عدالتی فیسوں میں اضافے پر سپریم کورٹ اور سپریم کورٹ بار آمنے سامنے
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
عدالتی فیسوں میں حالیہ اضافے کے معاملے پر سپریم کورٹ اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے درمیان اختلاف پیدا ہو گیا ہے۔ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ فیسوں میں اضافہ بار سے مشاورت کے بعد کیا گیا، لیکن سپریم کورٹ بار نے اس دعوے کی سختی سے تردید کی ہے۔
سپریم کورٹ بار کے اعلامیے کے مطابق، عدالتی فیسوں میں اضافے کے حوالے سے ان سے کوئی مشورہ نہیں لیا گیا اور نہ ہی رولز میکنگ کمیٹی کے ساتھ کوئی اجلاس ہوا۔ اگر ایسا کوئی اجلاس ہوا ہے تو اس کی تفصیلات عوام کے سامنے لائی جائیں۔
بار کا کہنا ہے کہ انہیں کسی ایسی کمیٹی کا علم نہیں جو عدالتی فیسوں سے متعلق مسائل کے حل کے لیے بنائی گئی ہو۔
سپریم کورٹ بار نے فیسوں میں اضافے کو انصاف تک عوام کی رسائی میں رکاوٹ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ سستا اور فوری انصاف دینے کے آئینی اصول کے خلاف ہے۔ بار نے مطالبہ کیا ہے کہ فیسوں میں کیا گیا اضافہ فوراً واپس لیا جائے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ بار عدالتی فیسوں فیسوں میں
پڑھیں:
دعا ہے ججز ہمت کرکے انصاف دیں اور سزاؤں کو غیر قانونی قرار دیں، علیمہ خان
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ دعا کر سکتے ہیں کہ ججز ہمت کرکے انصاف دیں اور جو سزائیں دی گئی ہیں انھیں غیر قانونی قرار دیں۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے 9 مئی کے کیس میں سپریم کورٹ میں آئے تھے، اگلے ہفتے تک اپیلیں لگ گئیں ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ میں القادر ٹرسٹ کیس کی اپیل نہیں لگ رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سرفراز ڈوگر ہماری اپیل سننتے ہی نہیں ہے، یہ شکر ہے سپریم کورٹ نے 19 اگست کی تاریخ دیدی ہے، جھوٹی گواہیوں پر ایف آئی آر درج کی گئی، ان جھوٹی ایف آئی آر پر تو انھیں جیل میں ڈالنا چاہیے۔
علیمہ خان نے کہا کہ دعا کر سکتے ہیں ججز ہمت کرکے انصاف دیں، جو سزائیں ہوئی ہیں انھیں ججز غیر قانونی قرار دیں۔