WE News:
2025-10-04@16:50:03 GMT

ٹیکس گوشواروں میں دولت چھپانے والوں کی نشاندہی کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT

ٹیکس گوشواروں میں دولت چھپانے والوں کی نشاندہی کا فیصلہ

فیڈرل بورڈ آف ریونیو یعنی ایف بی آر نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ کاروباری طبقے کے انکم ٹیکس گوشواروں کا باریک بینی سے آڈٹ کرے گا تاکہ ٹیکس چوری کو روکا جا سکے۔

اس مقصد کے لیے ایف بی آر نے ایک لاکھ انکم ٹیکس گوشواروں کے آڈٹ کی تیاری مکمل کر لی ہے، جو یکم اکتوبر سے شروع کی جائے گی۔

پاکستان میں کاروباری طبقہ معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، مگر بدقسمتی سے بڑی تعداد میں کاروباری افراد ٹیکس نہیں دیتے یا آمدنی چھپا کر کم ٹیکس ادا کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹیکس دہندگان دستاویزی ثبوت دیے بغیر اثاثے ظاہر کرسکتے ہیں، ایف بی آر

حکومت اور ایف بی آر بارہا کوششیں کر چکے ہیں کہ ٹیکس نیٹ کو بڑھایا جائے، لیکن اب بھی ٹیکس دہندگان کی تعداد نہایت کم ہے۔

ایف بی آر کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں میں سے جن افراد نے اپنے گوشواروں میں غلط معلومات فراہم کی ہیں یا دولت چھپائی ہے، ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

خاص طور پر ان افراد کے گوشواروں کا آڈٹ کیا جائے گا جنہوں نے گزشتہ سال کے مقابلے میں کم ٹیکس جمع کرایا ہے۔

مزید پڑھیں: ایف بی آر کا بڑا فیصلہ، ٹیکس چوری کی ٹھیک اطلاع پر ڈیڑھ کروڑ تک کا اعلان کردیا

ایف بی آر نے اس مقصد کے لیے ایک خصوصی ونگ قائم کیا ہے جس میں تربیت یافتہ آڈیٹرز شامل ہیں، یہ ماہرین کاروباری طبقے کے گوشواروں کی مکمل جانچ پڑتال کریں گے اور ٹیکس چوری یا کم اثاثے ظاہر کرنے کی نشاندہی کریں گے۔

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ جن کاروباری افراد نے درست اور مکمل معلومات کے ساتھ گوشوارے جمع کرائے ہیں، انہیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں ہوگا۔

تاہم، 30 ستمبر تک درست گوشوارے جمع نہ کرانے والے افراد کے خلاف کارروائی کی جا سکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آڈٹ آڈیٹرز انکم ٹیکس ایف بی آر ٹیکس چوری گوشوارے.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: آڈٹ آڈیٹرز انکم ٹیکس ایف بی ا ر ٹیکس چوری گوشوارے ٹیکس چوری ایف بی آر کم ٹیکس

پڑھیں:

مہنگائی میں کمی، موجودہ شرح سود اب مزید قابلِ جواز نہیں رہی،ایس ایم تنویر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(بزنس رپورٹر)یونائٹیڈ بزنس گروپ (یو بی جی)کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم تنویر نے اگست 2025 میں کنزیومر پرائس انڈیکس میں نمایاں کمی کے بعد شرح سود کو کم کر کے 6 فیصدتک کرنے کا ایک بار پھرمطالبہ کردیاہے۔انکا کہنا ہے کہ اگست میں مہنگائی کی شرح کم ہو کر صرف 3 فیصد پر آ گئی ہے، جو ایک قابلِ ذکر کامیابی ہے۔ایس ایم تنویر نے کہا کہ اس پیش رفت نے شرح سود میں کمی کے لیے ملک بھر میں آوازیں بلند ہورہی ہیں اور کاروباری رہنماؤں اور ماہرینِ معیشت کا کہنا ہے کہ موجودہ شرح سود اب مزید قابلِ جواز نہیں رہی۔انہوں نے زور دیا کہ جب مہنگائی قابو میں آ چکی ہے، تو اس صورتِ حال میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود کو 11 فیصد پر برقرار رکھنا تنقید کی زد میں آ گیا ہے۔ ایس ایم تنویر کے مطابق، حقیقت پر مبنی شرح سود کا فرق خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے، جو صنعتی اور معاشی ترقی کو روک رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 11 فیصد شرح سود کو برقرار رکھنا اب کسی بھی طور پر معاشی لحاظ سے درست نہیں ہے۔ ایس ایم تنویر نے کہا کہ شرح سود کو کم از کم 6 فیصد تک لانے سے معیشت پر کئی مثبت اثرات مرتب ہوں گے جس میںصنعتی ترقی کا احیاء، روزگار کے مواقع میں اضافہ، برآمدات کی مسابقت میں بہتری، حکومت کے قرضے کا بوجھ کم ہونا اور سرمایہ کاری اور کاروباری اعتماد میں اضافہ شامل ہیں۔ ایس ایم تنویر نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے فوری طور پر شرح سود کم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ شرح سود کو فوری طور پر کم کر کے کم از کم 6 فیصد کرے، یہ اقدام نہ صرف صنعتی ترقی اور روزگار کے مواقع کو فروغ دے گا بلکہ برآمدات میں مسابقت، 3.5 ٹریلین روپے سے زائد کے سرکاری قرضوں کے بوجھ میں کمی، اور سرمایہ کاری و کاروباری اعتماد میں بہتری کا باعث بنے گا۔سرپرست اعلیٰ یو بی جی نے پاکستان بھر کے چیمبرز آف کامرس، تجارتی تنظیموں، اور کاروباری رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ متحد ہو کر ایک ترقی دوست اور حقیقت پسندانہ اقتصادی پالیسی کا مطالبہ کریں۔ انکا کہنا تھا کہ آئیے ہم سب مل کر ایک مضبوط اور اجتماعی آواز بلند کریں تاکہ ایک ترقی پر مبنی اور معقول اقتصادی پالیسی کا مطالبہ کیا جا سکے ، ایسی پالیسی جو عوام کی مدد کرے، ہمارے کاروبار کو مستحکم کرے، اور پاکستان کو خوشحال مستقبل کی طرف لے جائے۔انہوں نے کہا کہ جب ملک اس معاشی سنگ میل کا جشن منا رہا ہے، سوال یہ ہے کہ کیا حکومت اور اسٹیٹ بینک شرح سود میں کمی کے مطالبے پر توجہ دیں گے؟ انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری اور قوم کی نظریں پالیسی سازوں پر جمی ہوئی ہیں، اور ان سے ایسے فیصلوں کی توقع ہے جو معیشت کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔

کامرس رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر کی وادیوں میں زندگی کی بحالی، موبائل سروس بحال اور بازار کھل گئے
  • غیرت کے نام پر 7 افراد کو قتل کرنے والے مجرم کو 7 بار سزائے موت دینے کا فیصلہ
  • مہنگائی میں کمی، موجودہ شرح سود اب مزید قابلِ جواز نہیں رہی،ایس ایم تنویر
  • آزادکشمیر میں لاک ڈاؤن کا چوتھا روز؛ تمام کاروباری مراکز، تعلیمی ادارے بند
  • راولپنڈی؛ بھتیجے کے قاتلوں کی پولیس پارٹی پر فائرنگ، دو افراد جاں بحق، انسپکٹر اور اہلکار زخمی
  • راولپنڈی: پولیس پر فائرنگ، اہلکاروں کے ہمراہ نشاندہی کیلئے جانیوالے 2 افراد جاں بحق
  • ایلون مسک کی دولت 500 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی
  • جوا ایپ کیس: ڈکی بھائی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ، اکاؤنٹس میں کتنی دولت موجود ہے؟
  • سیلاب سے نقصانات کے لیے فی الحال عالمی امداد نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، وفاقی وزیر خزانہ
  • مکیش امبانی یا شاہ رخ خان، امیر ترین بھارتی کون؟ نئی فہرست جاری