پرائم منسٹر اسکیم 2025 کا آغاز، فری لیپ ٹاپ کیسے حاصل کا جاسکتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
حکومت نے 2025 کے لیے پرائم منسٹر یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم کا آغاز کر دیا ہے، جس کا مقصد پاکستان بھر میں مستحق طلبہ و طالبات میں ایک لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب حکومت نے ایک اور لیپ ٹاپ اسکیم کا اعلان کر دیا
یہ اقدام پرائم منسٹرز یوتھ پروگرام کے تحت ’ Digital Youth Hub ‘کا حصہ ہے، جس میں طلبہ طلابات کو ٹیکنالوجی کی دنیا سے ہم آہنگ ہونے کے لیے ضروری تعاون فراہم کیا جائے گا۔
اسکیم کا یہ تازہ مرحلہ تمام ملک بھر کے طلبہ وطالبات کے لیے ہے۔ اس میں اس بات کا خاص خیال رکھا گیا ہے کہ لیپ ٹاپس کی تقسیم خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر کی جائے گی۔
حکومت کا یہ اقدام ملک بھر میں تعلیم، ڈیجیٹل مہارتوں اور مساوی مواقع کے فروغ کے لیے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
لیپ ٹاپ کے حصول کے لیے اپلائی کرنے کا طریقہطلبہ و طالبات Digital Youth Hub پلیٹ فارم کے ذریعے اپنی درخواستیں جمع کروا سکتے ہیں:
ویب سائٹ: www.
موبائل ایپ: Android اور iOS دونوں پر دستیاب ہے۔
ایپ کے لیے لنکس ڈاؤن لوڈ کریں:
اینڈرائیڈ : tinyurl.com/3y9czkpj
آئی فون: tinyurl.com/4hkykyx6
آخری تاریخدرخواست دینے کی آخری تاریخ 20 مئی 2025 ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پرائم منسٹر اسکیم 2025 فری لیپ ٹاپذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پرائم منسٹر اسکیم 2025 فری لیپ ٹاپ لیپ ٹاپ کے لیے
پڑھیں:
آسٹریا، اسکول میں فائرنگ سے طلبہ سمیت 10 افراد ہلاک
عالمی خبر رساں ادارے اےایف پی کی رپورٹ کے مطابق گراز کے میئر ایلکے کاہر نے آسٹرین پریس ایجنسی (اے پی اے) کو تصدیق کی کہ ہلاک ہونے والوں میں کئی طلبہ، کم از کم ایک بالغ فرد اور مشتبہ شوٹر شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ یورپی ملک آسٹریا کے جنوب مشرقی شہر گراز میں ایک اسکول میں فائرنگ کے واقعے میں طلبہ سمیت 10 افراد ہلاک ہوگئے۔ عالمی خبر رساں ادارے اےایف پی کی رپورٹ کے مطابق گراز کے میئر ایلکے کاہر نے آسٹرین پریس ایجنسی (اے پی اے) کو تصدیق کی کہ ہلاک ہونے والوں میں کئی طلبہ، کم از کم ایک بالغ فرد اور مشتبہ شوٹر شامل ہیں۔ خیال رہے کہ یورپ میں اسکول میں فائرنگ کے واقعات امریکا کے مقابلے میں بہت کم ہوتے ہیں۔
لیکن حالیہ برسوں میں یورپ کو اسکولوں اور یونیورسٹیوں پر ایسے حملوں نے ہلا کر رکھ دیا ہے جو دہشت گردی سے منسلک نہیں تھے۔ پولیس نے ایکس پر ایک بیان میں گراز شہر میں حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال، پولیس آپریشن جاری ہے، پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کی وجہ یہ تھی کہ عمارت میں گولیاں چلنے کی آوازیں سنی گئیں۔ اے ایف پی کی جانب سے فوری طور پر پولیس اور وزارت داخلہ کے حکام سے رابطہ نہیں ہو سکا۔
پولیس ذرائع نے آسٹریا کی اے پی اے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ اس وقت صورتحال بہت غیر واضح ہے۔ یورپی یونین کی اعلیٰ سفارت کار کاجا کالاس نے منگل کو فائرنگ کی خبروں پر خود کو شدید صدمے میں قرار دیا۔ کالاس نے ایکس پر لکھا کہ ہر بچے کو اسکول میں خود کو محفوظ محسوس کرنا چاہیے اور خوف اور تشدد سے آزاد ہو کر تعلیم حاصل کرنے کے قابل ہونا چاہیے،میرے خیالات اس تاریک لمحے میں متاثرین، ان کے اہل خانہ اور آسٹریا کے عوام کے ساتھ ہیں۔
تقریباً 9.2 ملین آبادی والے اس ملک میں عوامی مقامات پر حملے بہت کم ہوتے ہیں، گلوبل پیس انڈیکس کے مطابق، یہ دنیا کے دس محفوظ ترین ممالک میں شامل ہے۔ جنوری 2025 میں، شمال مشرقی سلوواکیہ کے ایک اسکول میں 18 سالہ نوجوان نے ایک ہائی اسکول کے طالب علم اور ایک استاد کو چاقو کے وار کر کے ہلاک کر دیا تھا۔ دسمبر 2024 میں، کروشیا کے شہر زغرب کے ایک پرائمری اسکول میں 19 سالہ نوجوان نے سات سالہ طالب علم کو چاقو کے وار کر کے ہلاک کر دیا اور کئی دیگر کو زخمی کر دیا تھا۔
دسمبر 2023 میں، پراگ کے مرکزی شہر کی ایک یونیورسٹی میں ایک طالب علم کے حملے کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوئے تھے۔ اسی سال چند ماہ قبل، بلغراد کے مرکز میں ایک 13 سالہ بچے نے ایک ایلیمنٹری اسکول میں آٹھ ہم جماعتوں اور ایک سکیورٹی گارڈ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا، اس واقعےمیں چھ بچے اور ایک استاد بھی زخمی ہوئے، شوٹر نے پولیس سے رابطہ کیا، جس پر اسے گرفتار کر لیا گیا تھا۔