پاکستان نے اجیت دوول کی جانب سے 9 اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنانے کا دعویٰ مسترد کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان نے بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے کہ بھارت نے 7 مئی کو تمام 9 شناخت شدہ اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا، دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے ان دعوؤں کو ’تحریفات اور غلط بیانیوں سے بھرپور‘ قرار دیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ہفتہ وار پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے شفقت علی خان نے کہا کہ اجیت دوول کے بیانات ’عوام کو گمراہ کرنے کی دانستہ کوشش‘ کی عکاسی کرتے ہیں اور ’ذمہ دار ریاستی طرز عمل کے اصولوں کی خلاف ورزی‘ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک خودمختار ملک کے خلاف فوجی جارحیت پر فخر کرنا اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے طے شدہ اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افسانوی بیانیے اپنانے کے بجائے بھارت کو 6 لڑاکا طیاروں کی تباہی اور دیگر فوجی اہداف کو پہنچنے والے شدید نقصان کو تسلیم کرنا چاہیے۔
شفقت علی خان نے مزید کہا کہ یہ بات سب کے علم میں ہے کہ بھارت کی جانب سے جن مبینہ دہشت گرد اہداف کو نشانہ بنایا گیا، ان کے نتیجے میں عام شہری جاں بحق ہوئے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کو ریاستی سطح پر سپانسر کرنے میں بھارت کا ملوث ہونا بالکل واضح ہے، اور بین الاقوامی برادری اب اس حقیقت سے زیادہ آگاہ ہو رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ابتدائی طور پر بھارتی ریاستی دہشت گردی کا ہدف صرف پاکستان تھا، لیکن حالیہ دنوں میں ہم نے دیکھا ہے کہ یہ عالمی سطح پر پھیل چکی ہے، اگر اس بھارتی بدنیتی پر مبنی طرز عمل کو نہ روکا گیا تو اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔
شفقات علی خان نے بھارت پر دنیا بھر، خاص طور پر کینیڈا، امریکا اور دیگر ممالک میں لوگوں کو قتل کرنے کی مہم چلانے کا الزام بھی لگایا، ۔
امریکہ کی ان خفیہ دستاویزات سے متعلق سوال پر جن میں انکشاف ہوا کہ امریکہ نے سوویت یونین کو شکست دینے کے لیے افغانستان میں اربوں ڈالر خرچ کیے اور پاکستان نے اس میں سہولت فراہم کی، شفقت علی خان نے کہا کہ جو کچھ ماضی میں ہوا، وہ ماضی کا حصہ ہے، ہم ماضی سے سبق سیکھ کر بہتر مستقبل کی طرف دیکھتے ہیں، نہ کہ اس کے قیدی بن کر رہ جاتے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس مبینہ بیان پر کہ اگر چین نے تائیوان پر حملہ کیا تو وہ بیجنگ پر بمباری کریں گے، شفقت علی خان نے تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ قیاس آرائی نہیں کریں گے۔
تاہم، انہوں نے چین کے ساتھ پاکستان کے قریبی تعلقات کو دہرایا، اسے قریبی دوست اور ’آہنی برادر‘ قرار دیا اور سٹریٹجک تعاون پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری امریکہ کے ساتھ تاریخی طور پر بہت مضبوط شراکت داری رہی ہے اور ہم ان تعلقات کو جاری رکھنے کے خواہاں ہیں۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ امریکہ کے ساتھ جلد تجارتی معاہدہ بھی طے پا جائے گا۔
سرکاری کاروباری اداروں کے منافع میں کمی، پاور سیکٹر کے نقصانات 5 ہزار 900 ارب روپے تک پہنچ گئے
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
وزارت خزانہ کے اہم معاشی اہداف، معاشی شرح نمو بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان
اسلام آباد:وفاقی وزارت خزانہ نے اپنے معاشی اہداف مقرر کردیے ہیں اور بتایا گیا کہ برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ اور معاشی شرح نمو 4.2 فیصد سے بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔
وفاقی وزارت خزانہ نے تین سالہ میکرو اکنامک اور فسکل فریم ورک جاری کر دیا ہے، جس کے تحت آئندہ تین برسوں کے لیے اہم معاشی اہداف مقرر کردیے گئے ہیں۔
وزارت خزانے کے اہداف کے مطابق تین سال میں پاکستان کی برآمدات میں 10 ارب ڈالر سے زائد اضافے کا امکان ہے اور برآمدات 44 ارب 83 کروڑ سے بڑھ کر 55 ارب ڈالر تک جانے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
برآمدات کے حوالے سے بتایا گیا کہ اشیائے برآمدات 42 ارب 69 کروڑ ڈالر تک جا سکتی ہیں، خدمات کی برآمدات 12 ارب 24 لاکھ ڈالر تک پہنچنے کا تخمینہ ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق رواں مالی سال اشیا کی برآمدات 35 ارب 28 کروڑ ڈالر رہنے کا امکان ہے، سروسز سیکٹر کی برآمدات کا تخمینہ 8 ارب 38 کروڑ ڈالر ہے۔
وفاقی حکومت کے اہم معاشی اہداف میں نشان دہی کی گئی ہے کہ درآمدات میں 14.5 ارب ڈالر اضافے سے 79 ارب 71 لاکھ ڈالر تک جانے کا امکان ہے۔
مزید بتایا گیا کہ آئندہ تین سال میں ترسیلات زر 44 ارب 82 کروڑ ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے، رواں سال ترسیلات زر 39 ارب 43 کروڑ ڈالر رہنے کا تخمینہ ہے۔
وفاقی وزارت خزانہ نے بتایا کہ تین سال میں ملکی معیشت کا حجم ایک لاکھ 62 ہزار 513 ارب روپے تک بڑھنے کا امکان ہے، رواں سال ملکی معیشت کا حجم ایک لاکھ 29 ہزار 567 ارب روپے رہنے اور معاشی شرح نمو 4.2 فیصد سے بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔