راولپنڈی(نیوز ڈیسک)پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ ہم کبھی بھی بھارتی بالادستی کے آگے نہیں جھکیں گے، وہ یہ بات جتنی جلدی سمجھ لے، علاقائی امن اور دنیا کیلئے اتنا ہی بہتر ہوگا۔

ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ترکیہ کے سرکاری خبر رساں ادارے انادولو ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر ہونےو الے حملے کا الزام پاکستان پر عائد کرنے اور ان دعوؤں کے حوالے سے کوئی ثبوت پیش نہ کرنے پر کہا کہ نئی دہلی حکومت دہشت گردی کے واقعات کو بہانہ بنارہی ہے اور اسے اس سے باز آنا چاہیے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشت گردی، انتہا پسندی اور نفرت بھارت کا اندرونی مسئلہ ہے، نئی دہلی حکومت ملک میں مسلمانوں اور سکھوں سمیت دیگر اقلیتوں پر دباؤ ڈال رہی ہے اور اس اقدام سے مزید غصہ، انتہا پسندی اور دہشت گردی جنم لے رہی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان اس وقت دنیا میں دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار ہے، جنوری 2024 سے اب تک پاکستان میں 3 ہزار 700 سے زائد دہشت گردی کے واقعات رونما ہوئے ہیں جن میں 1314 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں اور 2 ہزار 500 سے زائد زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے بعض معذور ہو چکے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی بھارت کی حمایت اور حوصلہ افزائی سے ہو رہی ہے۔

انہوں نے بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر حملے کا حوالہ دیتے ہوئے، جس میں 20 سے زائد مسافر جاں بحق ہوئے تھے، کہا کہ اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والی ’ بلوچستان لبریشن آرمی’ (بی ایل اے) نے اپنے بیان میں واضح طور پر بھارت سے فوجی امداد کی درخواست کی تھی اور نئی دہلی کے بعض رہنماؤں، سیاسی شخصیات اور ریٹائرڈ جرنیلوں نے پاکستان میں اس تنظیم کی حمایت کرنے کے بیانات دیے تھے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ ہمارے پاس اس بات کے بہت سے ثبوت موجود ہیں کہ بھارت کا پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات سے تعلق ہے، اور کہا کہ یہ ثبوت بین الاقوامی عدالت انصاف میں جمع کرائے چکے ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے مزید کہا کہ بھارت اس خطے میں دہشت گردی کا ریاستی سرپرست ہے، اور بھارتی خفیہ ادارے پاکستان میں حملے کرنے کے لیے دہشت گرد تنظیموں کو تربیت اور مالی امداد فراہم کر رہے ہیں۔

پہلگام میں ہونے والے حملے سے پاکستان کے کسی بھی قسم کے تعلق کی تردید کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پہلگام حملے کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ہے، کشمیر یا بھارت کے کسی دوسرے حصے میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ بھارتی حکومت کے جبر کی وجہ سے ایک اندرونی مسئلہ ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ کشمیر ایک بین الاقوامی تنازعہ ہے جس کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت وہاں کے عوام کی مرضی کے مطابق ہونا چاہیے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ بھارت جموں و کشمیر کے لوگوں کے انسانی حقوق کو نظر انداز کرتے ہوئے کشمیر کے تنازعے کو علاقے کے عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کے بجائے جبر کے ذریعے اور اس کی آبادیاتی ساخت کو تبدیل کر کے اسے اپنا حصہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت پہلگام جیسے واقعات کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہا ہے، نئی دہلی حکومت نے 2019 میں بھی پلوامہ حملے کے بعد جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت بھی ختم کر دی تھی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پہلگام حملے کے بعد بھارت کے پاکستان کو نشانہ بنانے کی کئی وجوہات ہیں، پاکستان نے حالیہ برسوں میں دہشت گرد گروہوں کے خلاف کامیاب کارروائیاں کی ہیں جو بھارت کی پراکسیز ہیں، بھارت کےپاکستان پر حملے کا مقصد ملک کے مغربی حصے میں دہشت گرد گروہوں کو سانس لینے کا موقع فراہم کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں استحکام اور معاشی بہتری کی رفتار آہستہ لیکن یقینی طور پر درست سمت میں گامزن ہے اور بھارت حالیہ حملوں سے اسے روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت اپنے حملے میں معصوم بچوں اور خواتین کے شہادت کا منصفانہ انتقام لینے سے ہمیں روکنے کی کوشش کر رہا تھا، لیکن وہ یہ بھول گیا کہ ہم ایسی قوم اور ریاست نہیں ہیں جسے ڈرایا یا روکا جا سکے، ہم جارحیت اور غنڈہ گردی کے آگے کبھی نہیں جھکے اور نہ جھکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہیں لیکن اگر ہمیں اکسایا گیا، حملہ کیا گیا، جارحیت کی گئی تو ہمارا جواب تیز اور بےرحمانہ ہوگا، اور اس میں کوئی شک نہیں ہونا چاہیے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستانی فوج 10 مئی کو ہونے والی جنگ بندی پر عمل پیرا ہے اور رہے گی، تاہم بھارتی فوج کی طرف سے کی جانے والی کسی بھی اشتعال انگیزی کا جواب دیا جائے گا۔

ایٹمی ہتھیاروں کے حامل دو ممالک، پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کو بے وقوفی قرار دیتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ ایسی صورتحال دونوں ممالک کی باہمی تباہی کا نسخہ ہو گی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ حالیہ جنگ میں بھارت کے 6 جنگی طیارے مار گرائے جن میں 3 رافیل طیارے بھی شامل تھے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ایک طیارے کو معمولی نقصان پہنچا ہے اور وہ جلد ہی دوبارہ آپریشنل ہو جائے گا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پوری دنیا جانتی ہے کہ پاکستان نے بھارت کے طیارے گرائے ہیں لیکن نئی دہلی اسے تسلیم کرنے کو تیار نہیں، ہم ان (مار گرائے گئے طیاروں کے پائلٹوں) کے نام بتا سکتے ہیں، ہم جانتے ہیں کہ وہ اس وقت کہاں ہیں، ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ وہ کس (ہسپتال کے) بستر پر لیٹے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارت کے متکبرانہ رویے کو جنوبی ایشیا کے 1.

6 ارب لوگوں کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ بھارت امریکہ نہیں ہے اور پاکستان افغانستان نہیں ہے، نہ تو بھارت اسرائیل ہے اور نہ ہی پاکستان فلسطین۔

انہوں نے مزید کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کو کبھی بھی مرعوب نہیں کیا جا سکتا، ہم کبھی بھی بھارتی بالادستی کے آگے نہیں جھکیں گے، اور وہ یہ بات جتنی جلدی سمجھ لے علاقائی امن اور دنیا کے لیے اتنا ہی بہتر ہوگا۔

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ڈی جی ا ئی ایس پی ا ر نے کہا کہ نے کہا کہ پاکستان نے مزید کہا کہ پاکستان میں دیتے ہوئے کہ بھارت بھارت کے نئی دہلی انہوں نے گردی کے حملے کا کر رہا اور اس رہا ہے کے لیے ہے اور

پڑھیں:

ایران کی حمایت میں پاکستان کے موقف سے مسلم ممالک کو طاقت ملے گی، شاداب نقشبندی

یک بیان میں سربراہ پاکستان سنی تحریک نے کہا کہ خطے کی صورتحال پہلے ہی فلسطین، شام اور لبنان میں اسرائیلی کارروائیوں کے باعث نازک بنی ہوئی ہے، ایسے میں ایران اور اسرائیل کے درمیان براہِ راست ٹکراؤ عالمی سطح پر ایک بڑا خطرہ بن گیا ہے، طاقتور ممالک اسرائیل کا ساتھ دینے کی بجائے حقائق پر مبنی حق کا ساتھ دیں۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد شاداب رضا نقشبندی نے کہا ہے کہ فلسطین و غزہ اور یمن و شام اور ایران میں امریکا کا کردار تعصب اور شدت پسندانہ ہے، امریکہ نے اسرائیل کو فلسطین و غزہ میں مظلوم مسلمانوں کی نسل کشی اور حملوں سے کیوں نہیں روکا، سلامتی کونسل میں جب بھی غزہ جنگ بندی کی قرارداد منظور ہوئی امریکا اس کا مخالف ہی رہا اور ویٹو کیا، مظلوم فلسطین و غزہ کے مسلمانوں کی نسل کشی پر اسرائیل اور امریکہ کا چہرہ اسلام دشمن اور غاصبانہ ہے، اسرائیل کے ایران پر حملے کی مذمت اور ایران کی حمایت میں پاکستان کے موقف سے مسلم ممالک کو طاقت ملے گی، اسرائیل کو حملوں سے روکنے کی بجائے امریکا کا اسلحہ دینے اور ساتھ دینے کا اعلان مضحکہ خیز ہے، ایسا لگ رہا ہے مسلم ممالک دشمنی پر مبنی پالیسی اور مغرب کا اتحاد بن رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز اہلسنت سے جاری ایک بیان میں کیا۔

شاداب نقشبندی کا کہنا تھا کہ او آئی سی کو بیانات اور مذمتوں سے باہر نکل کر اسلامی ممالک کے اتحاد اور مغرب کی سازشوں کا جواب دینا ہوگا، اقوام متحدہ کی بے حسی اور خاموشی کی وجہ سے اسرائیل کو آکسیجن ملی اور وہ دنیا میں جارحیت کررہا ہے، اسرائیل دنیا کے امن کیلئے کے لئے خطرہ ہے، اسرائیل کا کسی بھی ملک پر حملہ کھلی دہشتگردی اور طاقتور ہونے کا گھمنڈ ہے ، اسرائیل دنیا کو بربادی کی طرف لے جا رہا ہے، مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال انتہائی کشیدہ ہے، اقوام متحدہ کو عالمی قوانین کو عملی جامہ پہنانا ہوگا، خطے کی صورتحال پہلے ہی فلسطین، شام اور لبنان میں اسرائیلی کارروائیوں کے باعث نازک بنی ہوئی ہے، ایسے میں ایران اور اسرائیل کے درمیان براہِ راست ٹکراؤ عالمی سطح پر ایک بڑا خطرہ بن گیا ہے، طاقتور ممالک اسرائیل کا ساتھ دینے کی بجائے حقائق پر مبنی حق کا ساتھ دیں۔

متعلقہ مضامین

  • دہشت گرد اسرائیل کو سخت جواب دیں گے(سپریم لیڈر خامنہ ای)
  • ایران کی حمایت میں پاکستان کے موقف سے مسلم ممالک کو طاقت ملے گی، شاداب نقشبندی
  • مسئلہ کشمیر پر  بھارت نے کبھی ثالثی قبول نہیں کی، نہ آئندہ کرے گا، مودی کا ٹرمپ کو جواب
  • دو تنازعات، ایک ایجنڈا، مسلم خودمختاری پر مشترکہ جارحیت
  • اسرائیلی جارحیت کیخلاف ایران نے ٹکا کر جواب دیا اور دے بھی رہا ہے، شیری رحمٰن
  • دو تنازعات، ایک ایجنڈا: مسلم خودمختاری پر مشترکہ جارحیت
  • اسرائیل کی جرات نہیں پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھے، اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے، اسحاق ڈار کی وارننگ
  • امکانی طویل جنگ اور مسئلہ فلسطین کا حل
  • مسئلہ کشمیر صدر ٹرمپ کا امتحان
  • اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے کے اثرات صرف دو ممالک تک محدود نہیں رہیں گے، سید نوید قمر