قومی اسمبلی نے مختلف وزارتوں، ڈویژنوں کے لیے سپلیمنٹری گرانٹس کی منظوری دیدی
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
قومی اسمبلی نے 2024-25 اور 2023-24 کے لیے مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں سے متعلق تمام ضمنی گرانٹس کی منظوری دے دی۔ایوان نے مالی سال 2023-24 کے لیے گرانٹس کے اضافی مطالبات کی بھی منظوری دی۔ ان کو وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پیش کیا۔وزیر خزانہ نے ایوان کے سامنے رکھا: مجاز اخراجات کا شیڈول 2025-2026، سپلیمنٹری مجاز اخراجات کا شیڈول 2023-2024 اور 2024-2025 اور اضافی مجاز اخراجات کا شیڈول 2023-2024۔فلور لیتے ہوئے وزیر خزانہ نے بجٹ کے عمل کی تکمیل پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے بجٹ 2025-26 میں دونوں ایوانوں کے تعاون کو سراہا۔وزیر خزانہ نے بجٹ اجلاس کے دوران پارلیمنٹ ہاؤس میں فرائض سرانجام دینے والے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے عملے کے ساتھ ساتھ دیگر سرکاری محکموں کے ملازمین کے لیے پانچ بنیادی تنخواہوں کے برابر اعزازیہ دینے کا بھی اعلان کیا۔
اشتہار
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
27 ویں ترمیم؛ قومی اسمبلی میں کون سی پارٹی حمایت اور کون مخالفت کرے گا؟
اسلام آباد:27 ویں ترمیم کی سینیٹ سے منظوری کے بعد بل آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، جس کے لیے وفاقی دارالحکومت میں سیاسی ہلچل ہے۔
ذرائع کے مطابق 27 ویں آئینی ترمیم کی قومی اسمبلی سے منظوری کے لیے حکمران اتحاد کو دو تہائی واضح اکثریت حاصل ہے، جہاں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے 224 ووٹ درکار ہیں جب کہ حکمران اتحاد کے پاس 236 کی اکثریت موجود ہے۔
قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے 125 اور پیپلزپارٹی کے 74 ارکان کی آئینی ترمیم کے لیے حمایت موجود ہے۔ اسی طرح ایم کیو ایم کے 22، مسلم لیگ ق 5 اور استحکام پاکستان پارٹی کے 4 اراکین بھی ترمیم کے حق میں ہیں۔
علاوہ ازیں مسلم لیگ ضیا 1، باپ پارٹی 1 اور 4 آزاد اراکین بھی آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دیں گے۔
دوسری جانب حکمران اتحاد میں شامل نیشنل پارٹی نے آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔