ویب ڈیسک:وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ زراعت کی ترقی کے لیے آئندہ بجٹ میں کھاد اور زرعی ادویات پر ٹیکس نہیں لگایا جا رہا۔

 وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت زرعی شعبے کی ترقی کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا،اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ زراعت کے شعبے میں ترقی سے سب سے زیادہ فائدہ کسانوں اور دیہی علاقوں کے رہائشیوں کو ہوگا،زرعی شعبے میں اصلاحات سے فی ایکڑ پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ اور پیداواری لاگت میں کمی آئے گی۔

صدر مملکت کا 11 بھارتی پراکسی دہشت گردوں کو جہنم واصل کرنے پر سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین

 انہوں نے کہا کہ زراعت ملکی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور زرعی شعبے میں پائیدار اصلاحات سے ملکی معیشت کو مزید فروغ ملے گا،صوبوں کا زرعی شعبے کی ترقی کے لیے نئے منصوبے اور فنڈز کی فراہمی خوش آئند ہے۔

 وزیراعظم نے کہا کہ فارم میکینائزیشن کی ترویج کے لیے زرعی مشینری اور آلات پر ٹیکس بتدریج کم کیا جائے، زرعی اجناس کی سٹوریج کیپیسیٹی بڑھانے کے حوالے سے اقدامات تیز کیے جائیں۔

مسعود پیزشکیان کا پاکستان کی مستقل حمایت پرشہباز شریف کا شکریہ 

 انہوں نے کہا امید ہے کہ زرعی سکالر شپ پر چین بھیجے جانے والے افراد وطن واپسی پر زرعی شعبے کے فروغ کے لیے بطور انٹرپرینیور قابل قدر خدمات سر انجام دیں گے۔

 اجلاس میں وزیراعظم کو زرعی شعبے میں اصلاحات بالخصوص زرعی پیداوار میں اضافے،زرعی انفرا سٹرکچر اور کسانوں کی آسان زرعی قرضوں تک رسائی کے حوالے سے تجاویز پیش کی گئیں،بریفنگ میں بتایا گیا کہ نیشنل ایگریکلچر انوویشن اینڈ گروتھ ایکشن پلان کسانوں کی آمدنی بڑھانے، پیداوار میں اضافے اور درست سمت میں اصلاحات پر مرکوز ہے، زرعی شعبے میں ویلیو ایڈیشن کر کے برآمدات سے کسانوں کی آمدنی بڑھائی جائے گی اور قیمتی زرمبادلہ کمایا جا سکے گا۔

ایران میں تمہارے فیصلہ کن ایکشن پر شکریہ! نیٹو کے سربراہ کا صدر ٹرمپ کو پیغام

 بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ قومی ٹیکنالوجی فنڈ کے منصوبے اگنائٹ کے تحت 129 زرعی سٹارٹ اپس شروع کیے جا چکے ہیں۔

 اجلاس میں وفاقی وزیرغذائی تحفظ رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق مسعود ملک، وزیراعظم کے چیف کوآرڈینیٹر مشرف زیدی، زرعی شعبے کے لیے وزیراعظم کے چیف کوآرڈینیٹر احمد عمیر، زرعی شعبے سے وابستہ نجی شعبے کے انٹرپرینیور اور اعلیٰ سرکاری حکام شریک تھے۔

پاکستان کو پائیدار معاشی ترقی کیلئےبرآمدات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے،  گوہر اعجاز 

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: نے کہا کے لیے

پڑھیں:

27ویں ترمیم، وزیراعظم نے سپیکر کو اہم ٹاسک دیدیا، وزراء، ارکان پارلیمنٹ کے غیر ملکی دورے منسوخ

اسلام آباد‘ لاہور (نمائندہ خصوصی +خبر نگار +نوائے وقت رپورٹ ) وزیراعظم شہباز شریف نے27 ویں ترمیم کے تناظر میں وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کے غیر ملکی دورے منسوخ کر دئیے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے تمام وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کو اسلام آباد میں رہنے کی ہدایت کر دی۔ 27 ویں آئینی ترمیم پر تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق رائے حاصل کرنے کے لیے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو اہم ٹاسک دے دیا۔ اجلاس میں تحریکِ انصاف اور جمعیت علمائے اسلام (ف) سمیت تمام بڑی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز اور اتحادی جماعتوں کے چیف وہپس کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اہم اجلاس آج (جمعرات) کے روز منعقد ہو گا۔ اجلاس کی صدارت چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کریں گے۔ اجلاس میں صدر مملکت آصف علی زرداری کی شرکت بھی متوقع ہے۔ اجلاس میں مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کے نکات، ان کے اثرات پر غور اور حکومت کی حمایت کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد آئندہ کے حوالے سے لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔ ستائیسویں آئینی ترمیم 14 نومبر تک دونوں ایوانوں سے منظور کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے پارلیمانی پارٹیوں کے رہنماؤں کا اجلاس طلب کیا تاہم اجلاس نہ ہو سکا۔ ذرائع کے مطابق ہاؤس بزنس ایڈوائزری کی کمیٹی میں طے پایا ہے کہ 27 ویں ترمیم پہلے سینٹ سے پاس کی جائے گی۔ سینٹ سے پاس ہونے کے بعد 27 ویں ترمیم قومی اسمبلی سے پاس کرائی جائے گی۔ شازیہ مری نے کہا ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم کی تجاویز آج سی ای سی اجلاس میں زیرِ غور آئیں گی۔ بلاول  نے ٹویٹ میں ترمیمی نکات اجاگر کیے، پیپلز پارٹی 18ویں آئینی ترمیم پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی، پیپلز پارٹی کو آئین میں کمزوری برداشت نہیں، عوامی مفاد اولین ترجیح، چیئرمین بلاول مکالمے، مشاورت اور شفافیت پر یقین رکھتے ہیں، وزیراعظم کی بریفنگ کے بعد چیئرمین بلاول نے عوام کو اعتماد میں لیا۔اپوزیشن وفد نے فضل الرحمن سے ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق 27 ویں آئینی ترمیم پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اپوزیشن رہنماؤں نے  فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد کہا کہ ہم ان  کے شکر گزار ہیں، انہوں نے محمود خان اچکزئی کی حمایت کی ہے، اسد قیصر نے کہا کہ27 ویں آئینی ترمیم سے متعلق دیکھیں گے اپوزیشن ایوان میں اکٹھی ہو گی جو حکمت عملی ہو گی وہ متفقہ ہو گی۔فضل الرحمن نے کہا کہ ایک وزیر تین ماہ سے اس ترمیم پر کام کر رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت زرعی شعبے میں انقلاب لانے کے لیے پُرعزم ہے: رانا تنویر
  • ملکی ترقی وخوشحالی کے لیے سب کومل کرکام کرناہوگا،وزیراعظم
  • وزیراعظم دورہ پر آذربائیجان روانہ، ملکی معاملات نگرانی کی ذمہ داری ڈار کے سپرد
  • روزِ اول سے پاکستان کو ڈیجیٹل نیشن بنانے کیلئے اقدامات کو اولین ترجیح دی؛ وزیراعظم
  • ساختی اصلاحات کے بغیر قلیل مدتی غیر ملکی سرمایہ کاری عارضی قرار
  • وزیراعظم سے اے ایف سی کے صدر و سینئر نائب صدر فیفا کی ملاقات
  • 27ویں ترمیم، وزیراعظم نے سپیکر کو اہم ٹاسک دیدیا، وزراء، ارکان پارلیمنٹ کے غیر ملکی دورے منسوخ
  • منزل کا تعین ضروری، معیشت کی ترقی کیلئے اشرافیہ کا غلبہ توڑنا ہو گا: مصدق ملک
  • اسلامک بینکنگ سود سے پا اور ملکی معیشت کو ترقی فراہم کررہی ہے،مفتی محمد نوید
  • حکومت نے 24 سرکاری ادارے بیچنے کا فیصلہ کیا ہے،وزیر خزانہ