اسلام آباد میں مستحقین کے لیے جامع مسجد کا فری راشن اسٹور
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
اسلام آباد کی مسجد رحمۃاللعالمین بیوہ، غریب اور مستحق افراد کو مفت راشن تقسیم کر رہی ہے۔ مسجد کے اندر ہی ایک حصہ راشن اسٹور کے لیے قائم کیا گیا ہے۔ جس میں آٹا، دالیں، چینی، چاول، گھی، مصالحہ جات اور دیگر اشیائے خور و نوش موجود ہیں۔
مسجد کے امام ڈاکٹرعبیدالرحمان کے مطابق مسجد راشن اسٹور کا مقصد ان خاندانوں تک راشن کی دستیابی ممکن بنانا ہے جو فاقہ کاٹ کر زندگی گزار رہے ہیں۔ ڈاکٹر عبید الرحمان کے مطابق مسجد انتظامیہ ہر ماہ ان کے لیے راشن کی فراہمی ممکن بناتی ہے۔ یہ راشن مستحق خاندان خود آکر لے جاتے ہیں، پھر ان کے گھروں تک باعزت طریقے سے پہنچا دیا جاتا ہے۔ ان کوششوں کا مقصد بس یہ ایک ہے کوئی بھی بھوکا نہ سوئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد امام ڈاکٹرعبیدالرحمان مستحق افراد مسجد رحمۃاللعالمین مفت راشن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام آباد امام ڈاکٹرعبیدالرحمان مستحق افراد مسجد رحمۃاللعالمین مفت راشن کے لیے
پڑھیں:
گاڑی کی بیک ونڈو کی ان لکیروں کا کیا مقصد ہوتا ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ گاڑی کے پچھلے شیشے (رئیر ونڈ شیلڈ) پر باریک باریک لکیریں کیوں بنی ہوتی ہیں؟ یہ صرف سجاوٹ کے لیے نہیں ہوتیں بلکہ ایک نہایت کارآمد اور تکنیکی مقصد کے تحت لگائی جاتی ہیں۔
یہ باریک لکیریں درحقیقت ڈی فروسٹر یا ڈی فوگر لائنز کہلاتی ہیں جو سردیوں میں شیشے پر جمنے والی دھند یا برف کو پگھلانے میں مدد دیتی ہیں۔ ان لائنز میں بجلی دوڑتی ہے جو گرمائش پیدا کرتی ہے، جس سے شیشہ صاف رہتا ہے اور ڈرائیور کو پیچھے کا منظر واضح دکھائی دیتا ہے۔
یہ لائنز گرمیوں میں بھی کام آتی ہیں، خاص طور پر جب ہوا میں نمی زیادہ ہو اور شیشہ اندر سے دھندلا جائے ایسے میں یہ نمی کو خشک کرکے شیشے کو صاف رکھتی ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ لکیریں خاص قسم کی دھاتی تاریں ہوتی ہیں جو شیشے پر لگی ہوتی ہیں۔
اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ فرنٹ ونڈ شیلڈ پر یہ لائنز کیوں نہیں ہوتیں؟
اس کی وجہ یہ ہے کہ اگر سامنے کے شیشے پر یہ تاریں لگائی جائیں تو وہ ڈرائیور کے ویژن میں رکاوٹ بن سکتی ہیں اور حادثے کا خدشہ بڑھ سکتا ہے، اس لیے صرف پچھلے شیشے پر ان کا استعمال کیا جاتا ہے۔