات
  • احتجاج کیس، پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کی درخواست ضمانت خارج
  • خیبرپختونخوا، دہشتگردی سے متاثرہ علاقوں میں ایس ایچ اوز کو بلٹ پروف گاڑیاں دینے کا فیصلہ
  • افغانستان کے لوگوں کو نکالنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی، عمران خان