سوا بلین ڈالر کا امریکی دفاعی نظام بھی یمنی میزائل کے مقابلے میں ناکارہ، عالمی میڈیا کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
رشیا ٹوڈے نے طویل فاصلے تک مار کرنیوالے یمنی میزائل کے تل ابیب کے وسط میں کامیاب حملے کو انتہائی پیشرفتہ کہلوانے والے دنیا کے مہنگے ترین امریکی فضائی دفاعی نظام کیلئے ایک ''عظیم دھچکا'' قرار دیا ہے! اسلام ٹائمز۔ حملہ آور یمنی میزائل کو روکنے اور تباہ کرنے میں غاصب اسرائیلی رژیم کے ''پیشرفتہ'' کہلوائے جانے والے فضائی دفاعی نظاموں ''آئرن ڈوم'' (Iron Dome)، ''فلاخن داؤد'' (David's Sling)، ''ایرو 3'' (Arrow 3) اور ''اسپائیڈر'' (SPYDER) کے ساتھ ساتھ سٹیلائٹ کے ذریعے خان کرنے اور ''انتہائی پیشرفتہ'' کہلوانے والے امریکہ کے مہنگے ترین ہوائی دفاعی نظام ''تھاڈ'' (THAAD)؛ کہ جس کے بارے پینٹاگون کا دعوی ہے کہ یہ نظام دنیا بھر میں کسی بھی جگہ سے فائر کئے گئے بیلسٹک میزائل کو اس کے داغے جانے کے مقام سے نگرانی کرتا ہوا زمینی فضا میں داخل ہونے سے قبل ہی تباہ کر دیتا ہے، کی بھی یکسر ناکامی عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ غاصب اسرائیلی فوج نے اپنے تمام ''دیسی ساختہ'' ہوائی دفاعی نظاموں کی ناکامی کے بعد، مزاحمتی قوتوں کے میزائلوں کا مقابلے کرنے کے لئے امریکہ سے بھی مدد طلب کی تھی جس کے جواب میں اسے طویل فاصلے تک مار کرنے والے پیشرفتہ ترین و مہنگے ترین امریکی فضائی دفاعی نظام تھاڈ (THAAD) سے نوازا گیا تھا!
اس بارے جاری ہونے والی اپنی رپورٹ میں رشیا ٹوڈے نے طویل فاصلے تک مار کرنیوالے یمنی میزائل کے تل ابیب کے وسط میں کامیاب حملے کو انتہائی پیشرفتہ کہلوانے والے دنیا کے مہنگے ترین امریکی فضائی دفاعی نظام کیلئے ایک ''عظیم دھچکا'' قرار دیا ہے۔ رشیا ٹوڈے کا مزید لکھنا ہے کہ مذکورہ دعووں اور 1 بلین 250 ملین ڈالر مالیت کا حامل امریکی فضائی دفاعی نظام بھی انصاراللہ یمن کے 1 میزائل کو روکنے میں بری طرح سے ناکام رہا ہے کہ جو اتوار کے روز اسرائیل کے مرکزی ہوائی اڈے کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہا۔ رپورٹ کے مطابق لاک ہیڈ مارٹن نامی اسلحہ ساز کمپنی کے تیار کردہ اس نامی گرامی ہوائی دفاعی نظام؛ ''تھاڈ (THAAD) اینٹی بیلسٹک میزائل ڈیفنس سسٹم'' کی ''ہر ایک بیٹری'' کی قیمت کا تخمینہ 1.
واضح رہے کہ یمنی مسلح افواج نے مقبوضہ علاقوں میں جاری غاصب و سفاک صیہونی رژیم کے انسانیت سوز جنگی جرائم کے جواب میں مقبوضہ یافا (تل ابیب) میں واقع اہم ترین صہیونی ایئرپورٹ اللد ہوئی اڈے (بن گورین) کو اپنے ہائپر سانک بیلسٹک میزائل کے ساتھ کامیابی سے نشانہ بناتے ہوئے مقبوضہ فلسطینی سرزمین پر قابض و سفاک صیہونی رژیم کے ہوائی محاصرے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد نہ صرف اس ایئرپورٹ کو غیر معینہ مدت کے لئے بند کر دیا گیا ہے بلکہ دنیا بھر کی ایئرلاینز نے بھی تل ابیب کے لئے آئندہ کی تمام پروازیں منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امریکی فضائی دفاعی نظام مہنگے ترین میزائل کے تل ابیب
پڑھیں:
ایران پر متوقع اسرائیلی حملہ: خام تیل کی قیمتوں میں بڑی کمی، عالمی پیداوار میں تیز رفتار اضافے کا اعلان
پیر کو ایشیائی مارکیٹ میں ابتدائی ٹریڈنگ کے دوران تیل کی عالمی قیمتوں میں دو ڈالر فی بیرل سے زائد کی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔ اس کمی کی بنیادی وجہ اوپیک پلس (OPEC+) کی جانب سے تیل کی پیداوار میں مزید تیز رفتار اضافے کا فیصلہ ہے، جس نے عالمی منڈی میں رسد بڑھنے اور قیمتوں میں مزید کمی کے خدشات کو جنم دیا ہے۔
برینٹ کروڈ کی قیمت 2.04 ڈالر یعنی 3.33 فیصد کم ہوکر 59.25 ڈالر فی بیرل پر آگئی، جب کہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) خام تیل 2.10 ڈالر کمی کے بعد 56.19 ڈالر فی بیرل پر ٹریڈ ہوا۔ یعنی دونوں کنٹریکٹس 9 اپریل کے بعد اپنی کم ترین سطح پر آگئی۔
اوپیک پلس نے مسلسل دوسرے مہینے بھی تیل کی پیداوار میں تیزی لانے کا اعلان کیا ہے اور جون کے لیے یومیہ 4 لاکھ 11 ہزار بیرل اضافی پیداوار کا ہدف مقرر کیا ہے۔
رائٹرز کے مطابق اپریل، مئی اور جون کے مجموعی اضافے سے 9 لاکھ 60 ہزار بیرل یومیہ اضافی تیل عالمی منڈی میں آئے گا، جو کہ 2022 سے طے شدہ 22 لاکھ بیرل یومیہ کٹوتیوں کا 44 فیصد خاتمہ ہوگا۔
توانائی امور کے تجزیہ کار ٹِم ایوانز کا کہنا ہے کہ ’اوپیک پلس کی جانب سے 3 مئی کو پیداوار میں مزید اضافے کا فیصلہ اس امکان کو تقویت دیتا ہے کہ عالمی سطح پر طلب و رسد کا توازن سپلائی کی طرف جھک رہا ہے۔‘
اوپیک پلس کے ذرائع کے مطابق اگر رکن ممالک نے پیداوار کے کوٹے پر عمل درآمد بہتر نہ کیا تو رضاکارانہ کٹوتیاں اکتوبر کے اختتام تک مکمل طور پر ختم کی جا سکتی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب، عراق اور قازقستان جیسے ممالک کی جانب سے کوٹے کی خلاف ورزی پر ناراض ہے اور اسی وجہ سے پیداوار میں تیزی لانے کا دباؤ بڑھا رہا ہے۔
دوسری جانب بارکلیز بینک نے اوپیک پلس کے فیصلے کے تناظر میں 2025 کے لیے برینٹ کی قیمت کا تخمینہ 4 ڈالر کم کرکے 66 ڈالر، اور 2026 کے لیے 2 ڈالر کم کرکے 60 ڈالر فی بیرل کر دیا ہے۔
عالمی سطح پر جغرافیائی کشیدگی بھی قیمتوں پر اثر انداز ہو رہی ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کی جانب سے اسرائیل کے مرکزی ہوائی اڈے کے قریب میزائل گرنے کے بعد ایران کو جوابی کارروائی کی دھمکی دی ہے۔ جبکہ ایران کے وزیر دفاع عزیز ناصرزادہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکا یا اسرائیل نے حملہ کیا تو ایران بھرپور جواب دے گا۔
اس صورتِ حال میں تیل کی قیمتوں کو دباؤ کا سامنا ہے اور رواں ہفتے قیمتوں میں سب سے بڑی کمی متوقع ہے۔
Post Views: 1