عیدالفطر: کے پی میں قیدیوں کی سزاؤں میں دو ماہ کمی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
پشاور:
وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے عیدالفطر پر قیدیوں کی دو ماہ کی سزا معاف کرنے کا اعلان کر دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا کی جیلوں میں معمولی نوعیت کے قیدی اب عید اپنے گھر والوں کے ساتھ گزاریں گے، وزیر اعلی نے عید الفطر پر قیدیوں کی 2 ماہ کی سزا معاف کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
وزیراعلیٰ کے احکامات کے بعد جیل حکام نے قیدیوں کی سزاﺅں میں کمی کردی ہے، معمولی جرائم اور وقت پورے ہونے کے قریب 214 قیدیوں کی سزائیں مکمل ہوگئی جنہیں ضروری کارروائی کے بعد رہا کردیا گیا۔
وزیراعلی خیبرپختونخوا کی معافی کا اطلاق دہشت گردی، قتل، اغوا اور دیگر سنگین جرائم کے ملزموں پر نہیں ہوگا، رہائی ملنے پر قیدیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قیدیوں کی
پڑھیں:
ریاست مہاراشٹر میں روزانہ 8 کسان اپنی زندگی ختم کررہے ہیں، پرینکا گاندھی
کانگریس نے کہا کہ چوتھی بڑی معیشت کا ڈھول پیٹنے والے نریندر مودی ملک کے سرمایہ کاروں کا لاکھوں کروڑوں کا قرض تو معاف کر دیتے ہیں، لیکن کسانوں کا ایک روپیہ معاف نہیں کرتے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست مہاراشٹر میں رواں سال کے اوائل 3 ماہ کے دوران 767 کسانوں کی خودکشی کا معاملہ سرخیوں میں ہے۔ اپوزیشن پارٹیاں لگاتار بی جے پی حکومت کو اس کے لئے ذمہ داری ٹھہرا رہی ہیں۔ مہاراشٹر کی فڑنویس حکومت کے ساتھ ساتھ مرکز کی مودی حکومت کو بھی ہدف تنقید بنایا جا رہا ہے۔ کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اس معاملے میں براہ راست وزیراعظم نریندر مودی پر ہی حملہ کیا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کی گئی ایک پوسٹ میں پرینکا گاندھی نے لکھا ہے کہ مہاراشٹر میں 3 مہینوں میں 767 کسانوں نے خود کشی کر لی، یعنی روزانہ 8 کسان اپنی زندگی ختم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشی بحران، بڑھتا قرض، برباد ہوتی فصلیں، کھاد-بیج-ڈیزل کی مہنگائی اور فصلوں کی مناسب قیمت نہ ملنا کسانوں کے گلے کی پھانس بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی حکومت نے چند ارب پتیوں کے تو 16 لاکھ کروڑ روپے معاف کر دیے، لیکن جن کسانوں سے دوگنی آمدنی کا وعدہ کیا تھا، چھوٹی سی مدد دے کر ان کی جان بچانے کے بارے میں بھی کبھی نہیں سوچا۔
قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر میں کسانوں کی بڑھتی خودکشی معاملہ پر کانگریس نے بھی 2 جولائی کو سوشل میڈیا پر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اپنے آفیشیل ایکس ہینڈل پر کی گئی پوسٹ میں پارٹی نے لکھا تھا کہ 2025ء کے ابتدائی 3 مہینوں میں مہاراشٹر میں 767 کسانوں نے خودکشی کر لی۔ یہ اعداد و شمار بے حد حیران کرنے والے ہیں، جو مودی حکومت میں کسانوں کی بدحالی بیان کر رہے ہیں۔ کانگریس نے اس پوسٹ میں کسانوں کی حالت زار کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بی جے پی حکومت میں کسان بھاری قرض سے دبے ہیں، وہ معاشی بحران سے نبرد آزما ہو رہے ہیں، زراعت کے سامان پر جی ایس ٹی نافذ ہے، انہیں فصل کی صحیح قیمت نہیں مل رہی۔
مذکورہ بالا حقائق کو پیش کرنے کے بعد کانگریس نے وزیراعظم نریندر مودی کا وہ پرانا وعدہ یاد دلایا تھا، جس میں کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کی بات کہی گئی تھی۔ کانگریس نے کہا کہ نریندر مودی نے وعدہ کیا تھا کہ 2022ء تک کسانوں کی آمدنی دوگنی ہوجائے گی، لیکن آج کسانوں کی عمر نصف ہوگئی ہے۔ کانگریس نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ چوتھی بڑی معیشت کا ڈھول پیٹنے والے نریندر مودی ملک کے سرمایہ کاروں کا لاکھوں کروڑوں کا قرض تو معاف کر دیتے ہیں، لیکن کسانوں کا ایک روپیہ معاف نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ کُل ملا کر نریندر مودی ملک کے کسانوں کو تباہ کرنے پر آمادہ ہیں۔