اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ایک چائے کے کپ کیلئے کابل گئے اور طالبان کیلئے دروازے کھولے گئے ، اب اسکا جواب کون دے گا؟ ، ادارے مل کر کام کر رہے ہیں تو یہ کچھ لوگوں کو ہضم نہیں ہو رہا، جس نے پاکستان کے ساتھ دشمنی کی اس کا بیڑہ غرق ہوگیا۔لاہور میں بزنس کمیونٹی کے اعزاز میں عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ جشن آزادی اور معرکہ حق کی فتح پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

نائب وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کے کاروباری نظام میں اتار چڑھاؤ کی سیاست کو سمجھتا ہوں، ریاست مدینہ کے بعد پاکستان دوسرا ملک ہے جو کلمہ کی بنیاد پر بنا، بہت بڑے بڑے عہدوں پر رہ چکا ہوں اور تمام معاملات کو قریب سے دیکھ چکا ہوں۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ چند عناصر کی وجہ سے اس ملک کی تقدیر نہیں بدل سکی ، 2016 میں ریکارڈ سطح پر شرح سود میں کمی آئی لیکن 2017 میں ایک ڈرامہ رچایا گیا جس نے پاکستان کی اکانومی میں بری طرح نقصان پہنچایا اور پھر اگلے چار سال پاکستان کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔

امارات کی ثالثی میں روس اور یوکرین میں 168 قیدیوں کا تبادلہ

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ الحمدللہ پاکستان ڈیفالٹ سے نکل گیا ہے اور پالیسی ریٹ واپس آرہا ہے جبکہ بزنس کمیونٹی کے بڑے نام ملک چھوڑنے کی بات کر رہے تھے ، انہیں سمجھایا کہ پاکستان میں جھوٹی خبریں پھیلائی جاتی ہیں، ان پر دھیان مت دیں۔انہوں نے کہا کہ دو سال پہلے کہا جاتا تھا کہ پاکستان تنہائی کا شکار ہے، نہ کوئی ہم سے ملتا تھا اور نہ بلاتا تھا لیکن اب کیا حالات ہیں دنیا دیکھ رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ کے لیے 100 ارب لگایا لیکن پھر افغانستان میں ایک چائے کے کپ پر بارڈر کھول دیے گیے اور طالبان کو خوش آمدید کہا گیا کہ آئیں آپ ہمارے بھائی ہیں جس کے بعد دوبارہ سے حالات کو اس نہج پر پہنچا دیا گیا ہے۔

آزاد کشمیر میں کلاوڈ برسٹ سے ایک ہی خاندان کے چھ افراد جاں بحق ہو گئے

انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ ان شااللہ دوبارہ سے پاکستان سے دہشتگردی کا خاتمہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پالیسیوں کے تسلسل کی بہت ضرورت ہے، سیاسی تبدیلی سے معاشی پالیسی میں تبدیلی نہیں آنی چاہیے، اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں، اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو قیامت تک قائم ودائم رکھنا ہے، ہم اب تک اپنا وہ مقام حاصل نہیں کرسکے جو کرنا چاہیے تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران پر حملے کے خلاف پاکستان نے کھل کر اظہار کیا جس پر دنیا نے حیرانی کا اظہار کیا کہ امریکا ناراض ہوسکتا ہے لیکن ہم نے کہا کہ دوستی کا یہ مطلب نہیں کہ غلط کو سہی کہا جائے اور اسکا یہ نتیجہ نکلا کہ ایران نے اپنے پارلیمنٹ میں پاکستان کی تعریف کی۔

مقبوضہ کشمیر میں بادل پھٹ گیا، 46 افراد ہلاک، 150 زخمی

نائب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم تو ترقی کی طرف بڑھ رہے تھے دشمن نے پہلگام کا الزام لگا دیا جس کے بعد ہم نے خود شفاف تحقیقات کے لیے بات کی اور اس دوران دنیا کے تحقیقاتی اداروں کے ساتھ رابطے میں رہے لیکن انڈیا کو شایدغرور تھا کہ وہ خطے کا چوہدری ہے تاہم اللہ نے اسکا غرور خاک میں ملا دیا اور ہماری افواج نے منہ توڑ جواب دیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ وقت دور نہیں جب پاکستان اسلام کا قلعہ بنے گا اور پاکستان کو اس مقام پر لے کر جانا ہے جو قائداعظم کا خواب تھا۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ نے پاکستان پاکستان کے اسحاق ڈار نے کہا کہ کے ساتھ

پڑھیں:

نائب وزیراعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے ٹیلی فونک گفتگو، علاقائی پیشرفت بالخصوص غزہ کی صورتحال بارے تبادلہ خیال کیا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اکتوبر2025ء) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود سے ٹیلی فون پر بات چیت کی اور علاقائی پیش رفت بالخصوص غزہ کی صورتحال بارے تبادلہ خیال کیا۔ ہفتے کو دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے علاقائی پیش رفت بالخصوص غزہ کی صورتحال بارے تبادلہ خیال کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے نیویارک میں آٹھ عرب اسلامی ممالک اور امریکا کے درمیان مصروفیات اور مشاورت سمیت جاری سفارتی کوششوں کا جائزہ لیا جس کا مقصد فوری اور پائیدار جنگ بندی کا حصول، بلا روک ٹوک انسانی امداد کو یقینی بنانا اور غزہ میں دیرپا امن کو یقینی بنانا ہے۔ نائب وزیراعظم نے ان کوششوں میں سعودی وزیر خارجہ کی مسلسل مصروفیت اور تعمیری کردار کو سراہا۔

انہوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز پر حماس کے ردعمل سمیت حالیہ پیش رفت بارے بھی تبادلہ خیال کیا۔ دونوں وزرا نے فلسطینی کاز کے لیے اپنے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے دو ریاستی حل پر مبنی منصفانہ، جامع اور دیرپا امن کو آگے بڑھانے کے لئے عرب اور اسلامی شراکت داروں کے ساتھ ساتھ عالمی برادری کے ساتھ قریبی رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔\932

متعلقہ مضامین

  • نائب وزیراعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے ٹیلی فونک گفتگو، علاقائی پیشرفت بالخصوص غزہ کی صورتحال بارے تبادلہ خیال کیا
  • اسرائیلی حراست میں مشتاق احمد سمیت تمام پاکستانیوں کی رہائی کیلیے ثالثی ملک سے رابطہ جاری ہے،  اسحاق ڈار
  • سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ فوج کے بغیر ممکن نہیں تھا: طلال چوہدری
  • شمع جونیجو کس وفد کے ساتھ اقوام متحدہ گئیں؟ اسحاق ڈار کی وضاحت
  • غزہ معاملے پر ٹرمپ نے جن 20 نکات کا اعلان کیا ہے وہ ہمارے نہیں ہیں: اسحاق ڈار  
  • ٹرمپ نے جن 20 نکات کا اعلان کیا ہے وہ ہمارے نہیں ہیں: اسحاق ڈار
  • تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان غزہ و کشمیر کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے: سلمان اکرام راجہ
  • حکومت سے ماضی میں جیسے علیحدہ ہوئے وہ ہمیں یاد ہے بھولے نہیں‘کائرہ
  • غزہ میں امن کی ذمہ داری پہلے عالم اسلام پھر عالمی برادری پر عائد ہوتی ہے:صدراردوان
  • غزہ میں امن کی ذمہ داری پہلے عالم اسلام پھر عالمی برادری پر عائد ہوتی ہے:صدر اردوان