طورخم بارڈر پر انسانی اسمگلنگ کی کوشش ناکام، ایف آئی اے نے 4 مسافر اور 2 ایجنٹس گرفتار کرلیے
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) امیگریشن نے افغانستان کے راستے یورپ جانے کی کوشش کرنے والے چار مسافروں اور ان کے سہولت کار دو ایجنٹس کو طورخم بارڈر سے گرفتار کرلیا۔
ایف آئی اے کے ترجمان کے مطابق گرفتار مسافر انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورک کا حصہ تھے، جو غیر قانونی طور پر یورپ پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ملزمان کو ابتدائی پوچھ گچھ کے بعد اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل پشاور منتقل کر دیا گیا ہے۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار مسافروں کی نشاندہی پر کارروائی کرتے ہوئے دو ایجنٹس کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔ تفتیش کے دوران ایجنٹس کے موبائل فونز سے غیر قانونی امیگریشن سے متعلق اہم مواد، پیغامات، افغان پاسپورٹ اور روسی زبان میں تحریر شدہ حلف نامے بھی برآمد ہوئے ہیں۔
حکام نے کہا ہے کہ گرفتار افراد سے مزید تفتیش جاری ہے اور انسانی اسمگلنگ کے اس نیٹ ورک کے دیگر کارندوں کی تلاش کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
ایف آئی اے نے واضح کیا کہ غیر قانونی امیگریشن میں ملوث عناصر کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایف آئی اے
پڑھیں:
ایف آئی اے اہلکار افغان شہریوں کو غیر قانونی ای ویزا جاری کرنے کے معاملے میں گرفتار
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے 2 اہلکاروں کو افغان شہریوں کو غیر قانونی ای ویزے جاری کرنے کے کیس میں مبینہ رشوت خوری پر گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد نے یہ کارروائی ڈی جی ایف آئی اے رفعت مختار کی ہدایت پر کی۔
یہ بھی پڑھیں: ویزا اسکینڈل کی خبریں من گھڑت اور بے بنیاد ہیں، وزارت داخلہ
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق گرفتار اہلکاروں میں سب انسپکٹر وسیم احمد اور کانسٹیبل عاقب محمود شامل ہیں جو اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل اسلام آباد میں تعینات تھے۔ ان اہلکاروں نے ای ویزا کیس میں گرفتار ملزم زبیر احمد سے دوران جسمانی ریمانڈ بیس لاکھ روپے رشوت طلب کی تھی۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق اہلکاروں نے رشوت کے بدلے ملزم کو سہولتیں دینے اور اسے جوڈیشل ریمانڈ پر بھجوانے کی یقین دہانی کروائی تھی۔ معاملے کا پتہ چلنے پر دونوں اہلکاروں کو فوری گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
یہ کارروائی اس وقت عمل میں آئی جب افغان شہریوں کو غیر قانونی ای ویزے جاری کرنے والے گروہ کے خلاف تحقیقات جاری تھیں۔ اب تک اس اسکینڈل میں ملوث 6 افراد گرفتار کیے جاچکے ہیں جن میں عبدالعزیز، احمد سخی، عاطف احمد، نادر رحیم عباسی، ابرار احمد اور زبیر احمد شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی جاری،افغان شہری پاکستانیوں کے احسان مند
گرفتار ایف آئی اے اہلکاروں سے تفتیش کے لیے اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد کی جانب سے چار رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی ہے۔ اس جے آئی ٹی کی سربراہی اسسٹنٹ ڈائریکٹر نعمان خلیل کر رہے ہیں جبکہ ٹیم میں سب انسپکٹر شمس خان، سب انسپکٹر شہریار اور کانسٹیبل مہدی شامل ہیں۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق جے آئی ٹی غیر جانبدارانہ تحقیقات کے بعد رپورٹ پیش کرے گی۔
ڈی جی ایف آئی اے رفعت مختار کا کہنا ہے کہ ادارے کے اندر احتسابی عمل کا مقصد ایف آئی اے کو کرپشن، انسانی سمگلنگ اور دیگر بے ضابطگیوں میں ملوث کالی بھیڑوں سے پاک کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افسران کے خلاف سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں اور کرپشن میں ملوث اہلکاروں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: افغان مہاجرین کے انخلا سے بلوچستان میں کاروباری سرگرمیوں پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟
ڈی جی ایف آئی اے نے مزید کہا کہ ادارے میں شفافیت اور احتساب ہی انسانی اسمگلنگ اور کرپشن کے خاتمے کی کنجی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news افسران گرفتار افغان شہری انٹری ایف آئی اے ویزا اسکینڈل