اسلام آباد: بیرون ملک ملازمت کا جھانسہ دے کر کروڑوں روپے ہتھیانے میں ملوث ملزم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
ایف آئی اے انسداد انسانی اسمگلنگ سیل اسلام آباد زون نے بیرون ملک ملازمت کا جھانسہ دے کر کروڑوں روپے ہتھیانے میں ملوث ایجنٹ کو گرفتار کرلیا۔
گرفتار ایجنٹ کی شناخت عرفان نذیر کے نام سے ہوئی جسے اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق گرفتار ملزم نے شہریوں کو بیرون ملک ملازمت کا جھانسہ دے کر کروڑوں روپے ہتھیائے۔
ملزم نے شہری اور اس کے اہل خانہ کو برطانیہ بھجوانے کے لیے 1 کروڑ روپے وصول کیے
ملزم مذکورہ خاندان کو بیرون ملک بھجوانے میں ناکام رہا۔
ملزم بھاری رقم وصول کرنے کے بعد روپوش ہو گیا تھا، ملزم کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بیرون ملک
پڑھیں:
ملازمت پیشہ خواتین کو ہراسانی،آگاہی سے متعلق تقریب کا انعقاد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251117-11-7
نواب شاہ (نمائندہ جسارت) صوبائی محتسب سندھ برائے خواتین کو ہراسانی سے تحفظ کی ریجنل آفس شہید بینظیر آباد کی جانب سے خواتین کو کام کی جگہ پر ہراسانی سے بچاو? کے حوالے سے ایک روزہ آگاہی و تربیتی سیشن کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں ریجنل ڈائریکٹر محتسبِ اعلیٰ شہید بینظیر آباد خان محمد زرداری نے مہمانِ خصوصی کے طور پر شرکت کی جبکہ مختلف سرکاری محکموں کے افسران، خواتین عملہ، سول سوسائٹی کی نمائندہ خواتین اور طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔سیشن کی صدارت فیض رسول شاہ راشدی (ریٹائرڈ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج و کنسلٹنٹ صوبائی محتسب ریجنل آفس شہید بینظیر آباد) نے کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ریجنل ڈائریکٹر خان محمد زرداری نے کہا کہ خواتین کے ساتھ ہراسانی ایک سنگین سماجی و اخلاقی جرم ہے، جس کے خاتمے کے لیے قانون پر عملدرآمد اور آگاہی دونوں ضروری ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی محتسب ادارہ اس حوالے سے نہ صرف شکایات کے ازالے کے لیے متحرک ہے بلکہ عوامی آگاہی اور تربیت کے پروگرام بھی جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ خواتین اپنے حقوق سے بخوبی واقف ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ محتسب دفاتر عوام کے لیے کھلے ہیں اور خواتین کو ہراسانی یا امتیازی سلوک کی صورت میں بلا خوف و جھجک شکایت درج کرانی چاہیے تاکہ انہیں فوری انصاف فراہم کیا جا سکے۔ اس موقع پر فیض رسول شاہ راشدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہراسانی کے خلاف قانون 2010 اور اس میں 2022 کی ترامیم نے خواتین کو قانونی طور پر مضبوط تحفظ فراہم کیا ہے۔ اس قانون کے تحت ہر ادارے پر لازم ہے کہ وہ انکوائری کمیٹی تشکیل دے۔