گرمی کی شدت زیادہ ہونے کی وجہ سے مون سون کا پھیلاؤ زیادہ ہے: چیئرمین این ڈی ایم اے
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
’جیو نیوز‘ گریب
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر نے کہا ہے کہ گرمی کی شدت زیادہ ہونے کی وجہ سے مون سون کا پھیلاؤ زیادہ ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ جن علاقوں میں رابطہ سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں وہاں بحالی جاری ہے، متاثرہ اضلاع میں امدادی سامان اور خوراک فراہم کی جائے گی۔ این ڈی ایم اے صوبائی حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔
ٹیکنیکل ایکسپرٹ این ڈی ایم اے ڈاکٹر طیب شاہ کا کہنا ہے کہ خلیج بنگال کی جانب سے ایک نیا بارشوں کا سلسلہ پاکستان کی جانب بڑھ رہا ہے
لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر نے کہا کہ لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے، بونیر، باجوڑ اور بٹگرام میں بحالی کا کام جاری ہے، وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں سروے جاری ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان میں فلش فلڈز اور سیاحتی مقامات پر حادثات پیش آئے، مواصلات کے نقصانات کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ 2 ہفتوں میں ہمارا فوکس شمالی پنجاب، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان ہو گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ڈی ایم اے جاری ہے نے کہا
پڑھیں:
اس بار زیادہ ڈیلیور کرکے دکھائیں گے، پالیسیاں عوامی مفاد میں بنیں گی، وزیراعلیٰ پختونخوا
انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ قربانیاں کے پی کے عوام نے دی ہیں، نیٹ ہائیڈل پروفٹ میں ہمارے 2200 ارب روپے بقایہ ہیں، اب تک 700 ارب روپے ہمارے قبائلی اضلاع کے بنتے ہیں جن میں 500 ارب اب بھی بقایہ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ اس بار زیادہ ڈیلیور کرکے دکھائیں گے، پالیسیاں عوامی مفاد میں بنیں گی۔ پشاور بیوٹی فکیشن تقریب سے خطاب میں سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ پشاور صوبہ کا دارالخلافہ ہے اور اس کو خوبصورت ترین بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ قربانیاں کے پی کے عوام نے دی ہیں، نیٹ ہائیڈل پروفٹ میں ہمارے 2200 ارب روپے بقایہ ہیں، اب تک 700 ارب روپے ہمارے قبائلی اضلاع کے بنتے ہیں جن میں 500 ارب اب بھی بقایہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ این ایف سی کا ہمارا شیئر 19 اعشاریہ 4 فیصد بنتا ہے، وفاق اپنی ذمہ داری نبھائے اور کے پی کے عوام سے سوتیلی ماں کا سلوک بند کرے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ اس بار زیادہ ڈیلیور کرکے دکھائیں گے، قانون میں کسی کو استثنیٰ نہیں دیں گے، پالیسیاں عوامی مفاد میں بنیں گی، عوام مطمئن رہیں، سیاسی جدوجہد سے بانی کے ویژن کے مطابق کام کریں گے۔