لوگوں کا الزام ہے کہ انہدامی کارروائی بغیر کسی بیشگی اطلاع یا نوٹس کے انجام دی گئی اور سڑک کنارے عوامی استعمال کیلئے تعمیر کئے گئے متعدد ڈھانچوں، بشمول مسافر شیڈز کو منہدم کردیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں بارہمولہ-کپوارہ فورلین سڑک منصوبے کی تعمیر و کشادگی کے تحت کپوارہ ضلع کے لنگیٹ علاقے میں کی گئی ایک انہدامی کارروائی پر مقامی آبادی نے شدید ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے اس کے خلاف اپنے غصے کا اظہار کیا۔ لوگوں کا الزام ہے کہ انہدامی کارروائی بغیر کسی بیشگی اطلاع یا نوٹس کے انجام دی گئی اور سڑک کنارے عوامی استعمال کے لئے تعمیر کئے گئے متعدد ڈھانچوں، بشمول مسافر شیڈز، کو منہدم کر دیا گیا۔ اس انہدامی کارروائی کے خلاف لنگیٹ کے ایم ایل اے خورشید احمد شیخ نے لنگیٹ چوک پر ایک پُرامن احتجاج کی قیادت کرتے ہوئے انہدامی کارروائی کو عوام کے ساتھ سراسر ناانصافی اور قانونی تقاضوں کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔

ایم ایل اے نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ سڑک کی کشادگی کا نقشہ صرف چھ ماہ قبل تبدیل کیا گیا اور اب عوامی ڈھانچے حتیٰ کہ رہائشی مکانات کو بھی بغیر نوٹس کے منہدم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ متاثرین کو نہ کوئی پیشگی اطلاع دی گئی اور نہ معاوضے کی پیشکش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کے لئے کسی بازآبادکاری کا بھی کوئی باضابطہ منصوبہ زیر غور نہیں ہے۔ ایم ایل اے نے اس انہدامی کارروائی کو سراسر ظلم قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف پُرامن طور پر آواز بلند کرنے کا عندیہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ جلد ہی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے اور اس کارروائی کے ذمہ داروں، بشمول کنسٹرکشن کمپنی، متعلقہ افسران اور موقع پر موجود مجسٹریٹ کو جوابدہ بنائیں گے۔

احتجاج کے پیش نظر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (اے ڈی سی) ہندوارہ موقع پر پہنچے اور ایم ایل اے اور مظاہرین کو یقین دہانی کی کہ اس معاملے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کی جائے گی اور آئندہ کوئی بھی انہدامی کارروائی قانونی تقاضے پورے کئے بغیر انجام نہیں دی جائے گی۔ دوسری جانب مقامی آبادی نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر انہدامی کارروائی پر روک لگائی جائے، متاثرین کو معاوضہ دیا جائے اور تعمیراتی ایجنسی کی جانب سے شفاف طریقہ کار اختیار کرنے کو بھی یقینی بنایا جائے۔ عوام کا کہنا ہے کہ اگر ان کے جائز مطالبات کو نظر انداز کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہدامی کارروائی ایم ایل اے

پڑھیں:

 خوارجی دہشتگردوں کے خلاف کارروائی؛ نقل مکانی کرنے والےخاندانوں کیلئے نقدامدادکاپیکیج

سٹی42:  صوبائی حکومت نے ڈی سی باجوڑ کو نقل مکانی کرنے والے خاندانوں کی رجسٹریشن کی ہدایت کردی۔ خوارجی دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کے   متاثرہ علاقوں سے نقل مکانی کرنے والے فی خاندان کو 50،50 ہزار روپے دیے جائیں گے۔
خیبر پختونخوا کابینہ نے ضلع باجوڑ کے متاثرین کیلئے امدادی پیکج کی منظوری دیدی۔

صوبائی حکومت کے مطابق متاثرہ علاقوں سے نقل مکانی کرنے والے فی خاندان کو 50،50 ہزار روپے دیے جائیں گے جبکہ ٹارگٹڈ کارروائی مکمل ہونے کے بعد متاثرہ ہر خاندان کو  مزید 25، 25 ہزار  روپے دیے جائیں گے۔

زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں ڈین تعیناتی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

خیبرپختونخوا کی صوبائی  کابینہ نےآج  فیصلہ کیاکہ متاثرہ خاندان کو  رقم اے ڈی سی ریلیف کے ذریعے دی جائے گی۔ صوبائی حکومت نے ڈپٹی کمشنر  (ڈی سی) باجوڑ کو  نقل مکانی کرنے والے خاندانوں کی رجسٹریشن کی ہدایت کردی۔ 

 خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ کی تحصیل ماموند میں دہشتگردوں کےخلاف کارروائیوں کے دوران عام پر امن شہریوں کو پریشانی سے بچانے کے لئے مختلف علاقوں سے قانون پسند شہریوں کی عارضی  نقل مکانی جاری ہے۔ 

راولپنڈی میں ڈینگی کی شدت میں اضافہ۔ 58 نئے کیسز کی تصدیق

ضلعی انتظامیہ نے متاثرین کیلئے مختلف سرکاری اسکولوں میں رہائش کے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔ ڈمہ ڈولہ، انعام خورو چینہ گئی اور چوہترہ سے نقل مکانی کرنے والے متاثرین کےلیے کیمپ قائم کر دیا گیا ہے۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر فنانس اینڈ پلاننگ سعید اللہ جان نے بتایاکہ اب تک 20 ہزار سے زائد خاندان نقل مکانی کرچکے ہیں جن میں زیادہ تر لوگ اپنے رشتہ داروں کے گھروں میں مقیم ہیں۔

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • ایلون مسک کا ایپل کیخلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ
  •  خوارجی دہشتگردوں کے خلاف کارروائی؛ نقل مکانی کرنے والےخاندانوں کیلئے نقدامدادکاپیکیج
  • سی ڈی اے کا غیر قانونی تعمیرات اور پلاٹس پر ایکشن، اب تک کہاں کہاں کاروائی ہوچکی ہے؟
  • کشمیر پاکستان کی شہ رگ، دفاع وطن کے لیے ہر قربانی دیں گے، کشمیریوں کا عزم
  • چودہ اگست آزادی کا دن ہے، اسے احتجاج کا دن نہ بنایا جائے، ملک محمد احمد خان
  • مری میں 12 سے 14 اگست تک 3 دن کیلئے دفعہ 144 نافذ کردی گئی
  • مری میں 12 سے 14 اگست تک دفعہ 144 نافذ
  • مری میں 3 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ
  • اسلام آباد مری روڈ پر قائم مسجد و مدرسہ نئی جگہ پر منتقل، بغیر نوٹس عمارت گرانے کی خبریں خلاف حقائق
  • ڈمپر حادثے کے بعد احتجاج کرنے والے شہریوں کیخلاف ہی مقدمہ درج کردیا گیا، آفاق احمد