دوحہ(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کے روز کہا کہ “ہم جو بائیڈن انتظامیہ کی پالیسیوں کے سبب مشرق وسطیٰ کو تقریباً کھو بیٹھے تھے”۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ “ہم مشرقِ وسطیٰ کا تحفظ کریں گے”۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ “میرے خیال میں ہم ایران کے ساتھ ایک معاہدے کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں”۔

" لا أحد يستطيع كسر العلاقة القوية بين أميركا والسعودية".

. ترمب: لدي علاقات قوية مع الملك سلمان والأمير محمد بن سلمان #الولايات_المتحدة #السعودية #قناة_العربية pic.twitter.com/GkvGwV7kEJ

— العربية عاجل (@AlArabiya_Brk) May 15, 2025

صدر ٹرمپ کا یہ بیان قطر کے دارالحکومت دوحہ کے جنوب مغرب میں واقع صحرائی علاقے میں امریکی فوجی اڈے “العدید” کے دورے کے دوران سامنے آیا۔ یہ مشرقِ وسطیٰ میں امریکا کی سب سے بڑی فوجی تنصیب ہے۔

سعودی عرب کے دو روزہ دورے کے بارے میں امریکی صدر نے کہا “امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان مضبوط تعلق کو کوئی نہیں توڑ سکتا… میری شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان سے گہری وابستگی ہے”۔

ایران سے متعلق بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ ایران کے ساتھ ایک دیرپا امن معاہدے کے حوالے سے سنجیدہ ہے۔ انھوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ تہران نے “کسی حد تک معاہدے کی شرائط سے اتفاق کیا ہے”۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ “ہم ایران کے مسئلے کو ایک دانش مندانہ لیکن غیر پر تشدد طریقے سے حل کرنا چاہتے ہیں”۔
یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر بم باری کے بارے میں امریکی صدر نے کہا کہ اگر حوثیوں نے حملہ کیا تو امریکہ “فوجی کارروائیوں کی طرف واپس لوٹ سکتا ہے”۔ ٹرمپ نے واضح کیا کہ “ہم حوثیوں سے نمٹ رہے ہیں، اور مجھے لگتا ہے کہ یہ بہت کامیاب رہا ہے، لیکن اگر کل کوئی حملہ ہوتا ہے، تو ہم دوبارہ حملہ کریں گے”۔
سعودی عرب کے دار الحکومت ریاض میں شامی صدر احمد الشرع سے ملاقات کے حوالے سے ٹرمپ نے کہا “شامی صدر ایک مضبوط شخصیت ہیں، اور ہم دیکھیں گے کہ پابندیاں ہٹنے کے بعد کیا ہوتا ہے”۔ انھوں نے مزید کہا “مجھے معلوم نہیں تھا کہ شام اتنے طویل عرصے سے پابندیوں کا شکار ہے”۔

ادھر روس-یوکرین جنگ کے بارے میں ٹرمپ نے کہا کہ “یوکرین کی جنگ بند ہونی چاہیے”۔ امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ “ہمیں معلوم نہیں کہ یوکرین کو دی گئی رقم کہاں گئی… یوکرین کو صدر بائیڈن کے دور میں امریکہ سے 350 ارب ڈالر ملے”۔ ٹرمپ نے پر امید ہو کر یہ بھی کہا کہ “میرا خیال ہے کہ ہم روس اور یوکرین کے ساتھ اچھے نتائج حاصل کریں گے”۔ انھوں نے کہا “اگر مناسب ہوا تو میں ترکیہ میں روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات میں کل شرکت کروں گا”۔ یہ بیان ایسے وقت میں آیا جب روسی وفد استنبول پہنچا ہے تاکہ یوکرین کے ساتھ تین برسوں میں پہلی براہِ راست امن بات چیت میں شریک ہو۔

صدر ٹرمپ نے دوحہ میں تاجروں سے ملاقات کے دوران کہا کہ ان کی خلیجی دورے سے چالیس کھرب ڈالر مالیت کے ممکنہ تجارتی معاہدے اور سمجھوتے حاصل ہو سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا “یہ ایک تاریخی دورہ ہے۔ کسی بھی دورے نے چار یا پانچ دنوں کے اندر 35 سے 40 کھرب ڈالر جمع نہیں کیے”۔

امریکی فوج کے حوالے سے ٹرمپ نے کہا “ہم F-22 لڑاکا طیارے کی نقل تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں… اور ہم آبدوزوں کی تیاری کے شعبے میں بہت آگے ہیں، کوئی ہمارا مقابلہ نہیں کر سکتا”۔ انھوں نے مزید کہا “ہم جدید ڈرونز کی تیاری پر کام کر رہے ہیں”۔

ٹرمپ خلیجی ممالک کے دورے پر ہیں، جو سعودی عرب سے شروع ہوا۔ وہ آج دوحہ سے روانہ ہو کر متحدہ عرب امارات جائیں گے جہاں وہ اماراتی صدر شیخ محمد بن زاید آل نہیان اور دیگر رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔ امکان ہے کہ مصنوعی ذہانت ان کے اس دورے کے آخری مرحلے کا مرکزی موضوع ہو گا۔

یاد رہے کہ ٹرمپ منگل کے روز خلیجی خطے پہنچے، اور دورے کا آغاز سعودی عرب سے کیا، جہاں انھوں نے بڑی سرمایہ کاریوں اور معاہدوں پر دستخط کیے۔

Post Views: 2

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ٹرمپ نے کہا امریکی صدر انھوں نے ایران کے کریں گے کے ساتھ کہا کہ تھا کہ

پڑھیں:

امریکا کا یوکرین کو میزائل حملوں کے لیے انٹیلی جنس فراہم کرنے کا فیصلہ

واشنگٹن: امریکا نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل حملوں میں مدد کے لیے یوکرین کو انٹیلی جنس فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا روس کے توانائی ڈھانچے اور دیگر اسٹریٹجک اہداف پر حملوں کے لیے یوکرین کو معلومات فراہم کرے گا۔ اس کے ساتھ ٹرمپ انتظامیہ یوکرین کو مزید طاقتور ہتھیار بھیجنے کا ارادہ رکھتی ہے، جو روس میں گہرے اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی حکام نیٹو اتحادیوں سے بھی یوکرین کو اسی نوعیت کی معاونت فراہم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔


 

متعلقہ مضامین

  • امریکی صدر ٹرمپ کے شکر گزار ہیں، فلسطین میں جنگ بندی کے قریب ہیں: شہباز شریف
  • ملکی سیاست، مشرقِ وسطیٰ کی بدلتی صورتحال اور دفاعی تعاون پر سیمینار
  • مشرق وسطیٰ میں امن کا موقع فراہم ہوگیا‘ کسی صورت ضائع نہیں ہونے دینا چاہیئے، وزیراعظم
  • غزہ جنگ بندی کے قریب پہنچ چکے، فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھیں گے، وزیراعظم
  • ایران کے وسطی حصے میں 5.3 شدت کا زلزلہ
  • حماس اتوار کی شام تک معاہدہ قبول کرلے ورنہ سب مارے جائیں گے، ٹرمپ کی دھمکی
  • ٹرمپ کی حماس کو غزہ جنگ بندی معاہدہ قبول کرنے کیلئے اتوار تک کی ڈیڈ لائن
  • امریکا کا یوکرین کو میزائل حملوں کے لیے انٹیلی جنس فراہم کرنے کا فیصلہ
  • مشرق وسطیٰ کا مسئلہ 3 ہزار سال بعد حل ہو سکتا ہے؛ غزہ کے ساتھ پورے حطے میں امن ہوگا، صدر ٹرمپ
  • امریکا یوکرین کو روسی شہروں پر حملوںکی معلومات فراہم کریگا