انمول بلوچ کا شادی سے متعلق خبروں پر ردعمل سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
پاکستان شوبز کی خوبرو اداکارہ انمول بلوچ نے اپنی شادی کے حوالے سے میڈیا اور سوشل میڈیا پر پھیلنے والی افواہوں پر بالاخر خاموشی توڑ دی۔
پچھلے چند ہفتوں سے انمول بلوچ کی شادی کے بارے میں مسلسل قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں، لیکن اداکارہ نے اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا تھا۔ اب انمول بلوچ کی شادی کا تبصرہ ایک ٹی وی شو میں آیا، جہاں حالیہ دنوں میں شادی کے بندھن میں بندھنے والی مشہور شخصیات کو مبارکباد دی جارہی تھی۔
ندا یاسر کے مارننگ شو میں سارہ خان اور معروف گلوکار فلک شبیر بطور مہمان شریک ہوئے جنہوں نے اپنی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی کے بارے میں گفتگو کی۔ اس دوران، ندا یاسر نے انمول بلوچ کا نام نئی شادی شدہ جوڑوں کی فہرست میں شامل کیا، جس پر فلك شبیر نے انہیں مبارکباد دی۔
View this post on InstagramA post shared by Lollywoodsparkoffical_ (@lollywoodsparkofficial_)
نئے جوڑوں کو شادی کی مبارکباد دینے کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگئی، جس کے بعد انمول کے مداح تشویش میں مبتلا ہوگئے کہ آیا اداکارہ واقعی شادی کر چکی ہیں جبکہ کچھ رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ انمول کی شادی عید الفطر کے بعد ہوگی۔
ان تمام افواہوں کے بعد اب انمول بلوچ نے انسٹاگرام پر ایک اسٹوری شیئر کرتے ہوئے ان تمام افواہوں کی تردید کردی ہے۔
انسٹاگرام اسٹوری میں انہوں نے واضح کیا کہ ابھی ان کی شادی نہیں ہوئی ہے۔ اداکارہ نے لکھا ’میری ابھی شادی نہیں ہوئی اور جب وقت آئے گا تو میں خود اس خبر کو اپنے مداحوں اور انڈسٹری کے لوگوں کے ساتھ شیئر کروں گی، پیار کیلئے بہت شکریہ‘۔
انمول بلوچ کے اس بیان کی بعد ان کی شادی سے متعلق تمام افواہیں دم توڑ گئی ہیں۔ رپورٹس میں بتایا جارہا تھا کہ انمول بلوچ جلد ہی ایک معروف سیاستدان کے بیٹے سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے والی ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: انمول بلوچ کی شادی
پڑھیں:
پہلگام واقعے کے بعد پانی روکنے سے متعلق بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب
اسلام آباد:پہلگام واقعے کے بعد پاکستان کا پانی روکنے اور دریائے جہلم میں اضافی پانی چھوڑنے کے حوالے سے بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق بھارت سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کے اعلان کو سچ ثابت کرنے کی کوشش کرے گا، بھارت کی یہ کوشش صرف اپنے عوام کو بیوقوف بنانے کی بھونڈی کوشش کے سوا کچھ نہیں۔
بھارت نے پہلے دریائے جہلم میں اضافی پانی چھوڑ کر سیلابی صورتحال کا تاثر دینا چاہا اور بھارت کی اس کوشش کے نتیجے میں مظفر آباد کے علاقے ڈومیل سے 22 ہزار کیوسک کا ریلہ گزرا۔
سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کے بعد مغربی دریاؤں کی نگرانی وزارت آبی وسائل اور واپڈا کر رہے ہیں لیکن بھارت کے پاس دریا کا بہاؤ روکنے یا اس میں تبدیلی کرنے کی صلاحیت نہیں ہے اس لیے بھارت کی جانب سے پاکستان کی پانی کی ضروریات کو خطرہ لاحق نہیں ہے۔
بھارت کے پاس اس وقت مغربی دریاؤں پر محض 0.624 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی گنجائش ہے جبکہ اس کے مقابلے میں، صرف پاکستان کے منگلا ریزروائر میں 7.35 ملین ایکڑ گنجائش ہے لہٰذا پاکستان کے پانی کی فراہمی کے حوالے سے کوئی خاص یا مستقل رکاوٹ متوقع نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق بھارتی سرگرمیوں کا مقصد بنیادی طور پر ایک بیانیہ بنانے کی کوشش ہے۔ وزارت آبی وسائل اور واپڈا، صورتحال کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں اور بروقت اپ ڈیٹ جاری کر رہے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان کو آبی سلامتی اور پانی کے لحاظ سے فوری طور پر کوئی خطرہ نہیں ہے، موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں فاسٹ ٹریک بنیادوں پر بڑے آبی ذخائر کی تعمیر ناگزیر ہے۔