ہندوتوا نظریے کے پیروکاروں کا ’اکھنڈ بھارت‘ کا خواب پورا نہیں ہوگا، صدر زرداری
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان مضبوط ریاست ہے، جس کا دفاع محفوظ ہاتھوں میں ہے۔
نجی اخبار میں شائع خبر کے مطابق یہ بات انہوں نے پیر کے روز لاہور میں گورنر ہاؤس پنجاب میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے مرکزی الیکشن سیل کے رکن بیرسٹر عامر حسن اور دیگر رہنماؤں سے ملاقات کے دوران کہی، صدر ان دنوں پنجاب کے دورے پر ہیں، اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پارٹی کے بانی شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کو ایٹمی پروگرام دیا، جب کہ بینظیر بھٹو شہید نے میزائل ٹیکنالوجی دی، انہوں نے کہا کہ 2013 کی پی پی پی حکومت نے پاکستان ایئر فورس کو مزید مضبوط کیا، اور آج بھی ہم پاکستان کے دفاع کو مضبوط کر رہے ہیں۔
صدر نے مزید کہا کہ ہندوتوا نظریے کے پیروکاروں کا ’اکھنڈ بھارت‘ کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے 18 سال پہلے بی بی (بینظیر بھٹو) کی شہادت کے وقت ’پاکستان کھپے‘ کا نعرہ لگایا، اُس وقت بھارت نے پاکستان کو کمزور کرنے کے لیے سندھ کو تقسیم کرنے کی کوشش کی، تو میں نے اُس وقت بھی پاکستان کا نعرہ لگایا اور کہا کہ سندھ پاکستان ہے اور پاکستان سندھ ہے، اور پاکستان کی تمام اکائیاں متحد ہیں۔
صدر نے کہا کہ پیپلز پارٹی ملک میں سیاسی استحکام کے لیے کام کرنا چاہتی ہے، اور یہی وجہ ہے کہ پارٹی پنجاب میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے تاکہ سیاسی نظام، جمہوریت، مکالمے اور سیاسی قوتوں کے درمیان ہم آہنگی کے ذریعے پنجاب اور پاکستان کے عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: انہوں نے نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
سندھ کا مقابلہ دنیا سے ہے، کسی شہر یا صوبے سے نہیں، بلاول بھٹو زرداری
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ سندھ کا مقابلہ پاکستان کے کسی شہر یا صوبے سے نہیں بلکہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک سے ہے۔ کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ پیپلزپارٹی کی ترقیاتی پالیسیوں کا دائرہ اب عالمی معیار تک پہنچ چکا ہے، اور یہی پاکستان کے لیے فخر کی بات ہے۔
تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ تاریخ میں وہی لوگ زندہ رہتے ہیں جو لکھتے ہیں، اور بینظیر بھٹو بھی انہی میں شامل تھیں جنہوں نے اپنی زندگی میں دو سے زائد کتابیں تحریر کیں۔ انہوں نے پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو بھی تاکید کی کہ وہ اپنے تجربات اور خدمات کو تحریری شکل دیں تاکہ آئندہ نسلوں کے لیے یہ رہنمائی کا ذریعہ بنے۔
انہوں نے سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کے دور میں خیرپور میں جو اسپیشل اکنامک زون قائم کیا گیا، اسے دنیا کے معروف جریدے فنانشل ٹائمز نے بہترین اکنامک زون قرار دیا۔ ان کے مطابق یہ کامیابی اس وژن کی عکاسی کرتی ہے جو پیپلزپارٹی ہمیشہ سے لے کر چلتی آئی ہے۔
بلاول بھٹوزرداری نے اس موقع پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (PPP) کے ماڈل کا بھی ذکر کیا، جو سب سے پہلے شہید بینظیر بھٹو نے 1993 میں پارٹی کے منشور میں متعارف کروایا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ آج دنیا اس ماڈل کو تسلیم کرتی ہے اور اس حوالے سے سندھ عالمی رینکنگ میں ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ کھڑا ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے زور دے کر کہا کہ ہمیں آپس میں مقابلہ بازی یا تقسیم کی بجائے، ایک قوم کی حیثیت سے دنیا کے سامنے آنا چاہیے۔ “اگر پاکستان کا کوئی بھی خطہ ترقی کرتا ہے تو یہ ہم سب کی کامیابی ہے، اور ہمیں ایک دوسرے کے کاموں پر فخر کرنا چاہیے۔”
انہوں نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) کی افادیت پر بھی روشنی ڈالی۔ ان کے مطابق یہ پروگرام دنیا بھر میں تسلیم شدہ ہے، اور بطور وزیر خارجہ جب وہ مختلف ممالک کے دورے پر تھے، تو کئی ممالک نے ان سے کہا کہ وہ اس پروگرام کو اپنے ہاں نافذ کرنا چاہتے ہیں۔
بلاول نے واضح کیا کہ یہ پروگرام صرف امداد نہیں بلکہ غریب طبقے کی فلاح کا سب سے مؤثر طریقہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی یاد دلایا کہ کورونا وبا کے دوران، جب عمران خان وزیراعظم تھے، تو انہوں نے اسی پروگرام کو “احساس پروگرام” کے نام سے جاری رکھا اور اسی ذریعے سے امداد پہنچائی گئی۔
انہوں نے 2022 کے تباہ کن سیلاب کا بھی ذکر کیا، جب سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب شدید متاثر ہوئے تھے، اور اس وقت وزیراعظم شہباز شریف نے متاثرین کی مالی مدد کے لیے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا سہارا لیا۔