Islam Times:
2025-10-05@02:29:31 GMT

سعودی عرب کی غزہ کے نہتے شہریوں پر صیہونی حملوں کی مذمت

اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT

سعودی عرب کی غزہ کے نہتے شہریوں پر صیہونی حملوں کی مذمت

عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ کے علاقے خان یونس میں نہتے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی فوجی کارروائیاں قابل مذمت ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سعودی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ عالمی برادری فلسطین سے متعلق قانونی، انسانی اور اخلاقی ذمہ داری پوری کرے۔ عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ کے علاقے خان یونس نہتے شہریوں پر اسرائیلی حملے تشویش ناک ہیں۔ فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی فوجی کارروائیاں قابل مذمت ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

پاکستان کی امدادی بحری بیڑے ’’گلوبل صمود فلوٹیلا‘‘ پر حملے کی مذمت، فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ

وزیراعظم شہباز شریف اور دفتر خارجہ پاکستان نے غزہ کے مظلوم عوام کے لیے امداد لے جانے والا ’’گلوبل صمود فلوٹیلا‘‘ پر حملے کی مذمت کی ہے۔

وزیراعظم پاکستان نے ”ایکس“ پر جاری بیان میں کہا کہ پاکستان اسرائیلی افواج کے اس بزدلانہ اقدام کی شدید مذمت کرتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ’فلوٹیلا میں چوالیس ممالک کے ساڑھے چار سو سے زائد کارکن سوار تھے جنہیں اسرائیلی افواج نے غیر قانونی طور پر حراست میں لے لیا ہے۔ ان کارکنان کا واحد جرم یہ تھا کہ وہ مظلوم فلسطینی عوام کے لیے امداد لے جا رہے تھے۔‘

شہباز شریف نے مطالبہ کیا کہ تمام کارکنان کو فوری اور غیر مشروط طور پر رہا کیا جائے اور فلسطینی عوام تک امداد کی بلا تعطل ترسیل یقینی بنائی جائے۔

انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اسرائیلی بربریت کو فوری طور پر روکے اور فلسطین میں پائیدار امن کے قیام کے لیے عملی اقدامات کرے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وقت کا سب سے بڑا تقاضا یہی ہے کہ نہتے فلسطینی عوام کو ریلیف ملے اور غزہ کا محاصرہ ختم کیا جائے۔

Pakistan strongly condemns the dastardly attack by Israeli forces on the 40 vessel Samud Gaza flotilla, carrying over 450 humanitarian workers from 44 countries.
We hope and pray for the safety of all those who have been illegally apprehended by Israeli forces and call for their…

— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) October 1, 2025


خیال رہے کہ اسرائیلی بحریہ نے گزشتہ رات قافلے کو غزہ سے ستر ناٹیکل میل دور روکا، چار جہازوں پر دھاوا بولتے ہوئے انہیں قبضے میں لے لیا اور ان پر موجود درجنوں کارکنان کو گرفتار کر کے اسرائیلی بندرگاہ منتقل کر دیا۔ گرفتار ہونے والوں میں عالمی شہرت یافتہ ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے ویڈیو جاری کر کے دعویٰ کیا ہے کہ تمام کارکن محفوظ ہیں، تاہم فلوٹیلا کے منتظمین کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے ایک بار پھر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انسانی ہمدردی کے اس عظیم مشن کو سبوتاژ کیا ہے۔

’’گلوبل صمود فلوٹیلا‘‘ کے قافلے میں چوالیس جہاز شامل ہیں جن پر چھیالیس ممالک سے تعلق رکھنے والے پانچ سو سے زیادہ کارکن سوار ہیں۔ ان کارکنان کا مقصد صرف غزہ کے محصور عوام تک خوراک، ادویات اور دیگر امدادی سامان پہنچانا تھا۔ ان کارکنوں میں پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد بھی شامل ہیں۔ فلوٹیلا کے منتظمین کے مطابق اسرائیلی فوجی الما اور سائرس نامی کشتیوں پر سوار افراد کو گرفتار کر کے لے گئے اور اس کارروائی سے قبل صرف زبانی وارننگ دی گئی تھی۔

دفتر خارجہ پاکستان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انسانی امداد میں رکاوٹ جنیوا کنونشن کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ فلسطینیوں تک بلارکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے اور اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پر جوابدہ بنایا جائے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان فلسطینیوں کی غیرمتزلزل حمایت جاری رکھےگا۔

اسرائیلی حملے کے بعد فلوٹیلا کے منتظمین نے دنیا بھر کے عوام سے احتجاج کی اپیل کی ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ’ہم ہر اُس کارکن کے ساتھ کھڑے ہیں جو اس قافلے میں شامل ہے۔ ان کا حوصلہ ہماری مشترکہ جدوجہد کا حصہ ہے۔ ہم رکیں گے نہیں، ہم سفر جاری رکھیں گے، یہاں تک کہ غزہ آزاد ہو جائے۔‘

ساتھ ہی عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ اپنی حکومتوں پر دباؤ ڈالیں تاکہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات ختم ہوں، اس پر پابندیاں لگائی جائیں اور فلسطینی عوام تک امداد پہنچانے کا سلسلہ بلا رکاوٹ جاری رکھا جائے۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ امدادی فلوٹیلا اسرائیلی جارحیت کا شکار بنا ہو۔ رواں سال جون میں بھی ’’فریڈم فلوٹیلا کولیشن‘‘ کا ایک جہاز، جس پر گریٹا تھنبرگ سمیت دیگر نمایاں کارکن سوار تھے، اسرائیل نے روکا اور مسافروں کو گرفتار کرنے کے بعد ملک بدر کر دیا۔

مئی میں مالٹا کے قریب بین الاقوامی پانیوں میں ایک اور امدادی جہاز کو مبینہ طور پر اسرائیلی ڈرون نے نشانہ بنایا۔ اس سے قبل 2010 میں ایک امدادی فلوٹیلا پر اسرائیلی فوج نے حملہ کر کے نو ترک شہریوں کو شہید کر دیا تھا جبکہ ایک کارکن کئی سال کوما میں رہنے کے بعد 2014 میں جاں بحق ہوا۔ یہ سانحہ عالمی سطح پر اسرائیل کے خلاف شدید ردعمل اور احتجاج کا باعث بنا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • صیہونی وزیراعظم نے غزہ میں فوجی کارروائیاں تیز کرنے کا عندیہ دیدیا
  • سعودی عرب میں حج 2026 کے لیے عازمین کی رہائش کا نیا لائسنسنگ سسٹم متعارف
  • ابھی تک واضح نہیں کہ کچھ افراد صیہونی بحری فوج کی حراست میں ہیں یا نہیں ؟
  • پریس کلب پر پولیس کا دھاوا قابلِ مذمت ہے، صحافیوں کے ساتھ کھڑا ہوں،مولانا فضل الرحمٰن
  • صمود فلوٹیلا پر حملہ قابل مذمت ،گرفتار افراد کو رہا کیا جائے،وزیراعظم
  • صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی جارحیت اور بربریت کی شدید مذمت کرتے ہیں، ثقلین علی جعفری
  • صدرِ مملکت کی”صمود غزہ فلوٹیلا “ پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت
  • پاکستان کی امدادی بحری بیڑے ’’گلوبل صمود فلوٹیلا‘‘ پر حملے کی مذمت، فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ
  • سعودی عرب میں سیاحتی شعبے میں ’سعودائزیشن‘ کے نئے قواعد منظور
  • سعودی وزارت صحت کے لیے اقوام متحدہ کا انٹر ایجنسی ٹاسک فورس ایوارڈ