Daily Ausaf:
2025-07-07@09:23:15 GMT

بھارتی مکر وفریب عالمی سطح پر بے نقاب

اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT

بھارت بیک وقت کئی محاذوں پر شکست سے دوچار ہے۔ عسکری محاذ پر پاک افواج نے مودی سرکار کے سور مائوں کو جس طرح دھول چٹائی وہ اب تاریخ میں رقم ہو چکا ہے۔ جن رافیل طیاروں پر تکیہ تھا وہ میدان جنگ میں پتوں کی طرح ہوا دینے لگے۔ جس روسی میزائل ڈیفنس سسٹم پر بھارت ناز کر رہا تھا وہ پہلے ہی ہلے میں ڈھیر ہو گیا ۔ رہی بات اسرائیلی ڈرون کی تو انہیں پاکستان میں فوج اور عوام نے کھلونوں کی طرح برتتے ہوئے کسی پریشانی کے بغیر مار گرایا۔ بھارتی حزب اختلاف اب بی جے پی سرکار اور پردھان منتری نریندر مودی کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑی ہے۔ کئی چبھتے ہوئے سوال بلا بن کر بی جے پی کے نیتائوں کا پیچھا کر رہے ہیں۔ بھارتی میڈیا کی جگ ہنسائی دنیا بھر میں ہو چکی ۔سرکاری جھوٹ کو ہیجان کا تڑکا لگا کر بھارتی میڈیا نے جو مصالحے دار چاٹ تیار کی تھی وہ اب ہضم کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ خبروں کے نام پر ایک سرکس ٹی وی اسکرینوں پر چلتا رہا ۔میڈیائی نوسر بازوں نے کراچی بندرگاہ تباہ کروا دی۔ لاہور کو کھنڈر بنا دیا۔ دارالحکومت میں بھارتی سینا کا قبضہ کروا دیا اور بلوچستان کو پاکستان سے علیحدہ کروا دیا۔ رات کی تاریکی میں جنگی جنون میں مبتلا بی جے پی کے حامی میڈیا کی جعلی رپورٹنگ پر فتح کا جشن مناتے رہے۔ صبح کا سورج طلوع ہوا تو مودی سرکار کی جگ ہنسائی اور بھارت کی شرمناک شکست کا نیا باب رقم ہوا ۔پاکستان پوری قوت اور استقامت سے میدان جنگ میں موجود تھا۔ قوم متحد اور جذبہ حب الوطنی سے سرشار تھی۔ پاکستان کا جوابی حملہ نہایت موثر، برق رفتار اور حیران کن تھا۔ فضائوں میں پاکستانی شاہینوں کا راج تھا اور سرحد پر بھارتی ایئر بیسس پاکستانی میزائلوں کی بوچھاڑ سے مفلوج ہو گئیں۔ پاک بحریہ کی مستعدی کی بدولت بھارتی بحریہ کو آگے بڑھنے کی جرات ہی نہ ہو سکی۔ بی جے پی سمیت مسلم دشمن بھارتی طبقات میں صف ماتم بچھی ہے۔ عسکری محاذ کی شکست کے ساتھ سفارتی محاذ پر بھی مکمل ناکامی نے مودی سرکار کے حواس معطل کر دیئے ہیں۔ گودی میڈیا کی جعلسازی نے بطور ریاست بھارت کی رہی سہی ساکھ ملیا میٹ کر دی ہے۔
عالمی میڈیا پر بھارت کی فیک نیوز فیکٹریوں کا چرچہ ہے ۔ نیویارک ٹائمز کی حالیہ رپورٹ کا عنوان ہی بھارتی جال سازی کا بھانڈا پھوڑنے کے لیے کافی ہے” How the Indian media amplified falsehood in the drumbeat of war” یعنی جنگ کے ہنگامے میں کس طرح بھارتی میڈیا نے جھوٹ کا پرچار کیا۔ بھارت کی بزدل اور پیشہ وارانہ مہارت سے عاری فوج کی فتح کی جھوٹی داستانیں گھڑی گئیں۔ سندھ کے صوبائی دارالحکومت میں بندرگاہ کی تباہی سے لے کر پاکستان کے دو لڑاکا طیارے مار گرانے کی جھوٹی خبروں سے بھارتی عوام اور عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکی ۔سوشل میڈیا پر تو جعلسازی کی انتہا کر دی گئی۔ ویڈیوز، میمز اور مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ مواد کے ذریعے اپنی شکست کو فتح بنا کر پیش کیا۔ حد تو یہ تھی کہ معروف میڈیا ہاس انڈیا ٹوڈے نے بھی پاکستانی طیاروں کے مار گرائے جانے کی جھوٹی خبر نشر کر دی۔ عالمی میڈیا پر تنقید اور جگ ہنسائی کے بعد سینئر صحافی راجدیپ دیسائی کو معذرت کرنی پڑی۔ صحافتی اصولوں کے مطابق حقائق کی جانچ پڑتال کرنے والی ویب سائٹ آلٹ نیوز کو جھوٹی خبریں بے نقاب کرنے کی پاداش میں مقدمات درج کر کے ہراساں کیا گیا۔ یہ ناقابل تردید حقیقت ہے کہ 11 برس کے دور اقتدار میں مودی سرکار نے بھارت میں آزادی اظہار رائے کا بھی گلا گھونٹا اور صحافتی اقدار کو بھی پامال کیا ہے۔ بھارت کی مشکوک حرکات کا ایک اور ثبوت دہشت گرد احسان اللہ احسان کی صورت بے نقاب ہوا ہے۔ پاکستانی اداروں کی حراست سے فرار ہونے والا خارجی احسان بدنام دہشت گرد گروہ کا ترجمان رہا ہے ۔گزشتہ کئی برسوں سے اس دہشت گرد کی تحریریں سنڈے گارڈین نامی شمارے میں شائع ہو رہی ہیں۔ کیا یہ سب بھارتی ایجنسیوں کی مرضی کے بغیر ممکن ہے؟ اس دہشت گرد کی حالیہ تحریر میں پاکستان پر دو مزید فالس فلیگ آپریشنز اور بھارت پر حملوں کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ظاہر ہے یہ تحریر بھارتی ریاستی اداروں کی ایما پر لکھی گئی ہے۔ لگتا ہے کہ مودی سرکار اندرونی اور بیرونی محاذ پر ذلت کے بعد اپنی ساکھ بحال کرنے کے لیے پاکستان کے لیے نئے جال بن رہا ہے۔ جعلی خبروں اور پروپیگنڈے کے ہتھیار سے لیس بھارت پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے دہشت گردوں کو بے دریغ استعمال کر رہا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: مودی سرکار بھارت کی بی جے پی رہا ہے کے لیے

پڑھیں:

بھارت: کئی عالمی میڈیا اداروں کے ایکس ہینڈلز بلاک، پھر بحال

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 07 جولائی 2025ء) بھارت میں عالمی خبر رساں اداروں برطانیہ کے روئٹرز، ترکی کے ٹی آر ٹی ورلڈ، اور چین کے گلوبل ٹائمز نیوز کے ایکس ہینڈلز کو تقریباً 24 گھنٹے تک بلاک رکھنے کے بعد اتوار کو دیر رات بحال کر دیا گیا۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے انہیں بلاک کرتے وقت کہا تھا، ’’۔۔۔ قانونی مطالبے کے جواب میں انہیں بلاک کیا گیا ہے۔

‘‘

بھارت میں پاکستان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر دوبارہ پابندی

اس کے بعد اپوزیشن رہنماؤں سمیت کئی لوگوں نے سوشل میڈیا پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے آزادی صحافت پر سوالیہ نشان قرار دیا ہے۔ بعض افراد نے اسے غیر اعلانیہ ایمرجنسی قرار دیا۔

بھارت کی انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت کے ایک ترجمان نے کہا کہ ''ان اکاؤنٹس کو روکنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور وہ مسئلہ کو حل کرنے کے لیے ایکس کے ساتھ مسلسل کام کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

‘‘

بھارتی میڈیا نے تاہم وزارت کے ایک عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ روئٹرز کا ہینڈل ان اکاؤنٹس میں شامل تھا جن کو حکومت نے آپریشن سیندور کے دوران بلاک کرنے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے کہا تھا۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان ’غلط معلومات کی جنگ‘ بدستور جاری

مذکورہ عہدیدار نے مزید بتایا،’’ایکس نے اس وقت حکم کی تعمیل نہیں کی اور حکومت نے بھی معاملہ کو آگے نہیں بڑھایا۔

‘‘ انہوں نے کہا کہ روئٹرز کے ایکس ہینڈل کو بلاک کردیا جانا ’’پہلے کی ہدایت کا تاخیر سے جواب‘‘ہے۔ بلاک کی وجہ آپریشن سیندور

خیال رہے کہ آپریشن سیندور کے دوران، بھارتی حکومت نے ایکس کو غیر ملکی خبر رساں اداروں اور ممتاز شخصیات کے 8000 سے زیادہ اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کے ایگزیکٹو آرڈر بھیجے تھے۔

وزارت کے ایک اور اہلکار نے تازہ ترین معاملے کے بارے میں کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ تکنیکی مسئلہ ہے۔

ان ہینڈلز کو بلاک کرنے کا عمل کئی پاکستانی مشہور شخصیات اور نیوز چینلز کے یوٹیوب اور انسٹاگرام اکاؤنٹس کو ایک دن کے لیے ’’ان بلاک‘‘ کیے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔ جس کے متعلق حکام نے کہا تھا کہ ایسا ''تکنیکی خرابی‘‘ کی وجہ سے ہو گیا۔ بعد میں انہیں دوبارہ بلاک کر دیا گیا۔

ٹی آر ٹی ورلڈ اور گلوبل ٹائمز نیوز دونوں کے ایکس ہینڈلز کو بھارتی حکومت نے آپریشن سیندور کے دوران ’’بھارت مخالف مواد‘‘ کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران محدود کر دیا تھا، اور بعد میں بحال کر دیا گیا تھا، لیکن ہفتے کی رات انہیں دوبارہ بلاک کر دیا گیا۔

اقدام پر سخت نکتہ چینی

ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان مہوا موئترا نے عالمی میڈیا اداروں کے ایکس ہینڈلز کو بلاک کرنے پر حکومت کی مذمت کی ہے۔

انہوں نے ایکس پر لکھا، ’’حکومت نفرت پھیلانے والے لاکھوں اکاؤنٹس کو فروغ دیتی ہے لیکن ایک معزز بین الاقوامی خبر رساں ادارے روئٹرز کا اکاؤنٹ بند کر دیتی ہے۔ ان اقدامات کی وجہ سے بھارت دنیا میں مزید تنہا ہوتا جا رہا ہے۔

‘‘

کانگریس لیڈر سپریہ شرینیت نے بھی حکومت پر سوال اٹھایا ہے۔

انہوں نے ایکس پر لکھا، ’’بھارت میں روئٹرز کا اکاؤنٹ کیوں بند کیا گیا؟ انہوں نے کیا کیا؟ کیا ہم ایسی جمہوریت ہیں جو معروف نیوز ایجنسیوں کو برداشت نہیں کر سکتے؟ اختلاف اور سوال کی ہر آواز کو کیوں دبایا جا رہا ہے؟ مودی حکومت دنیا کے سامنے بھارت کا مذاق کیوں بنا رہی ہے؟‘‘

سیاست دانوں کے ساتھ ساتھ بہت سے عام لوگوں نے بھی اس اقدام پر ردعمل کا اظہار کیا۔

پون کے این نامی ایک صارف نے لکھا،’’معروف نیوز ایجنسیوں پر پابندی لگانا اختلاف رائے اور سوالات کو دباتا ہے، جس سے جمہوریت کمزور ہوتی ہے۔‘‘

گرومنیت سنگھ مانگت نے لکھا، ’’جب کوئی حکومت یہ فیصلہ کرنا شروع کر دیتی ہے کہ لوگ کیا پڑھ سکتے ہیں اور کیا نہیں، تو وہ حکومت نہیں رہتی، یہ آئین کے لیے خطرہ بن جاتی ہے۔‘‘

دریں اثنا ایک حکومتی اہلکار نے بتایا کہ حکومت نے ایکس کو ایک نوٹ بھیجا ہے جس میں سوشل میڈیا کمپنی سے بلاک کرنے کی وضاحت کرنے کو کہا گیا ہے۔

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • بھارت: کئی عالمی میڈیا اداروں کے ایکس ہینڈلز بلاک، پھر بحال
  • بھارت نے پاکستان کی بڑے کرکٹ ایونٹ سے بے دخلی کا دعویٰ کردیا
  • ’پاکستانی جاسوس‘ قرار دی گئی یوٹیوبر سرکاری مہمان؟ بھارتی بیانیہ بے نقاب
  • مودی سرکار نے اگنی ویر اسکیم کے نام پر بھارتی نوجوانوں کا مستقبل تباہ کردیا
  • بھارت کیساتھ جو کچھ ہوا وہ پوری دنیا نے دیکھا، مودی سرکار ذلیل و خوار ہوئی، خواجہ آصف
  • بھارتی سرکاری افسران بھی بی جے پی غنڈوں کے ہاتھوں غیر محفوظ
  • مودی سرکار کی سکھ رہنماؤں کو قتل کرنے کی مہم بے نقاب
  • بھارتی میڈیا کا پاکستان میں مائیکروسافٹ آفس بند ہونے کا دعویٰ جھوٹا نکلا
  • مودی سرکار کے ساتھ ساتھ بھارتی نوجوان بھی جھوٹ میں ماہر، جنگ میں پاکستانی جواب کو کام سے جان چھڑانے کا بہانہ بنا لیا
  • کرکٹ میں سیاست، مودی سرکار نے بھارتی ٹیم کا دورہ بنگلا دیش ملتوی کردیا