چینی صدرچین شی جن پھنگ کا دورہ روس
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
بیجنگ :روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کی دعوت پر چین کے صدرمملکت شی جن پھنگ نے 7 سے 10 مئی تک روس کا سرکاری دورہ کیا اور ماسکو میں منعقدہ سوویت یونین کی عظیم حب الوطنی کی جنگ کی فتح کی اسیویں سالگرہ کی یادگار تقریب میں شرکت کی۔ یہ صدر مملکت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد شی جن پھنگ کا روس کا گیارہواں دورہ تھا۔جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوام کی مزاحمتی جنگ اور سوویت یونین کی عظیم حب الوطنی کی جنگ کی فتح کی اسیویں سالگرہ کے موقع پر شی جن پھنگ کے اس دورے سے چین – روس تعلقات کو بدلتی ہوئی عالمی صورتحال میں مستحکم فروغ حاصل ہوا ہے ۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شی جن پھنگ
پڑھیں:
اسرائیل مستثنی کیوں؟ یورپ کو اسپین کا چیلنج
بیشتر یورپی ممالک کی منافقانہ خاموشی کے باوجود، ہسپانوی وزیر اعظم نے اسرائیل کے بارے یورپی یونین کیجانب سے اختیار کردہ دوہرے معیار پر سخت تنقید کی اور روس و اسرائیل کے حوالے سے یورپ کے رویے کا موازنہ کرتے ہوئے تل ابیب کیساتھ شراکتداری کے معاہدے کو فی الفور معطل کرنیکا مطالبہ کیا ہے اسلام ٹائمز۔ ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز (Pedro Sánchez) نے اعلان کیا ہے کہ یہ بات کوئی معنی نہیں رکھتی کہ یورپی یونین نے روس کے خلاف تو پابندیوں کے 17 پیکج عائد کئے ہیں، جبکہ اسرائیل کے خلاف کوئی ایک کارروائی بھی نہیں کی! انسانی حقوق کے ضیاع اور سنگین جنگی جرائم کے ارتکاب کے حوالے سے قابض اسرائیلی رژیم کو حاصل مکمل استثنی پر شدید تنقید کرتے ہوئے ہسپانوی وزیراعظم نے تاکید کی کہ یورپ دوہرے معیار کا حامل ہے لہذا اب وہ اسرائیل کے ساتھ اپنے معاہدے کو معطل کرنے کے قابل بھی نہیں رہا۔ پیڈرو سانچیز نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یورپ کو قابض اسرائیلیوں کی جانب سے انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے فیصلہ کن اقدام اٹھانا چاہیئے تھا جبکہ آج میں یورپی یونین سے اسرائیل کے ساتھ شراکتداری کے معاہدے کو فی الفور معطل کرنے کا مطالبہ بھی کروں گا۔
واضح رہے کہ ہسپانوی وزیراعظم کے یہ ریمارکس یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے ایک اہم اجلاس سے قبل جاری ہوئے ہیں کہ جس میں "اسرائیل کے ساتھ سیاسی و تجارتی تعلقات پر نظرثانی" کے لئے اس یونین کے اندر بڑھتے مطالبات بھی زیر بحث آئیں گے۔ یہ اجلاس اسرائیل کے ساتھ یورپی یونین کے تعلقات کا جائزہ لینے کے لئے منعقد کیا گیا ہے جبکہ یورپی وزراء سے اس بات کا جائزہ لینے کی توقع بھی کی جا رہی ہے کہ کیا اسرائیل نے یورپی یونین کے ساتھ اپنے سیاسی و اقتصادی تعلقات کو کنٹرول کرنے والے معاہدے میں انسانی حقوق کی شقوں کی تعمیل کی ہے یا نہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس معاملے کا غزہ کی صورتحال کی روشنی میں از سر نو جائزہ لیا جائے گا۔