کے تحت ہانگ کانگ کنونشن پر گول میز کانفرنسNTUF
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
26 دسمبر 2023 کو پاکستان دنیا کے ان 23 ممالک میں شامل ہو گیا جنہوں نے شپ بریکنگ کے ہانگ کانگ کنونشن کی توثیق کی ہے۔ اس توثیق کے بعد حکومت بلوچستان کے شپ بریکنگ ایکٹ 2017 پر عمل درآمد ممکن ہو سکے گا۔ اس توثیق کے بعد دنیا بھر کی شپ بریکنگ صنعت مزدوروں کی یکساں معیار حفاظت کی پابند ہوگئی ہیں۔ ہانگ کانگ کنونشن 26 جون 2025 سے پاکستان شپ بریکنگ کی صنعت پر نافذ ہو گیا ہے۔
نومبر 2016 میں پاکستان شپ بریکنگ کی تاریخ کا ایک دردناک ترین حادثہ گڈانی میں پیش آیا جس میں 28 مزدور انتہائی بے بسی کے عالم میں ہلاک ہو گئے تھے۔ اس حادثے کے بعد ضرورت محسوس کی جا رہی تھی کہ پاکستان بھی ہانگ کانگ کنونشن کی توثیق کرے تاکہ مزدوروں کو حفاظت اور کام کرنے کا بہترین ماحول فراہم ہو سکے۔
این ٹی یو ایف مزدوروں کی حفاظت فلاح و بہبود اور حقوق کی جدو جہد کے لیے اپنی ایک تاریخ رکھتی ہے۔ فیڈریشن نے 26 جون کو کراچی کے ایک نجی ہوٹل میں ہانگ کانگ کنونشن کے حوالے سے گول میز میٹنگ کا اہتمام کیا جس میں شرکت کے لیے خصوصی طور پر انڈسٹری آل شپ بریکنگ اینڈ بلڈنگ کے ڈائریکٹر والٹن پینٹ لینڈ نے شرکت کی۔
میٹنگ کے آغازپر این ٹی یو ایف کے جنرل سیکرٹری ناصر منصور نے شرکا کو بتایا کہ پاکستان کے ہانگ کانگ کنونشن کی توثیق کرنے کے بعد پوری دنیا کے وہ تمام ممالک جن میں بریکنگ ہوتی ہے تمام یکساں حفاظتی اقدامات کرنے کے پابند ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے اب مزدوروں کو کام کرنے کا ایک محفوظ اور بہترین ماحول مل سکے گا۔
میٹنگ کی ابتداء میں والٹن پینٹ لینڈ نے جو دنیا بھر میں بریکنگ کی صنعت سے وابستہ مقامات کے دورے کرتے رہتے ہیں نے اپنے تفصیلی خطاب میں شپ بریکنگ اور اس کی اہمیت کے اوپر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت میں اس وقت 117 گرین یارڈ موجود ہیں جہاں پر شپ بریکنگ ہوتی ہے جبکہ بنگلہ دیش میں 7 گرین یارڈ موجود ہیں لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ پاکستان میں ابھی تک کوئی گرین یارڈ مکمل طور پر موجود نہیں ہے۔ والٹن نے یہ بھی بتایا کہ جلد شپ بریکنگ کے کام میں بہت تیزی آنے والی ہے۔ انہوں نے تفصیل کے ساتھ شرکا کو بتایا کہ کس طرح 15 ہزار جہاز چند سالوں میں ٹوٹنے کے لیے دستیاب ہوں گے جس کے بعد پوری دنیا میں شپ بریکنگ کا کاروبار انتہائی تیزی کے ساتھ پھیلے گا۔ یہاں انہوں نے گڈانی شپ بریکنگ کی صنعت کے تیزی سے ترقی کرنے کے امکانات پر بھی روشنی ڈالی۔
مرزا شاہد بیگ میری ٹائم کنسلٹنٹ نے تفصیل کے ساتھ بلوچستان شپ بریکنگ ایکٹ 2017 کے نکات کی وضاحت کی۔ پاکستان ہیومن رائٹ کمیشن کے قاضی خضر نے مزدوروں میں ان کے حقوق کے بارے میں آگاہی مہم چلانے پر زور دیا۔ بشیر محمودانی پریزیڈنٹ شپ بریکنگ ورکرز یونین گڈانی نے اپنے خطاب میں شرکا کو بتایا کہ کس طرح مزدوروں کے حقوق شپ بریکنگ کی صنعت میں پامال کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے شب بریکنگ کی تاریخ اور موجودہ دور کے مسائل پر بھی بھرپور خطاب کیا۔ شپ بریکنگ فیڈریشن کے عارف ڈار نے حکومتی اداروں پر زور دیا کہ وہ مزدور اور شپ بریکرز کی مشاورت سے منصوبے بنائیں تاکہ مزدور اور شپ بریکر دونوں ایک مطمئن ماحول میں کام کرنے کے قابل ہو سکیں۔ اس موقع پر فاروق پنجوانی نے شرکا کو بتایا کہ شپ بریکنگ کے حوالے سے کسی بھی خبر کی تشہیر سے پہلے باہم تصدیق کر لی جائے ورنہ اس کے منفی اثرات صنعت پر پڑتے ہیں۔ ایمپلائر فیڈریشنز کے جنرل سیکرٹری سید نظر علی نے شرکا کو ایمپلائر فیڈریشن کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ میٹنگ میں جان شیر بلوچ چیئرمین میونسپل کمیٹی گڈانی نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے شرکاء کو یقین دلایا کہ ہم بہت جلد گرین یارڈ مکمل کر لیں گے جو فی الحال تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔ میٹنگ سے ڈائریکٹر جنرل پورٹ اینڈ شپنگ منسٹری عالیہ شاہد اور محکمہ محنت کے ایمل خان نے بھی خطاب کیا۔
میٹنگ کے تمام نکات کو سمیٹتے ہوئے این ٹی یو ایف کے جنرل سیکرٹری ناصر منصور نے شرکاء میٹنگ کے سامنے 10 مطالبات رکھے جن میں شپنگ سے متعلق مزدوروں کے لیے ہاؤسنگ اسکیم، تعلیم، ٹریننگ، مناسب اجرت اور یونین بنانے کے حق جیسے مطالبات شامل تھے جس کو شرکاء نے کثرت رائے سے منظور کر لیا۔ میٹنگ کے آخر میں رفیق بلوچ نے شرکائے میٹنگ کا شکریہ ادا کیا، اس میٹنگ میں گڈانی سے خصوصی طور پر مزدوروں کی بڑی تعداد شریک ہوئی تھی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ہانگ کانگ کنونشن شرکا کو بتایا کہ بریکنگ کی صنعت شپ بریکنگ کی گرین یارڈ انہوں نے میٹنگ کے نے شرکا کرنے کے کے بعد
پڑھیں:
پاکستان عالمی طور پر ڈیفالٹ کے خطرات میں سب سے زیادہ کمی کرنے والا ملک قرار
پاکستان عالمی سطح پر ڈیفالٹ کے خطرے میں سب سے زیادہ کمی کرنے والا ملک بن گیا۔
بلومبرگ انویسٹمنٹ کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق پاکستان دنیا بھر میں ڈیفالٹ کے خطرے میں کمی کے حوالے سے سرِ فہرست آگیا ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 12 مہینوں میں پاکستان کے ڈیفالٹ کا خطرہ سب سے کم ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان کی ڈیفالٹ کے دہانے سے واپسی معجزہ ہے، وزیراعظم شہباز شریف
ڈیفالٹ کے امکانات 59% سے کم ہوکر 47% ہو گئے، جو کہ 1,100 بیس پوائنٹس کی بہتری ہے۔
Breaking: Pakistan Leads the World in Sovereign Risk Improvement – Tops Global EM Rankings
As per the latest data posted by Bloomberg Intelligence, Pakistan stands out globally as the most improved economy in terms of reduction in sovereign default risk, as measured by… pic.twitter.com/FX4fR8QVFD
— Khurram Schehzad (@kschehzad) June 28, 2025
یہ بڑی مارکیٹوں میں سب سے تیز ترین کمی ہے، جس سے قبل ارجنٹینا (-7%)، تونس (-4%) اور نائیجیریا (-5%) بھی کچھ کمی دیکھ چکے ہیں۔
اس کے برعکس ترکی، ایکواڈور، مصر، اور گابون جیسے ممالک میں ڈیفالٹ کے خطرات میں اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سیاست سمیت کچھ بھی ملک سے مقدم نہیں، پاکستان کے ڈیفالٹ کی باتیں کرنے والے آج کدھر ہیں؟ آرمی چیف
اس خطرے میں واضح کمی پاکستان میں سرمایہ کاروں کے اعتماد میں بحالی کی نشاندہی کرتی ہے، جس کی وجہ معاشی استحکام، اصلاحات، آئی ایم ایف کے ساتھ کامیاب مذاکرات، بروقت قرض کی ادائیگیاں، ایس اینڈ پی اور فچ اور دیگر اداروں کی جانب سے کریڈٹ کے بہتر امکانات ہیں۔
پاکستان کی یہ پیش رفت عالمی مالیاتی منڈیوں میں ملک کے مقام کو مزید مستحکم کرنے اور سرمایہ کاری کے ماحول کو بہتر بنانے کی طرف اہم قدم ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اعدادوشمار بلومبرگ رپورٹ تجارت معیشت