عمران خان کے پولی گرافک سمیت دیگر ٹیسٹ کی اجازت دینے کا تحریری فیصلہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)لاہور کی انسداد دہشت گری عدالت نے 9 مئی لاہور کے مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کے پولی گرافک سمیت دیگر ٹیسٹ کی اجازت دینے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ پولی گرافک اور وائس میچنگ ٹیسٹ کا فائدہ ملزم اور پراسکیوشن دونوں کو ہو سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گری عدالت لاہور کے جج منظر علی گل نے 9 مئی کے حوالے سے سابق وزیراعظم عمران خان پر لاہور کے مقدمات میں پولی گراف، فوٹو گرامیٹک اور وائس میچنگ ٹیسٹ کے لیے اجازت دینے کا 6 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔
عدالت نے تفتیشی افسر کو 26 مئی تک پولی گرافک، فوٹو گرامیٹک اور وائس میچنگ ٹیسٹ مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔
عدالت نے تحریری فیصلے میں کہا کہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل متعلقہ ٹیسٹوں کے لیے جیل میں ہی تمام تر انتظامات کرے، پولی گرافک اور وائس میچنگ ٹیسٹ کا فائدہ ملزم اور پراسکیوشن دونوں کو ہو سکتا ہے، بانی پی ٹی آئی پر لگے الزامات کی سچائی جاننے کے لیے یہ ٹیسٹ مددگار ثابت ہوگا۔ یہ ٹیسٹ قابل قدر اور بیکار شواہد کے درمیان فرق کرنے کی مخلصانہ کوشش ہوگی، تفتیشی افسر ان ٹیسٹوں کی روشنی میں ہی درست نتائج تک پہنچے گا۔
پولیس کا بانی پی ٹی آئی کا پولی گرافک اور فوٹوگرافک ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ
عدالت نے تحریر کیا کہ بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ ٹیسٹوں کی درخواست 727 دنوں بعد دائر کی گئی ہے جبکہ پراسکیوشن کے مطابق، وہ بانی پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ اور پولی گرافک ٹیسٹ کے لیے متعدد عدالتوں سے رجوع کرتے رہے، عمران خان کے وکیل کے مطابق، پراسکیوشن نے ٹیسٹوں کے لیے ایک ہی نوعیت کی 12 درخواستیں دائر کیں۔
تحریری فیصلے میں جج منظر علی گل نے لکھا کہ پراسکیوشن کا عمل یہ ثابت کرتا ہے کہ وہ ان معاملے کو کھینچنا نہیں چاہتے۔
عدالت نے تحریر کیا کہ اے ٹی سی لاہور نے بانی پی ٹی آئی کو سپریٹینڈنٹ اڈیالہ جیل کے ذریعے بانی پی ٹی آئی کو دو بار نوٹس بھیجے، بانی پی ٹی آئی نے ٹیسٹ کروانے کی درخواست کے نوٹس وصول کرنے سے انکار کردیا۔ تفتیشی افسر آئندہ سماعت پر ٹیسٹوں سے متعلق رپورٹ جمع کرائیں۔
واضح رہے کہ 9 مئی کے مقدمات میں پولیس نے عمران خان کا پولی گرافک اور فوٹوگرافک ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا تھا جس کے لیے پراسیکیوشن نے انسداد دہشت گردی عدالت میں باقاعدہ درخواست جمع کرائی تھی۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ بانی پی ٹی آئی سے 9 مئی واقعات کے حوالے سے سچائی جانچنے کے لیے پولی گرافک سمیت دیگر ضروری سائنسی ٹیسٹ کروائے جانا اہم ہے۔
تاہم، عدالت میں سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے درخواست کی سخت مخالفت کی تھی۔
ابتدائی دلائل میں ان کا کہنا تھا کہ 2 سال بعد ایسی درخواست دائر کرنا بدنیتی پر مبنی ہے۔
لاہورکی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے تمام فریقین کے مؤقف سننے کے بعد کارروائی 14 مئی تک ملتوی کر دی تھی جب کہ عمران خان کے وکیل کو ہدایت دی تھی کہ وہ اپنے مؤکل سے ہدایات لے کر عدالت میں پیش ہوں۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اور وائس میچنگ ٹیسٹ پولی گرافک اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کے عدالت نے کے وکیل کے لیے
پڑھیں:
نئی گج ڈیم کیس: وفاقی آئینی عدالت نے درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر دلائل جاری
وفاقی آئینی عدالت میں نئی گج ڈیم کیس کی سماعت کے دوران نجی کمپنی کے وکیل مسعود خان نے مؤقف اختیار کیا کہ کیس سے متعلق 3 تحریری جوابات عدالت میں جمع کروائے جا چکے ہیں۔
چیف جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں آئینی عدالت کے 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل سندھ ہائیکورٹ کے 2 ججز نے اس حوالے سے حکم جاری کیا تھا، تاہم وفاقی آئینی عدالت میں یہ مقدمہ اب تک قابلِ سماعت قرار نہیں دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت سے نئی گچ ڈیم منصوبے کی لاگت پر رپورٹ طلب کرلی
سماعت کے دوران چیف جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ آئین میں ایسا کوئی اصول یا پابندی موجود نہیں جو 2 ججز کا فیصلہ دوسرے 2 ججز کے نہ سننے سے متعلق ہو۔
انہوں نے کہا کہ یہ پابندی سپریم کورٹ رولز کا حصہ ہوا کرتی تھی، آئین کا نہیں۔
وکیل مسعود خان نے موقف اختیار کیا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے مطابق اس نوعیت کی تمام درخواستیں وفاقی آئینی عدالت کو منتقل ہو جائیں گی۔
مزید پڑھیں:آئینی عدالتیں شاہی دربار نہیں، جو ججز کیسز نہیں سن سکتے گھر چلے جائیں: اعظم نذیر تارڑ
انہوں نے مزید کہا کہ ایف ون سی کے تحت بھی کیس کے میرٹ کا جائزہ لینے سے پہلے اس کی قابلِ سماعت ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ ضروری ہے۔
وکیل نے یہ مؤقف بھی اپنایا کہ ان کے نزدیک سپریم کورٹ کے قواعد ابھی بھی قابلِ عمل ہیں۔
عدالت نے وکیل کے اعتراضات اور دلائل سننے کے بعد کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جسٹس امین الدین خان سپریم کورٹ سپریم کورٹ رولز قابل سماعت نئی گج ڈیم کیس وفاقی آئینی عدالت