Daily Ausaf:
2025-05-19@16:38:26 GMT

پسِ پردہ اسرائیلی دماغ اور مشن فلسطین

اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT

جنوبی ایشیا ایک بار پھر عالمی طاقتوں کے گھنائونے کھیل کا میدان بن چکا ہے۔ بظاہر تو منظرنامے پر بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک روایتی فوجی کشیدگی دکھائی دی لیکن حقیقت کہیں زیادہ گہری، پیچیدہ اور خطرناک ہے۔ پاکستان پر حالیہ بھارتی حملہ صرف ایک علاقائی تنازع نہیں بلکہ اس کے پیچھے ایک بین الاقوامی گٹھ جوڑ تھا اور بھارت محض ایک مہرہ تھا جبکہ چالیں کہیں اور سے چلائی جا رہی تھیں۔
اگر اس حملے کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے تو یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ یہ حملہ بھارت کا نہیں بلکہ اسرائیل کا حملہ تھا۔ اور اس پورے عمل میں امریکہ کی آشیر باد، ہلہ شیری اور اسٹریٹجک حمایت شامل تھی۔ اس حملے کے محرکات اس کے پیچھے موجود کردار اور پاکستانی فوج کا زبردست دفاع یہ سب مل کر ایک نئی عالمی حقیقت کی نشاندہی کرتے ہیں۔یہ سب کچھ اس وقت شروع ہوا جب مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک مشکوک حملہ ہوا، جس کی ذمہ داری حسبِ معمول بغیر کسی تحقیق کے پاکستان پر ڈال دی گئی۔ یہ ایک پرانا ہتھکنڈہ تھا۔پہلگام واقعہ کے فورا بعد امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کا بیان سامنے آیا جس میں انہوں نے نہ صرف بھارت کو ہمدردی کا یقین دلایا بلکہ واضح الفاظ میں کہا کہ بھارت کو پاکستان پر محدود پیمانے پر ایسا حملہ کرنا چاہیے جو خطے میں کشیدگی کو حد سے نہ بڑھائے۔
یہ بیان کسی عام سیاسی تجزیے یا مبہم سفارتی موقف سے مختلف تھا۔ یہ ایک واضح گرین سگنل تھا ۔ ایک غیر اعلانیہ اجازت نامہ کہ بھارت آگے بڑھے حملہ کرے اور ہم اس کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ اس بیان کے فوراً بعد بھارت نے جارحانہ تیاریوں کا آغاز کر دیا۔
بھارت کے پاس عسکری صلاحیتیں تو ہیں لیکن اس درجے کے ہائی ٹیک حملے کی منصوبہ بندی، تکنیکی نفاذ اور نگرانی کے پیچھے جو دماغ تھا وہ بھارت کا نہیں تھا۔ یہ مکمل آپریشن اسرائیل کی دفاعی اسٹریٹجی اور ٹیکنالوجی کا عکس تھا۔اسرائیل نے اس حملے کو ’’مشن فلسطین نائن‘‘ کے کوڈ نیم سے شروع کیا۔ مقصد یہ تھا کہ پاکستان کو بھی اسی ماڈل پر ڈیل کیا جائے جیسے فلسطین کے ساتھ کیا جا رہا ہے ۔ مسلسل فضائی حملے، ڈرونز کی بمباری، انٹیلی جنس کی بنیاد پر مخصوص ہدف بندی، اور ایک مستقل حالتِ خوف۔پاکستان کے فضائی حدود میں درجنوں اسرائیلی ساختہ ڈرونز کی موجودگی ان کا جدید ترین الیکٹرانک جنگی نظام اور ان کا منظم انداز میں پاکستانی دفاعی پوزیشنز پر حملہ کرنا یہ تمام چیزیں ثبوت فراہم کرتی ہیں کہ اسرائیل نہ صرف شریک تھا بلکہ اس پوری کارروائی کا ماسٹر مائنڈ تھا۔
ان حملوں کے ساتھ ہی معلوم ہوا کہ بھارت کے پشت پر اسرائیل کی مدد سے 300 جنگی طیارے تیار کھڑے تھے جو کسی بھی وقت بڑے حملے میں شامل ہو سکتے تھے۔ دشمن اس خوش فہمی میں مبتلا تھا کہ وہ پاکستان کو صرف چند گھنٹوں میں دفاعی طور پر مفلوج کر دے گا، لیکن پاکستان کی سرزمین، قوم اور افواج نے یہ ثابت کر دیا کہ وہ نہ صرف جاگ رہے ہیں بلکہ دشمن کو کرارا جواب دینے کے لیے ہر لمحہ تیار ہیں۔
جیسے ہی دشمن نے اپنی جارحیت کا آغاز کیا پاکستانی افواج نے فوری ردعمل دیا۔ پاکستانی فوج اور ایئر فورس نے انتہائی مہارت کے ساتھ درجنوں دشمن ڈرونز کو مار گرایا جن میں سے کچھ کے ملبے بعد میں میڈیا پر بھی دکھائے گئے۔ پاکستانی فوج نے اپنی فضائی، زمینی اور انٹیلی جنس یونٹس کے باہم اشتراک سے ایک شاندار دفاعی حکمت عملی اپنائی۔ اسرائیلی اور بھارتی منصوبہ سازوں کو اس بات کا اندازہ نہ تھا کہ پاکستان نہ صرف جدید ٹیکنالوجی کا حامل ہے بلکہ اس کی افواج مسلسل جنگی مشقوں اور آپریشنل تیاریوں کی حالت میں ہیں۔ دشمن کو اتنی بڑی فوجی شکست کا سامنا کرنا پڑا کہ مودی سرکار اور اسرائیلی عہدیداروں کو امریکہ کے دروازے پر جانا پڑا۔
جب بھارتی اور اسرائیلی اتحاد کو ناکامی کا سامنا ہوا اور بھارت کی ملٹری تنصیبات اور ائیر بیسز تباہ ہونا شروع ہو گئیں اور رافیل طیارے تباہ ہونا شروع ہو گئے تو انہوں نے وہی دروازہ کھٹکھٹایا جس سے اجازت لی تھی ۔ امریکہ۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو براہِ راست مداخلت کرنی پڑی۔ ٹرمپ نے پاکستان سے رابطہ کیا اور سیز فائر کی درخواست کی۔
امریکہ کو سمجھ آگئی تھی کہ یہ کھیل اب اس کے ہاتھ سے نکل رہا ہے۔بعد ازاں، امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے ٹرمپ نے اعتراف کیا کہ خارجہ پالیسی کے معاملات میں مجھے سب سے زیادہ سراہا جانے والا اقدام پاک بھارت جنگ بندی کو کامیاب بنانا ہے۔ انہوں نے پاکستان کی افواج، ذہانت اور صلاحیتوں کی بھی برملا تعریف کی۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا۔ہم پاکستان کو نظرانداز نہیں کر سکتے کیونکہ تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے۔ پاکستان سے ہماری بات چیت نہایت عمدہ رہی۔ انہوں نے ذمہ داری کا ثبوت دیا اور بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے سیز فائر پر آمادگی ظاہر کی۔
اس تمام تر صورتحال میں بھارت کو شدید نقصانِ عزت کا سامنا کرنا پڑا۔ جہاں ایک طرف اسرائیل کو عالمی سطح پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا وہیں مودی سرکار پر خود اپنے ملک کے اندر شدید دبا بڑھا۔ بھارتی میڈیا نے اس ناکامی کو ’’تاریخی شکست‘‘ قرار دیا۔ امریکہ بھی بھارت سے ناخوش نظر آیا کیونکہ اس نے جو کردار ادا کرنے کا دعوی کیا تھا، وہ حقیقت میں صفر نکلا۔
امریکی حکام نے بند دروازوں کے پیچھے یہ کہا کہ “بھارت نے ہمیں مایوس کیا۔ ہم نے اس پر بھروسہ کیا، اسے ٹیکنالوجی اور انٹیلی جنس فراہم کی، مگر وہ کچھ بھی حاصل نہ کر سکا۔
یہ حملہ پاکستان کے لیے ایک امتحان بھی تھا اور موقع بھی۔ اس حملے نے دنیا کو بتا دیا کہ پاکستان اب کوئی آسان ہدف نہیں۔ اسرائیل اور بھارت جیسے جارح ممالک کو سبق سکھانے کے لیے صرف طاقت نہیں، بلکہ غیر متزلزل عزم، عقیدہ، حب الوطنی اور پیشہ ورانہ مہارت درکار ہوتی ہے جو صرف پاکستان کی افواج اور عوام کے پاس ہے۔یہ واقعہ ایک نئے عالمی اسٹریٹجک توازن کی بنیاد بنے گا۔ اب امریکہ اور یورپی ممالک بھی پاکستان کے حوالے سے اپنی پالیسی پر نظرثانی پر مجبور ہوں گے۔ کیونکہ پاکستان نے نہ صرف عسکری فتح حاصل کی بلکہ سفارتی سطح پر بھی خود کو ایک ذمہ دار اور پرعزم طاقت کے طور پر منوایا ہے۔
یہ معرکہ ختم ہوا مگر جنگ ختم نہیں ہوئی۔ دشمن اب بھی موجود ہے، شاید کسی نئی چال کے ساتھ، کسی اور وقت، کسی اور محاذ پر۔ لیکن ایک چیز طے ہو گئی: پاکستان اب تنہا نہیں، کمزور نہیں اور لاچار نہیں۔ یہ ملک اپنے دشمن کو پہچان چکا ہے اور ہر وار کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اب وقت ہے کہ ہم اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں۔ قومی سلامتی کے حوالے سے ہوشیار رہیں اور دنیا کو بتا دیں کہ ہم نہ صرف اپنے دفاع میں خودکفیل ہیں بلکہ ظلم کے خلاف عالمی ضمیر کو بھی جھنجھوڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پاکستان کے کہ پاکستان اور بھارت کے پیچھے انہوں نے ہیں بلکہ کا سامنا اس حملے بلکہ اس کے ساتھ اور اس

پڑھیں:

بھارت اسرائیل ہے اور نہ پاکستان فلسطین، جارحیت کا بے رحمانہ جواب دیں گے، ترجمان پاک فوج

بھارت اسرائیل ہے اور نہ پاکستان فلسطین، جارحیت کا بے رحمانہ جواب دیں گے، ترجمان پاک فوج WhatsAppFacebookTwitter 0 19 May, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس)پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ ہم کبھی بھی بھارتی بالادستی کے آگے نہیں جھکیں گے، وہ یہ بات جتنی جلدی سمجھ لے، علاقائی امن اور دنیا کیلئے اتنا ہی بہتر ہوگا۔

ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ترکیہ کے سرکاری خبر رساں ادارے انادولو ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر ہونےو الے حملے کا الزام پاکستان پر عائد کرنے اور ان دعوؤں کے حوالے سے کوئی ثبوت پیش نہ کرنے پر کہا کہ نئی دہلی حکومت دہشت گردی کے واقعات کو بہانہ بنارہی ہے اور اسے اس سے باز آنا چاہیے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشت گردی، انتہا پسندی اور نفرت بھارت کا اندرونی مسئلہ ہے، نئی دہلی حکومت ملک میں مسلمانوں اور سکھوں سمیت دیگر اقلیتوں پر دباؤ ڈال رہی ہے اور اس اقدام سے مزید غصہ، انتہا پسندی اور دہشت گردی جنم لے رہی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان اس وقت دنیا میں دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار ہے، جنوری 2024 سے اب تک پاکستان میں 3 ہزار 700 سے زائد دہشت گردی کے واقعات رونما ہوئے ہیں جن میں 1314 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں اور 2 ہزار 500 سے زائد زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے بعض معذور ہو چکے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی بھارت کی حمایت اور حوصلہ افزائی سے ہو رہی ہے۔
انہوں نے بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر حملے کا حوالہ دیتے ہوئے، جس میں 20 سے زائد مسافر جاں بحق ہوئے تھے، کہا کہ اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والی ’ بلوچستان لبریشن آرمی’ (بی ایل اے) نے اپنے بیان میں واضح طور پر بھارت سے فوجی امداد کی درخواست کی تھی اور نئی دہلی کے بعض رہنماؤں، سیاسی شخصیات اور ریٹائرڈ جرنیلوں نے پاکستان میں اس تنظیم کی حمایت کرنے کے بیانات دیے تھے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ ہمارے پاس اس بات کے بہت سے ثبوت موجود ہیں کہ بھارت کا پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات سے تعلق ہے، اور کہا کہ یہ ثبوت بین الاقوامی عدالت انصاف میں جمع کرائے چکے ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے مزید کہا کہ بھارت اس خطے میں دہشت گردی کا ریاستی سرپرست ہے، اور بھارتی خفیہ ادارے پاکستان میں حملے کرنے کے لیے دہشت گرد تنظیموں کو تربیت اور مالی امداد فراہم کر رہے ہیں۔

پہلگام میں ہونے والے حملے سے پاکستان کے کسی بھی قسم کے تعلق کی تردید کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پہلگام حملے کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ہے، کشمیر یا بھارت کے کسی دوسرے حصے میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ بھارتی حکومت کے جبر کی وجہ سے ایک اندرونی مسئلہ ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ کشمیر ایک بین الاقوامی تنازعہ ہے جس کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت وہاں کے عوام کی مرضی کے مطابق ہونا چاہیے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ بھارت جموں و کشمیر کے لوگوں کے انسانی حقوق کو نظر انداز کرتے ہوئے کشمیر کے تنازعے کو علاقے کے عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کے بجائے جبر کے ذریعے اور اس کی آبادیاتی ساخت کو تبدیل کر کے اسے اپنا حصہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت پہلگام جیسے واقعات کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہا ہے، نئی دہلی حکومت نے 2019 میں بھی پلوامہ حملے کے بعد جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت بھی ختم کر دی تھی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پہلگام حملے کے بعد بھارت کے پاکستان کو نشانہ بنانے کی کئی وجوہات ہیں، پاکستان نے حالیہ برسوں میں دہشت گرد گروہوں کے خلاف کامیاب کارروائیاں کی ہیں جو بھارت کی پراکسیز ہیں، بھارت کےپاکستان پر حملے کا مقصد ملک کے مغربی حصے میں دہشت گرد گروہوں کو سانس لینے کا موقع فراہم کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں استحکام اور معاشی بہتری کی رفتار آہستہ لیکن یقینی طور پر درست سمت میں گامزن ہے اور بھارت حالیہ حملوں سے اسے روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت اپنے حملے میں معصوم بچوں اور خواتین کے شہادت کا منصفانہ انتقام لینے سے ہمیں روکنے کی کوشش کر رہا تھا، لیکن وہ یہ بھول گیا کہ ہم ایسی قوم اور ریاست نہیں ہیں جسے ڈرایا یا روکا جا سکے، ہم جارحیت اور غنڈہ گردی کے آگے کبھی نہیں جھکے اور نہ جھکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہیں لیکن اگر ہمیں اکسایا گیا، حملہ کیا گیا، جارحیت کی گئی تو ہمارا جواب تیز اور بےرحمانہ ہوگا، اور اس میں کوئی شک نہیں ہونا چاہیے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستانی فوج 10 مئی کو ہونے والی جنگ بندی پر عمل پیرا ہے اور رہے گی، تاہم بھارتی فوج کی طرف سے کی جانے والی کسی بھی اشتعال انگیزی کا جواب دیا جائے گا۔

ایٹمی ہتھیاروں کے حامل دو ممالک، پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کو بے وقوفی قرار دیتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ ایسی صورتحال دونوں ممالک کی باہمی تباہی کا نسخہ ہو گی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ حالیہ جنگ میں بھارت کے 6 جنگی طیارے مار گرائے جن میں 3 رافیل طیارے بھی شامل تھے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ایک طیارے کو معمولی نقصان پہنچا ہے اور وہ جلد ہی دوبارہ آپریشنل ہو جائے گا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پوری دنیا جانتی ہے کہ پاکستان نے بھارت کے طیارے گرائے ہیں لیکن نئی دہلی اسے تسلیم کرنے کو تیار نہیں، ہم ان (مار گرائے گئے طیاروں کے پائلٹوں) کے نام بتا سکتے ہیں، ہم جانتے ہیں کہ وہ اس وقت کہاں ہیں، ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ وہ کس (ہسپتال کے) بستر پر لیٹے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارت کے متکبرانہ رویے کو جنوبی ایشیا کے 1.6 ارب لوگوں کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ بھارت امریکہ نہیں ہے اور پاکستان افغانستان نہیں ہے، نہ تو بھارت اسرائیل ہے اور نہ ہی پاکستان فلسطین۔

انہوں نے مزید کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کو کبھی بھی مرعوب نہیں کیا جا سکتا، ہم کبھی بھی بھارتی بالادستی کے آگے نہیں جھکیں گے، اور وہ یہ بات جتنی جلدی سمجھ لے علاقائی امن اور دنیا کے لیے اتنا ہی بہتر ہوگا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی ہدایت پر بارش کے دوران تمام فائر اینڈ ریسکیو یونٹس فعال چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی ہدایت پر بارش کے دوران تمام فائر اینڈ ریسکیو یونٹس فعال قلعہ عبداللہ میں ایف سی قلعہ کے قریب بم دھماکہ ، 3افراد شہید، متعدد زخمی پاک بحریہ کو خراج تحسین پیش کرنے وزیراعظم کل کراچی کا دورہ کریں گے بھارت کیخلاف عظیم کامیابی کے بعد منظر نامہ بدل گیا،انجینئر امیر مقام چوہدری شافع حسین کا دورہ چین،پنجاب میں سرمایہ کاری کے حوالے سے سے چین کی کمپنیوں کے ساتھ 4 معاہدے طے پاگئے خیرپختونخوا میں اربوں روپے کے اسکینڈلز سامنے آرہے ہیں، فیصل کریم کنڈی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • ’’پانی کی پکار: جنگ کا خدشہ‘‘
  • بھارت اسرائیل نہیں ہے اور پاکستان فلسطین نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر کا ترک نیوز ایجنسی کو انٹرویو
  • بھارت اسرائیل ہے اور نہ پاکستان فلسطین، جارحیت کا بے رحمانہ جواب دیں گے، ترجمان پاک فوج
  • بھارت امریکہ نہیں ہے اور پاکستان افغانستان نہیں ہے، نہ تو بھارت اسرائیل ہے اور نہ ہی پاکستان فلسطین، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • بھارت اسرائیل ہے اور نہ پاکستان فلسطین، جارحیت کا بے رحمانہ جواب دیں گے، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • بھارتی ایئرلائنز کیلئےفضائی حدود بند،اربوں کا نقصان،کارگو سروس بھی ٹھپ
  • پاکستان کا مستقبل نہ صرف محفوظ ہے بلکہ روشن اور تابناک بھی ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • کہیں آپ دماغ کو کنٹرول کرنے والی ڈارک سائیکالوجی کا شکار تو نہیں
  • اصل امتحان اب شروع ہوا ہے