امریکہ سے نکالے گئے جنوبی افریقی سفیر کا وطن واپسی پر پرتپاک استقبال WhatsAppFacebookTwitter 0 24 March, 2025 سب نیوز

کیپ ٹاؤن(آئی پی ایس)امریکہ سے بے دخل کیے گئے جنوبی افریقی سفیر ایبراہیم رسول وطن واپس پہنچ گئے، جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔

ایبراہیم رسول کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کے ساتھ تنازع کے بعد واشنگٹن سے نکال دیا گیا تھا۔ ان کی بے دخلی کی وجہ ان کے ٹرمپ پالیسیوں کی مخالفت بنی۔

کیپ ٹاؤن ایئرپورٹ پر پہنچنے پر سینکڑوں حامیوں نے نعرے لگا کر ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر ایبراہیم رسول نے کہا، “ہمیں امریکہ چھوڑنے کا انتخاب نہیں دیا گیا، لیکن ہمیں کوئی پچھتاوا نہیں”۔

انہوں نے ٹرمپ انتظامیہ کے “سفید فام نسل کشی کے جھوٹے دعوے” کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی افریقہ کو اپنی اقدار پر سمجھوتہ کیے بغیر واشنگٹن سے تعلقات بہتر بنانے چاہئیں۔

یاد رہے کہ ٹرمپ نے جنوبی افریقہ پر امداد روک دی تھی اور جنوبی افریقہ کی اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں دائر مقدمے کے باعث دونوں ممالک کے تعلقات مزید کشیدہ ہو گئے تھے۔

ایبراہیم رسول کا کہنا تھا، “مجھے بے دخل کرکے ہمیں رسوا کرنا مقصود تھا، لیکن میں اسے اپنی عزت اور وقار کا نشان سمجھتا ہوں”۔ وہ صدر سیرل راما فوسا کو پیر کے روز اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

امریکہ پر عوامی اعتماد کی کمی یکطرفہ بالا دستی کے غروب ہوتے سورج کی نشاندہی ہے، عالمی میڈیا

امریکہ پر عوامی اعتماد کی کمی یکطرفہ بالا دستی کے غروب ہوتے سورج کی نشاندہی ہے، عالمی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 19 June, 2025 سب نیوز

واشنگٹن : 2024 میں پیو ریسرچ سینٹر کے 34 ممالک پر کیے گئے سروے کے مطابق، 54 فیصد بالغ افراد نے امریکہ کے بارے میں “اچھی رائے” کا اظہار کیا، جبکہ 31% نے “منفی رائے” دی۔ لیکن رواں سال 11 جون کو پیو سینٹر کے جاری کردہ 24 ممالک کے تازہ سروے میں مثبت شرح گر کر 49% رہ گئی ہے۔ روایتی اتحادی ممالک میں امریکہ کے حوالے سے “اچھی رائے” کی شرح خاصی متاثر ہوئی ہے، جہاں کینیڈا میں 20 فیصد، جاپان میں 15 فیصد، جبکہ نیدرلینڈز، سپین، جرمنی اور فرانس جیسے ممالک میں 10 فیصد سے زائد کمی دیکھنے میں آئی ہے

جمعرات کے روز میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پیو رپورٹ کے ان اعدادوشمار دراصل ایک تلخ حقیت کا شاخسانہ ہیں: امریکہ کی محنت سے تعمیر کردہ عالمی قیادت کی عمارت لرز رہی ہے۔ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس واپسی کے بعد کی خارجہ پالیسیوں نے اس کے اعتماد کو بلندی سے پستی پر گرا دیا ہے۔ گرین لینڈ پر قبضے کی دھمکیوں سے لے کر کینیڈا کے ساتھ تنازعات، اور غیرمنظم تجارتی پابندیوں تک، واشنگٹن کے جارحانہ رویہ نے بین الاقوامی تعلقات کے تمام روایتی اصولوں کو پارہ پارہ کر دیا ہے۔ سروے کے مطابق، ٹرمپ کی شخصیت اور خارجہ پالیسیوں پر عدم اعتماد براہ راست امریکہ کی ساکھ کو متاثر کر رہا ہے۔ 62% افراد نے ٹرمپ کے بین الاقوامی فیصلوں پر عدم اعتماد کااظہار کیا، جبکہ 24 میں سے 19 ممالک میں اکثریت نے انہیں “خطرناک” قرار دیا ہے۔ میکسیکو میں 85% افراد انہی خیالات سے اتفاق رکھتے ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ امریکہ کا امیج ہر جگہ یکساں طور پر متاثر نہیں ہوا۔ اسرائیل میں 6 فیصد اضافے کے ساتھ اچھی رائے کی شرح 83% ہو گئی،

جو امریکہ کی عالمی حکمت عملی میں بنیادی تبدیلی کی عکاسی کرتی ہے یعنی ایک عالمی رہنما سے “انتخابی طاقت” میں تبدیل ہونے کا عمل۔ اسرائیل میں ٹرمپ کی مقبولیت ان کی فوجی حمایت سے جڑی ہے، جبکہ ٹرمپ کے لیے یورپ میں دائیں بازو کی سیاسی جماعتوں کی واضح ترجیح اور پسند پوپیولزم کی لہر کے تحت اقدار کے دوبارہ صف بندی کو ظاہر کرتی ۔تاریخ کے اس اہم موڑ پر، امریکہ کے سامنے دو راستے ہیں: یا تو یکطرفہ بالادستی کے خواب میں مبتلا رہ کر اپنی سافٹ پاور کو ضائع کرے، یا پھر معقولیت کی طرف لوٹ کر بین الاقوامی قوانین اور کثیرالجہتی تعاون پر مبنی نظام کو ازسرنو تعمیر کرے۔

پیو کے اعدادوشمار پہلے راستے کے تباہ کن نتائج کی واضح نشاندہی کر چکے ہیں۔بین الاقوامی نظام کے اس شطرنج میں، یکطرفہ طاقت ختم ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ پیو رپورٹ نہ صرف امریکہ میں “اعتماد کی کمی” کو ظاہر کرتی ہے، بلکہ ایک کثیرالقطبی دنیا کی نئی قسم کی قیادت کی ضرورت کو بھی اجاگر کرتی ہے۔ یہ ضرورت طاقت کے مقابلے میں عقل و دانش،صف آرائی کے مقابلے میں تعاون، تنہائی کے بجائے رواداری، اور جنگل کے قانون کے مقابلے میں تہذیب کی طلبگار ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربجلی صارفین پر 10فیصد ڈیٹ سروس چارج کی حد ختم کرنے کی تجویز مسترد آئندہ بجٹ میں نان فائلروں پر جائیداد اور گاڑی کی خریداری پر پابندیاں لگانے کی تجویز کیش لیس اکانومی اور معیشت کی ڈیجیٹائیزیشن کیلئے اعلی سطحی کمیٹی قائم چین وسطی ایشیا روح کی روشنی میں تعاون کا نیا باب کھل گیا ریئر ارتھ میٹلز کی برآمدات پر چین کا اتنظام چین کو ایک ذمہ دار ملک ظاہر کرتا ہے، چینی میڈیا مالیاتی نگران قوانین اور دیگر احتیاطی میکانزم کو مزید مستحکم کیا گیا ہے، گورنر چینی مرکزی بینک چین اور وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان تعاون کے معیار کو بہتر بنانے کا نیا باب رقم کیا گیا ہے ، وزارت خارجہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی وزیرمذہبی امورسردارمحمد یوسف کا ریاض میں پرتپاک استقبال
  • واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے کی پاکستان-یو ایس ٹیک انویسٹمنٹ کانفرنس 2025” کے آخری سیکوئل کی میزبانی
  •  کامیاب سفارتی دورے کے بعد وطن واپسی پر بلاول بھٹو زرداری کا فقیدالمثال استقبال
  • امریکہ اسرائیل کا کہاں تک ساتھ دے گا؟
  • ’’امریکہ میں کوئی لنچ فری نہیں ہوتا اس کی قیمت ہوتی ہے اور عاصم منیر کی ٹرمپ کے ساتھ ملاقات پر ۔۔۔‘‘ نجم سیٹھی کا بڑا دعویٰ
  • امریکہ سے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے، ایران
  • وزیراعلیٰ سندھ کا سفارتی مشن سے آج وطن واپسی پر بلاول بھٹو کا شاندار استقبال کرنے کا اعلان
  • ایران سے واپس آنیوالے سفارتی ہدایات پر عمل کریں، پاکستانی سفیر
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر اور صدر ٹرمپ کی ملاقات پاک امریکہ تعلقات میں ایک سنگِ میل ہے؛ خواجہ آصف
  • امریکہ پر عوامی اعتماد کی کمی یکطرفہ بالا دستی کے غروب ہوتے سورج کی نشاندہی ہے، عالمی میڈیا