data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی (پی اے اے) نے کہا ہے کہ خطے میں جاری کشیدہ سیکیورٹی صورت حال کے باوجود پاکستان کی فضائی حدود مکمل طور پر فعال اور محفوظ انداز میں استعمال ہو رہی ہے، اور اضافی فضائی ٹریفک کو بھی پیشہ ورانہ طریقے سے سنبھالا جا رہا ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق پی اے اے حکام کے  ترجمان کاکہنا ہےکہ  حالیہ دنوں میں مشرق وسطیٰ اور خطے کے دیگر حصوں میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے سبب کئی بین الاقوامی ایئرلائنز نے اپنے فلائٹ روٹس میں تبدیلیاں کی ہیں، جس کے باعث پاکستان کی فضائی حدود میں ائیر ٹریفک میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے، پاکستان کی فضائی حدود میں یہ اضافی دباؤ پیشہ ورانہ ایئر اسپیس مینجمنٹ کے تحت بغیر کسی رکاوٹ کے مؤثر طور پر نمٹایا جا رہا ہے۔

حکام نے بتایا کہ ملک کی فضائی حدود نہ صرف محفوظ ہے بلکہ عالمی معیارات کے مطابق ہر قسم کی کمرشل اور کارگو پروازوں کے لیے دستیاب ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان سے گزرنے والی بین الاقوامی پروازوں کو کسی قسم کی تاخیر یا رکاوٹ کا سامنا نہیں کرنا پڑا اور تمام فضائی آپریشنز معمول کے مطابق جاری ہیں۔

ترجمان نے  مزید کہا کہ سول ایوی ایشن حکام تمام ایئرلائنز سے مسلسل رابطے میں ہیں اور فلائٹ سیفٹی کو یقینی بنانے کے لیے تمام تر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ جدید ریڈار سسٹمز، تربیت یافتہ عملہ اور فوری ردعمل کی صلاحیت پاکستان کو اس وقت خطے کی قابل اعتماد فضائی راہداری بنا رہی ہے۔

یاد رہے کہ حالیہ کشیدگی کے تناظر میں کئی علاقائی ممالک نے اپنی فضائی حدود کو محدود یا بند کر دیا ہے، پاکستان نے فضائی تعاون، پیشہ ورانہ مہارت اور سیکیورٹی اعتماد کو برقرار رکھتے ہوئے دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ ہر قسم کے عالمی فضائی آپریشنز کے لیے ایک اہم اور مستحکم شراکت دار ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پاکستان کی فضائی حدود

پڑھیں:

ایران پر اسرائیلی حملے: پاکستان کا فضائی دفاعی نظام فعال

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 13 جون 2025ء) اسرائیل کی جانب سے ایران میں فضائی حملوں کے بعد پاکستان نے جمعے کے روز اپنے ایئر ڈیفنس سسٹمز فعال کرتے ہوئے ایران سے ملحقہ سرحد اور جوہری تنصیبات کے قریب جنگی طیارے الرٹ کر دیے ہیں۔ حکام کے مطابق یہ اقدام احتیاطی تدبیر کے طور پر کیا گیا ہے۔

ایک انٹیلیجنس اہلکار نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا، ''ہماری دفاعی تنصیبات ہائی الرٹ پر ہیں، تاہم فی الحال کسی براہ راست خطرے کا سامنا نہیں ہے۔

‘‘

پاکستان مسلم دنیا کی واحد ایٹمی طاقت ہے اور اس کی ایران کے ساتھ ایک طویل اور غیر محفوظ سرحد ہے۔ دارالحکومت اسلام آباد میں حکام نے امریکی سفارت خانے اور دیگر شہروں میں امریکی قونصل خانوں کی سکیورٹی بھی ممکنہ احتجاج یا تشدد کے خدشے کے پیش نظر مزید سخت کر دی ہے۔

(جاری ہے)

پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ایران سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے ان حملوں کو ''ناجائز‘‘ اور ''ایرانی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی‘‘ قرار دیا۔ ایکس پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی خطے کے امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

پاکستانی وزیر خارجہ نے یہ بھی بتایا کہ ایران میں موجود ہزاروں پاکستانی زائرین کی فوری واپسی کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

شکور رحیم، ڈی پی اے کے ساتھ

ادارت: افسر اعوان

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی ائرلائنز نے بین گورین ائر پورٹ سے اپنے تمام طیارے ہٹالیے
  • ایران اسرائیل کشیدگی: 6 ممالک کی فضائی حدود بند ہونے سے بھارت مزید مشکل میں پھنس گیا
  • خطے میں سیکیورٹی صورتحال کے باوجود پاکستانی فضائی حدود مثر استعمال ہو رہی ہے، حکام
  • خطے میں سیکیورٹی صورتحال کے باوجود پاکستانی فضائی حدود مؤثر استعمال ہو رہی ہے، حکام
  • ایران پر اسرائیلی حملے: پاکستان کا فضائی دفاعی نظام فعال
  • پاکستان کی فضائی حدود موثر طور پر فعال ہے، پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی
  • سیکیورٹی صورتحال کے باوجود پاکستانی فضائی حدود مؤثر طور پر استعمال ہو رہی ہے: پی اے اے
  • خطے میں کشیدگی کے باوجود پاکستان کی فضائی حدود فعال، ائیر ٹریفک معمول کے مطابق جاری
  • علاقائی کشیدگی، اردن نے فضائی حدود عارضی طور پر بند کر دی