بونیرمیں شادی والا گھر ماتم کدہ بن گیا،ایک ہی خاندان کے21افرادجاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
ویب ڈیسک : خیبر پختونخوا کے ضلع بونیر میں طوفانی بارش اور سیلاب کے باعث شادی والا گھر ماتم کدہ بن گیا جہاں ایک ہی خاندان کے 21افراد جاں بحق ہو گئے ۔
سیلابی ریلوں اور بادل پھٹنے سے بونیر کے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقے قادر نگرمیں سیلابی ریلے میں بہہ کر 84 افراد جاں بحق ہوئے جن میں ایک ہی خاندان کے 21افراد بھی شامل ہیں۔ شادی کی تیاری میں مصروف خاندان کی خوشیاں بھی سیلاب بہا لے گیا، کئی کی لاشیں مل گئیں جبکہ بہت سے اب بھی لاپتہ ہیں۔
پاک بھارت جنگ کے واقعات کا عینی شاہد ؛ بھارت کی ہر حرکت وقت سے پہلے ہمارے پاس تھی؛ محسن نقوی
خیال رہے کہ حالیہ بارشوں، بادل پھٹنے کے واقعات اور سیلابی ریلوں کے باعث اب تک خیبر پختونخوا میں 328 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔ خیبر پختونخوا کے سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں بونیر سرفہرست ہے جہاں بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا، 200 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے جبکہ درجنوں زخمی ہیں۔ کئی مکانات تباہ ہو گئے جبکہ مال مویشی بھی سیلابی ریلوں کی نذر ہو گئے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: جاں بحق ہو
پڑھیں:
خیبرپختونخواہ میں بارشوں اور سیلابی ریلوں نے قیامت برپا کردی، مختلف واقعات میں 146 افراد جاں بحق
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 اگست2025ء) خیبرپختونخواہ میں طوفانی بارشوں اور تباہ کن سیلاب نے زندگی کا پہیہ مفلوج کر دیا۔ صوبے کے مختلف اضلاع میں کئی روز سے جاری موسلا دھار بارش کے نتیجے میں ندی نالوں میں طغیانی آگئی، جس سے شدید آبی ریلے آبادیوں میں داخل ہو گئے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق آسمانی بجلی گرنے، مکانات گرنے اور سیلابی پانی میں بہہ جانے کے مختلف واقعات میں 146 افراد جاں بحق جبکہ درجنوں لاپتہ ہوگئے ہیں۔ متعدد زخمیوں کو اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے جہاں کئی کی حالت تشویشناک ہے۔ سیلابی ریلوں نے سینکڑوں گھروں، دکانوں اور کھیتوں کو تباہ کر دیا جبکہ سڑکیں، پل اور دیگر بنیادی ڈھانچہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔ ریسکیو ٹیمیں پاک فوج اور مقامی رضاکاروں کے ساتھ مل کر امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، تاہم خراب موسم اور ٹوٹے ہوئے رابطہ نظام کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔(جاری ہے)
متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ خیبرپختونخوا کے ضلع بونیر میں طوفانی بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد 78 ہوگئی۔ ڈی سی بونیر کاشف قیوم کا کہنا ہے کہ ضلع بونیرمیں طوفانی بارشوں سے سیلابی ریلوں کے باعث حادثات میں 78 افرادجان سے گئے، جاں بحق افراد میں سے 56 کی لاشیں نکال لیں۔ کاشف قیوم کا کہنا ہے کہ صورتحال انتہائی خراب،اموات بڑھنےکا خدشہ ہے، پہاڑی علاقوں میں زیادہ نقصان ہوا، ہیلی کاپٹر کی مدد سے پھنسے افراد کو نکال رہے ہیں۔ دوسری جانب چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ بونیرمیں سیلاب نے78 افراد کی جانیں لےلیں، تحصیل ڈگر، گدیزئی اور گاگرہ میں نقصانات زیادہ ہیں، کےپی حکومت کےہیلی کاپٹر امدادی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔