چیمپیئن شپ آف لیجنڈز؛ پاکستان ٹیم کا نیا لوگو سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
کراچی:
پاکستان چیمپیئنز نے چیمپیئن شپ آف لیجنڈز (ڈبلیو سی ایل) سیزن 2 سے قبل اپنا نیا لوگو متعارف کروا دیا۔
فرنچائز کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر اس اعلان کے ساتھ کیپشن دیا گیا کہ ’’انتظار ختم ہوا، شناخت سامنے آگئی ہے۔ یہ ہے ہماری دھاڑ، یہ ہیں پاکستان چیمپیئنز۔ ہمارے ساتھ شامل ہوں اور ہمارا ساتھ دیں کیونکہ ہم ہیں قوم کی ی دھاڑ۔‘‘
نیا لوگو ٹیم کی نئی توانائی اور عزم کی عکاسی کرتا ہے، کیونکہ وہ ڈبلیو سی ایل کا ٹائٹل جیتنے کے ایک اور موقع کے لیے تیار ہو رہی ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Pakistan Champions ???????? (@wclpakistanchampions)
گزشتہ سال ٹورنامنٹ کے پہلے ایڈیشن میں پاکستان چیمپیئنز نے شاندار مقابلوں کے بعد رنرز اَپ پوزیشن حاصل کی تھی۔
رواں سال، چیمپیئن شپ آف لیجنڈز 18 جولائی سے 2 اگست کے درمیان برطانیہ میں شیڈول ہے۔ پاکستان چیمپیئنز اپنی مہم کا آغاز 18 جولائی کو برمنگھم کے ایجبسٹن اسٹیڈیم میں انگلینڈ چیمپئینز کے خلاف کریں گے۔
پاکستان اور بھارت چیمپیئنز کے درمیان مقابلہ 20 جولائی کو اسی مقام پر کھیلا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان چیمپیئنز
پڑھیں:
الحمدللہ ! غزہ جنگ بندی کے بہت قریب پہنچ چکے، پاکستان ہمیشہ فلسطین کے ساتھ ہے، وزیراعظم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم غزہ جنگ بندی کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں، پاکستان ہمیشہ فلسطین کے ساتھ ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ غزہ میں جاری تباہ کن جنگ اب اختتام کے قریب پہنچ چکی ہے اور جلد جنگ بندی ممکن ہو گی۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ پاکستان ہمیشہ کی طرح فلسطینی عوام کے شانہ بشانہ کھڑا ہے اور رہے گا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ الحمدللہ! ہم اس نسل کشی کے آغاز کے بعد فلسطینی عوام کے لیے جنگ بندی کے پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہیں۔ یہ لمحہ پوری مسلم دنیا کے لیے امید کی کرن ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ قطر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکی، اردن، مصر اور انڈونیشیا کی قیادت کے بھی شکر گزار ہیں، جنہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر ٹرمپ سے فلسطینی مسئلے کے حل کے لیے ملاقات کی۔
انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر بڑھتے سفارتی رابطوں سے ایک تاریخی موقع پیدا ہوا ہے جس سے مشرقِ وسطیٰ میں دیرپا امن کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ حماس کے مثبت اور حقیقت پسندانہ ردعمل نے جنگ بندی کے امکانات کو مضبوط کیا ہے، اس لیے تمام فریقوں کو اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ انسانی جانوں کے تحفظ اور غزہ میں تباہی کے خاتمے کے لیے فوری اور عملی اقدامات کرے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اپنے تمام برادر اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر فلسطین میں پائیدار امن کے قیام کے لیے ہر ممکن کردار ادا کرے گا۔ پاکستان نے ہمیشہ اصولی مؤقف اپنایا ہے کہ فلسطینی عوام کو ان کا حقِ خودارادیت ملنا چاہیے اور اسرائیلی جارحیت کا خاتمہ ہی خطے میں حقیقی امن کی ضمانت بن سکتا ہے۔