حیدرآباد: تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی اور سعید آفریدی گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
حیدرآباد(نیوز ڈیسک) پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی اور سعید آفریدی کو گرفتار کرلیا ہے۔
نجی چینل کے مطابق صدر پی ٹی آئی سندھ حلیم عادل شیخ نے دونوں رہنماؤں کی گرفتاری کی تصدیق کردی ہے، دونوں رہنماؤں کو پولیس نے اس وقت حراست میں لیا، جب وہ کارکنوں سمیت ریلی نکالنے کی کوشش کررہے تھے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال بھی دونوں پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی، ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) کیماڑی کے دفتر میں توڑ پھوڑ سمیت دیگر مقدمات درج کیے گئے تھے، جو اس وقت انسداد دہشتگردی کی عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔
19 جنوری 2023 کو کراچی میں ڈی سی کیماڑی کے دفتر کے باہر ہنگامہ آرائی کا مقدمہ فردوس شمیم، علی زیدی، بلال غفار اور سعید آفریدی سمیت دیگر کے خلاف درج کرلیا گیا تھا۔
ان کے خلاف مقدمہ اقدام قتل، دہشت گردی، ہوائی فائرنگ و دیگر دفعات کےتحت کاشف مبین نامی شہری کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔
مقدمے کے متن میں مدعی کی جانب سے کہا گیا کہ میں ڈیوٹی پر موجود تھا، کئی لوگ اپنے کام کے سلسلے میں ڈی سی آفس آئے تھے، شام 5 بجے پی ٹی آئی کے 150 سے 200 کارکنان ڈی سی آفس آگئے، جن کی قیادت علی زیدی، بلال غفار، عطااللہ، سعید آفریدی، شبیر قریشی کر رہے تھے، ملزمان نے توڑ پھوڑ اور پر تشدد احتجاج کیا۔
شاہد آفریدی اور انضمام الحق ایک بار پھر شارجہ اسٹیڈیم میں کرکٹ ایکشن میں نظر آئیں گے
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
تحریک انصاف نے یوٹیوب چینلز کی بندش کو آزادیِ اظہار پر خطرناک وار قرار دیدیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (آن لائن) پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے حکومت کی جانب سے یوٹیوب چینلز کی بندش کو آزادیِ اظہار پر ایک اور خطرناک وار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکا سمیت تمام متعلقہ قانونی فورمز پر بھرپور مزاحمت کریں گے، پی ٹی آئی کی چیف جسٹس آف پاکستان سے فوری نوٹس لینے کی بھی اپیل۔
پارٹی ترجمان نے اپنے یوٹیوب چینلز کی بندش پر اپنے شدید ردعمل میں کہا کہ ریاستی مشینری پوری بیباکی سے اظہارِ رائے کو کچلنے میں مصروف ہے، اور یہ اقدام نہ صرف آئین کے منافی ہے بلکہ ایک سفاک آمریت کے ایجنڈے کا حصہ ہے۔ بغیر کسی نوٹس یا عدالتی کارروائی کے یوٹیوب چینلز کی بندش مکمل طور پر غیرآئینی اور ظالمانہ ہے، اور کسی بھی جمہوری معاشرے میں اس کی کوئی گنجائش نہیں۔
ترجمان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی تصویر، تحریر اور تقریر پر غیرقانونی پابندی، صحافیوں کی جلاوطنی، ارشد شریف کا بہیمانہ قتل اور ٹی وی چینلز کی بندش جیسے واقعات کے بعد یہ ایک اور افسوسناک قدم ہے جس کا مقصد سچ کو دبانا اور مخالف آوازوں کو خاموش کرنا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ تمام یوٹیوب چینلز پاکستان کے حقیقی بیانیے کی نمائندگی کرتے ہیں اور حالیہ بھارتی حملے کے دوران انہوں نے دنیا بھر میں بھارتی پروپیگنڈے کے خلاف بھرپور دفاع کیا۔ یہ اقدام حب الوطنی کو سرکاری بابوئوں کی صوابدید پر چھوڑنے کے مترادف ہے، جو کسی صورت قابل قبول نہیں ،تحریک انصاف نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ تین برسوں کے دوران ملک کو آزادیِ صحافت کے لحاظ سے جہنم زار میں تبدیل کر دیا گیا، اور عدلیہ یا تو خاموش تماشائی بنی رہی یا پھر اس تمام عمل میں سہولت کاری کے کردار میں نظر آئی۔
ترجمان نے مزید کہا کہ اختلافِ رائے کے گلے گھونٹنے کے لیے صحافیوں اور سیاسی کارکنوں کے خلاف دھونس، دھمکی، اور مسلح حملوں سمیت تمام غیرقانونی حربے استعمال کیے گئے۔ مگر سچ آج بھی طالع آزماؤں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالے انہیں شرمندہ کر رہا ہے ۔ پی ٹی آئی نے چیف جسٹس سے اپیل کی کہ وہ عدلیہ کو آئین سے انحراف میں شریک ہونے سے روکیں اور ملک کو اندھی آمریت کی طرف دھکیلنے کے عمل کا نوٹس لیں۔
ترجمان نے کہا کہ یہ ظلم اور جبر نہ مینڈیٹ پر ڈاکے کو حلال کر سکتے ہیں، نہ قوم ان مظالم کو بھلا پائے گی ۔ترجمان نے آخر میں مینڈیٹ چوروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا زبانوں پر تالے لگانے کے بجائے اپنی سیاہ کاریوں سے توبہ کریں اور ملک کو تباہ کرنے کے عمل سے باز آئیں۔