اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے افغانستان کی جانب سے جارحیت پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنے قومی مفادات، علاقائی خودمختاری اور سلامتی کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ جموں و کشمیر پر کسی بھی متنازعہ یا گمراہ کن مؤقف کو پاکستان کبھی تسلیم نہیں کرے گا، بھارت کی جانب سے کشمیر سے متعلق ہر غیر قانونی دعویٰ عالمی قوانین اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے منافی ہے۔

صدرِ مملکت نے افسوس کا اظہار کیا کہ افغان قیادت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کی جدوجہدِ آزادی سے منہ موڑ کر تاریخ اور امت دونوں کے ساتھ ناانصافی کی۔

پاکستان کا جواب افغانستان میں فتنہ الہند کے دہشتگردوں کو بے اثر کرنے کیلئے ہے،اسحاق ڈار

انہوں نے کہا کہ عبوری افغان حکومت کی سرزمین سے فتنہ الخوارج کے حملے اقوامِ متحدہ کی رپورٹوں سے بھی ثابت شدہ حقیقت ہیں، پاکستان بارہا واضح کر چکا ہے کہ فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کی گٹھ جوڑ سے پاکستان کے شہری اور سکیورٹی اہلکار نشانہ بن رہے ہیں۔

صدرِ مملکت نے افغان قیادت پر زور دیا کہ وہ پاکستان مخالف دہشت گرد عناصر کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کرے، فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان خطے کے امن اور استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ مشترکہ ذمہ داری ہے، کسی ایک ملک پر اس کا بوجھ نہیں ڈالا جا سکتا۔

سندھ حکومت نے صوبے بھر میں ایک ماہ کیلئے دفعہ 144نافذ کردی

آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان نے چار دہائیوں تک افغان عوام کی میزبانی کر کے اسلامی اخوت اور اچھے ہمسائیگی کی مثال قائم کی، امن کی بحالی کے ساتھ افغان شہریوں کی باعزت واپسی دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔

صدرِ پاکستان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان افغان عوام کی تعلیمی اور انسانی ضروریات کے لیے تعاون جاری رکھے گا مگر پاکستان اپنی قومی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، پاکستان نے تجارت، معیشت اور روابط کے فروغ کے لیے افغانستان کو ہر ممکن سہولت فراہم کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ باہمی تعاون اور معاشی شراکت ہی خطے کے پائیدار امن اور ترقی کی بنیاد ہے، پاکستان ایک پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان کا خیرخواہ ہے، برادرانہ تعلقات باہمی احترام، سکیورٹی تعاون اور خطے کے امن سے جڑے ہیں۔

افغانستان کیساتھ کشیدگی، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر پاک افغان بارڈر پر پہنچ گئے

صدرِ مملکت نے کہا کہ پاکستان توقع رکھتا ہے کہ عبوری افغان حکومت اپنی سرزمین کو فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کے دہشت گرد عناصر کے استعمال سے روکے گی، دہشت گردی کے خلاف مشترکہ اور عملی اقدامات ہی دیرپا امن کی ضمانت ہیں۔
 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: فتنہ الخوارج کہ پاکستان پاکستان ا نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

قومی سلامتی اور دفاع پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں ہے، سرفراز بگٹی

اپنے بیان میں وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ پاکستانی عوام اپنی مسلح افواج کیساتھ مضبوط اتحاد میں کھڑے ہیں، جو ہر جارحیت کا بھرپور اور مؤثر جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ہماری افواج ہر جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ قومی سلامتی اور دفاع پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان ہمیشہ امن، استحکام اور باہمی احترام کے اصولوں پر کاربند رہا ہے۔ تاہم یہ واضح رہے کہ قومی سلامتی اور دفاع پر کسی قسم کا سمجھوتہ ممکن نہیں ہے۔ پاکستانی عوام اپنی مسلح افواج کے ساتھ مضبوط اتحاد میں کھڑے ہیں، جو ہر جارحیت کا بھرپور اور مؤثر جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ سرحد پار سے دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیاں ایک سنگین تشویش کا باعث ہیں، اور ہم امید کرتے ہیں کہ افغانستان اس حقیقت کا ادراک کرے گا کہ ایسی سرگرمیاں نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے امن و استحکام کے لیے نقصان دہ ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی سلامتی سرخ لکیر ہے، کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، امین شیرازی
  • نوازشریف سے ملاقات: دفاع پر سمجھوتہ نہیں ہوگا، دہشتگرد افغان سرزمین استعمال کر رہے ہیں: وزیراعظم
  • افغان قیادت نے کشمیر کی جدوجہد آزادی سے منہ موڑ کر ناانصافی کی: زرداری، بلاول
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ کا سنا ہے، واپس آکر دیکھنا ہوگا، ٹرمپ
  • دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں
  • قومی سلامتی اور دفاع پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں ہے، سرفراز بگٹی
  • افغان قیادت نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی جدوجہدِ آزادی سے منہ موڑ کر تاریخ اور امت دونوں کے ساتھ ناانصافی کی، صدر زرداری
  • افغان قیادت نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی جدوجہدِ آزادی سے منہ موڑ کر تاریخ اور امت دونوں کے ساتھ ناانصافی کی: صدر زرداری
  • ’ پاکستان اپنی خودمختاری کے دفاع کے لیے ہر حد تک جائے گا‘، صدر اور وزیراعظم کا افغان جارحیت پر سخت ردِعمل