ڈیجیٹل میڈیا پر غیراخلاقی مواد کی روک تھام کے لئے بل قومی اسمبلی میں پیش
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
پیپلزپارٹی کی رکنِ قومی اسمبلی نے ڈیجیٹل میڈیا پر بڑھتے ہوئے غیر اخلاقی اور نازیبا مواد کی روک تھام کے لیے ایک بل قومی اسمبلی میں متعارف کرایا جس کا مقصد ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر غیر اخلاقی اور قابل اعتراض مواد کی اشاعت اور ترویج کو روکنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ڈیجیٹل میڈیا پر بڑھتے ہوئے غیراخلاقی اور نازیبا مواد کی روک تھام کے لیے قومی اسمبلی میں اہم قانون سازی کی جانب پیش رفت کی گئی ہے۔ پیپلزپارٹی کی رکنِ قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی نے اس حوالے سے ایک بل قومی اسمبلی میں متعارف کرایا جس کا مقصد ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر غیر اخلاقی اور قابل اعتراض مواد کی اشاعت اور ترویج کو روکنا ہے۔
بل کے متن کے مطابق قانون کا اطلاق پورے ملک میں آن لائن اور آف لائن دونوں اقسام کے پلیٹ فارمز پر ہوگا اس میں سوشل میڈیا ویب سائٹس، ویڈیو اسٹریمنگ سروسز، موبائل ایپلی کیشنز اور دیگر ڈیجیٹل ذرائع کو قانون کے دائرہ اختیار میں شامل کیا گیا ہے۔ بل میں تجویزدی گئی ہے کہ متعلقہ اداروں کو مزید اختیارات دیے جائیں تاکہ وہ غیراخلاقی مواد کو مانیٹر، رپورٹ اور بلاک کرسکیں، بل پر قومی اسمبلی کی متعلقہ قائمہ کمیٹی میں تفصیلی بحث کے بعد منظوری متوقع ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی میں مواد کی
پڑھیں:
پاکستان میں گوگل دفتر ٹیک سیکٹر کیلئے بڑی پیش رفت: وزیر آئی ٹی
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وفاقی وزیر برائے آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ ڈیجیٹل پاکستان ایکٹ ہمارے ڈیجیٹل وژن کو قانونی تحفظ اور تقویت دیتا ہے۔ اسلام آباد میں 27ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزارت آئی ٹی کو وزیر اعظم آفس، ایس آئی ایف سی، وفاقی کابینہ کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل کی قیادت میں افواج، سرکاری ادارے، نجی شعبہ دوران جنگ ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوئے۔ وزارت آئی ٹی، پی ٹی اے، فورسز اور نجی ماہرین نے بھی مل کر سائبر دفاع مضبوط کیا۔ شزا فاطمہ نے کہا کہ گوگل کا پاکستان میں دفتر کھولنے کا فیصلہ ٹیک سیکٹر کے لئے بڑی پیش رفت ہے۔ کلاڈ انفراسٹرکچر پاکستان کے ڈیجیٹل مستقبل کی بنیاد ہے۔ شہریوں کی پوری زندگی کو جامع ڈیجیٹل ماحول میں منتقل کرنا ہمارا ہدف ہے۔