بنیادی صحت کے مراکز کی نجکاری قبول نہیں، دھرنا جاری رہے گا، رخسانہ انور
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
نیشنل پروگرام ہیلتھ ایمپلائز ایسوسی ایشن پنجاب کی صدر رخسانہ انور نے کہا ہے کہ بنیادی صحت کے مراکز کی نجکاری کرنے کے خلاف ہمارا احتجاج جاری رہےگا، چاہے 15 روز مزید دھرنا دینا پڑے لیکن پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
’وی نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پنجاب میں آج انسداد پولیو مہم شروع ہونی تھی، ہم نے اس کا بھی بائیکاٹ کیا ہے، ہمارے مطالبات ایسے نہیں ہیں جو نہ مانے جا سکیں۔
یہ بھی پڑھیں لاہور: گرینڈ ہیلتھ الائنس کا دھرنا جاری، وزیراعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش پر پولیس کا لاٹھی چارج، متعدد گرفتار
انہوں نے کہاکہ ہم گزشتہ 15 روز سے مال روڈ پر احتجاج کررہے ہیں، حکومت نے اس کا کوئی نوٹس نہیں لیا، خواتین ورکرز بے یارومدد گار یہاں پر دھرنا دیے بیٹھی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہمارا مطالبہ ہے کہ پنجاب میں بنیادی صحت کے مراکز کو پرائیویٹائز نہ کیا جائے، لیکن حکومت بضد ہے کہ نجکاری ہر صورت کرکے بنیادی صحت کے مراکز کو ٹھیکیداروں کو دینا ہے، جس سے صحت کے شعبے کو نقصان ہوگا۔
’ملازمین پر تشدد کیا گیا اور زہریلا پانی پھینکا گیا‘انہوں نے کہاکہ مریم نواز تو کہتی تھیں کہ خواتین ان کی ریڈ لائن ہیں لیکن کئی روز سے ہیلتھ ورکرز سڑکوں پر احتجاج کررہی ہیں، اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ، ڈپٹی وزیراعلیٰ، چیف جسٹس ہائیکورٹ، وزیر اطلاعات، سیکریٹری ہیلتھ سمیت پنجاب کے تمام بڑے عہدوں پر خواتین بیٹھی ہیں، لیکن کوئی ہمارے مسائل حل کرنے کے لیے تیار نہیں۔
رخسانہ انور نے کہاکہ جس روز ہم نے وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاج کرنے کی کوشش کی، اس روز ہم پر مرد پولیس اہلکاروں نے لاٹھیاں چلائیں اور خواتین کی چادریں اتاری گئیں۔
انہوں نے کہاکہ وہاں پر کچھ خواتین اہلکار بھی ضرور تھیں لیکن مرد پولیس اہکار خواتین کو مارتے رہے، مریم نواز اگر سب کی ماں ہے تو ہمارے ساتھ کیوں سوتیلی ماں والا سلوک کیا جارہا ہے۔
’ہم پر تیزاب گردی کی گئی‘’وی نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے پنجاب رورل ہیلتھ ایسوسی ایشن کے نائب صدر جام فاضل نے کہاکہ جس دن پولیس نے مال روڈ پر ہمارے ورکرز پر کریک ڈاؤن کیا تو اس دن تیزاب پھینکا گیا جس سے ہمارے کچھ ملازمین جھلس گئے۔
انہوں نے کہاکہ جلھسنے والے کچھ افراد کو ہم نے گنگا رام اسپتال منتقل کیا جبکہ کچھ کی موقع پر ہی ابتدائی طبی امداد دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں پنجاب کے سرکاری ملازمین کا مطالبات کے حق میں ماڈل ٹاؤن کے باہر احتجاج
انہوں نے کہاکہ حکومت کا اگر یہ رویہ ہے تو ہم بھی پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں ہیں، ہم نجکاری کے خلاف آواز بلند کررہے ہیں، جبکہ حکومت ہماری آواز کو دبانے کی کوشش کررہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بنیادی صحت مراکز پولیس تشدد تیزاب گردی حکومت پنجاب دھرنا جاری رخسانہ انور مریم نواز وزیراعلٰی ہاؤس وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بنیادی صحت مراکز پولیس تشدد تیزاب گردی حکومت پنجاب مریم نواز وزیراعل ی ہاؤس وی نیوز بنیادی صحت کے مراکز انہوں نے کہاکہ
پڑھیں:
فلسطین پر مؤقف اٹل، پاکستان کو غزہ بھیجے جانے والی فورس کا حصہ بننا چاہیے، وزیر دفاع خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کو غزہ بھیجے جانے والی فورس کا حصہ بننا چاہیے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ابراہم اکارڈ سے متعلق پاکستان کا مؤقف کلیئر ہے، دو ریاستی حل پر پاکستان کے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ’اسرائیل کے خلاف مزاحمت کو جائز سمجھتے ہیں‘، حماس نے غزہ سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد مسترد کردی
انہوں نے کہاکہ افغانستان دہشتگردوں کی آماجگاہ بن چکا ہے، اور پاکستان میں ہونے والی دراندازی کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے، سعودی عرب، یو اے ای، ایران اور چین سمیت دیگر ممالک چاہتے ہیں کہ پاکستان میں دراندازی ختم ہو۔
خواجہ آصف نے کہاکہ پاکستان دو محاذوں پر مصروف ہوگا تو فائدہ بھارت کو ہوگا، اس لیے بھارت کبھی نہیں چاہیے کہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات ٹھیک ہوں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بھارتی آرمی چیف کے بیانات کو نظرانداز نہیں کرسکتے، بھارت کو ہر کوئی یاد کرا رہا ہے کہ انہیں ہزیمت اٹھانا پڑی، تو ایسی صورت میں لگتا نہیں کہ وہ ہمارے ساتھ کسی معرکے کا سوچیں گے۔
متوقع 28ویں ترمیم سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ نئے صوبوں کی حمایت نہیں کروں گا، لیکن این ایف سی میں صوبوں کا حصہ کم نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ ہم صوبوں سے کہیں گے کہ دفاع اور قرضے میں اپنا حصہ ڈالیں، جبکہ لوکل گورنمنٹ سے متعلق قانون سازی وقت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ آبادی کو کنٹرول کرنے کے لیے ہمیں ضرور کچھ کرنا ہوگا، ورنہ ترقی ممکن نہیں۔
خواجہ آصف نے کہاکہ سب سے زیادہ طاقت بیوروکریسی کے پاس ہے، جب تک بیوروکریسی کی طاقت ختم نہیں ہوگی تب تک کوئی مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔
مزید پڑھیں: 28ویں آئینی ترمیم کب آئےگی اور اس میں کیا تجاویز ہوں گی؟
خواجہ آصف نے کہاکہ چیف آف ڈیفنس فورسز کا نوٹیفکیشن فوری ہو جائے گا، اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے فرائض چیف آف ڈیفنس کو منتقل ہو جائیں گے۔
سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کے ٹرائل سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مجھے اس حوالے سے کچھ معلوم نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آئینی ترمیم پاکستان چیف آف ڈیفنس فورسز غزہ امن فورس وزیر دفاع وی نیوز